کرونا والنٹئرز تحریر:محمد ثاقب، طلحہ سعید

0
33

کرونا والنٹئرز
محمد ثاقب، طلحہ سعید

خدمت خلق ایک عظیم کام ہے۔نجانے دنیا میں کتنے نام ہیں جو صرف اور صرف اللہ رب العزت کے بندوں کے کام آکر دنیا میں اپنا نام بھی بنا گئے اور لگے ہاتھوں آخرت کیلیے اپنا سامان بھی تیار کر گئے۔ میں نے کچھ لوگوں کی زبان سے ایک نعرہ کبھی سنا تھا "خدمت بھی عبادت ہے” ۔ آج سوچتا ہوں کہ صحیح سنا تھا ۔ وہ لوگ جو بھی تھے، صحیح ہی کہتے تھے۔ خدمت خلق بھی ایک قسم کا جہاد ہے جس میں خدام بے لوث ہوکر کام کرتے ہیں اور اکثر جان پر بھی کھیل جایا کرتے ہیں.

کرونا کی وبا جب پاکستان آئی اور حکومتِ پاکستان نے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تو ایک عجیب فضا پیدا ہوئی۔عوام خود حیران کہ گھر بیٹھ کر کیا کریں کیا نہ کریں۔مطلب کہ عوام عمران خان کے بیان کے باوجود "گھبرائی” ہوئی تھی اور اس سب صورتحالات میں سب سے بڑا مسئلہ یہ بنا کہ کسی مریض کو ہسپتال لے جانے سے لوگ ڈرنے لگے کہ بھئی کیا پتا ہسپتال میں کوئی کورونا کا مریض آیا ہوا ہو۔ لوگوں کی یہ بات بھی اگرچہ درست تھی مگر مریض کو گھر بیٹھا کر رکھنا بھی تو کوئی عقلمندی نہیں تھی ناں۔۔۔

میں ایک دن اپنے ایک دوست سرجن ڈاکٹر عاطف ظفر صاحب سے کسی کام کے سلسلے میں ملنے گیا۔ان سے کافی سارے معاملات پر گفتگو ہوئی۔ ان ہی دنوں کرونا وباء کی وجہ سے پنجاب میں پہلا 15 روزہ لاک ڈاؤن لگا ہوا تھا۔ کرونا اور اسکی وجہ سے درپیش مسائل پر بھی بات ہوئی۔صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ڈاکٹر عاطف ظفر صاحب نے ایک مشورہ دیا کہ آپ واٹس ایپ پر عوام کو آن-لائن علاج کی سہولت مہیا کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کام کیلیے میں بھی حاضر ہوں آپ اس تجویز پر کام کریں اور اگلی ملاقات تک اس کو فائینل کرلیں۔ میں وہاں سے نکلا اور گھر چلا گیا۔ میں اس شش و پنج میں مبتلا تھا کہ اس کا آغاز کس طرح کیا جائے اگلے روز میں نے فیس بک پر ایڈ دی کہ موجودہ کرونا کی وباء میں آپ گھر رہیں اور گھر رہ کر آن-لائن اپنا علاج معالجہ کروائیں۔لوگ جو کورونا کی وجہ سے اپنے مریض گھر رکھ کر بیٹھے ہوئے تھے انہیں یہ بات تو پسند آنی ہی تھی…. خیر اس کو بہت لوگوں نے پسند کیا اور مجھ سے رابطہ کیا ۔ ضلع کے مختلف علاقوں سے لوگوں کو گروپ میں ایڈ کیا اور اگلے دن ڈاکٹر عاطف ظفر صاحب کو گروپ بنانے کی خوشخبری دی۔

اب مسئلہ تھا دیگر ڈاکٹرز کو گروپ میں ایڈ کرنے کا سب سے پہلے ڈاکٹر احسان مہند جو سول ہسپتال میں ریڈیالوجسٹ ہیں ،ان سے بات کی انہوں نے خوشی کا اظہار کیا اور اپنی مسسز ڈاکٹر نگینہ احسان، جو حافظ آباد کی معروف گائناکالوجسٹ ہیں ان کو بھی گروپ میں ایڈ کرنے کا کہا۔ اس گروپ کے متعلق شہر کے معرف فزیشن ڈاکٹر ثاقب ظفر صاحب سے بات ہوئی انہوں نے بھی حوصلہ دیا اور ساتھ دینے کا کہا۔پروفیسر ڈاکٹر اسعد اللہ اعجاز جو لاہور میں ماہر امراضِ معدہ و جگر ہیں ، انہوں نے بھی خوب پزیرائی کی اور ساتھ دینے کا وعدہ بھی کیا۔اب بچوں کے مسائل کے حوالے سے ڈاکٹر کی ضرورت تھی تو شہر کے معروف چائلڈ اسپیشلسٹ ڈاکٹر محمد امجد علی اور لاہور چلڈرن ہسپتال سے ڈاکٹر سعود صاحب سے بات ہوئی انہوں نے بھی اوکے کیا اس کے بعد ڈاکٹر عتیق الرحمن کنسلٹنٹ کرڈیالوجی اور ڈاکٹر فرخ الاسلام ماہر امراض ناک کان گلہ, ڈاکٹر مبشر سرفراز  آرتھوپیڈک سرجن, ڈاکٹر بلال رسول رامے نیفرالوجیسٹ لاہور, ڈاکٹر بشارت باورہ جنرل سرجن,  ڈاکٹر عنایت اللہ ماہر امراض جلد , گھرکی ٹرسٹ ہسپتال لاہور کے آرتھوپیڈک سرجن ڈاکٹر عبداللہ شاہ صاحب ان سب سے رابطہ کیا انہوں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی اور ہم نے گروپ کا آغاز کر دیا۔ آب لوگ ٹیلی کلینک میں اپنے مریض کی بیماری کے متعلق لکھ میسج بھیج دیتے اور میں ان کے مسائل ڈاکٹرز کے گروپ( ڈاکٹر آن لائن) میں بھیج دیتا جہاں متلقہ ڈاکٹر مریض کو میڈیسن لکھ دیتے اور میں اس کا سکرین شاٹ لے کر ٹیلی کلینک جو عوام کا گروپ تھا میں بھیج دیتا یاد رہے (ٹیلی کلینک) عوام کے گروپ کا نام ہے اور (ڈاکٹر آن لائن) ڈاکٹرز کا گروپ ہے دو گروپ بنانے کا مقصد یہ تھا کہ لوگ ڈاکٹرز کو زیادہ تنگ نہ کریں
پر آفرین ہے ہمارے ڈاکٹرز کے پینل پر انہوں نے اپنی مصروفیت  کے باوجود مریضوں کا فری آن-لائن چیک آپ کیا اور بہت اچھا کام کیا۔

اس ساری صورتحال کو یاد کرتا ہوں تو دل میں خیال آتا ہے وہ لوگ جو کہتے تھے "خدمت بھی عبادت ہے” صحیح ہی کہتے تھے۔

Leave a reply