کورونا وبا ختم نہیں ہوئی ہجوم والی جگہوں پر شہری احتیاط کریں ،قومی ادارہ صحت

0
65

قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ ) کا کہنا ہے کہ کورونا سے نمٹنے کے لیے کوشش جاری ہے ، وبا ختم نہیں ہوئی ہجوم والی جگہوں پر شہری احتیاط کریں-

باغی ٹی وی : کراچی اور حیدرآباد میں کورونا کے پھیلاؤ میں پھر خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے حیدر آباد میں کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 16 اور کراچی میں 10 فیصد تک جا پہنچی قومی ادارہ صحت کےمطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کےدوران ملک بھر میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 1.20 فیصد رہی۔

قومی ادارہ صحت کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران کورونا کے 9406 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 113 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا سے ایک ہلاکت ہوئی اور 58 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

این آئی ایچ کے مطابق پاکستان میں اہل 85 فیصد آبادی کی انسداد کورونا ویکسی نیشن مکمل ہو چکی کورونا سے نمٹنے کے لیے کوشش جاری ہے ، وبا ختم نہیں ہوئی ہجوم والی جگہوں پر شہری احتیاط کریں ،ماسک پہنیں ، ہجوم والی جگہوں پر شہری سماجی فاصلے رکھیں-

محکمہ صحت کے مطابق سندھ میں بی اے فور اور بی اے فائیو ویرینٹ کے 8 مزید کیسز سامنے آ گئے ہیں اور کورونا کی نئی لہر کے پھیلاؤ کے خطرے کے پیش نظر ماہرین نے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کر دی ہے۔

ماہرین نے کہا ہے کہ بی اے فور اور بی اے فائیو ویرینٹ تیزی سے پھیلتے ہیں جس سے بچاؤ کے لیے شہریوں پر احتیاط لازم ہے۔ شہری ماسک کا استعمال کریں اور بوسٹر ڈوز لازمی لگوائیں۔

دوسری جانب سندھ کووڈ 19 ویکسین کی اہل آبادی کی 100 فیصد ویکسی نیشن کا ہدف عبور کرنے والا پاکستان کا پہلا صوبہ بن گیا حکمہ صحت سندھ سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ صوبے میں 12 سال اور اس سے زائد عمر کے 100 فیصد یعنی 3 کروڑ 42 لاکھ 90 ہزار افراد کو مکمل ویکسین لگائی جاچکی ہے، تمام افراد کورونا وائرس کے خلاف ویکسین کی دو خوراکیں حاصل کرچکے ہیں۔

دنیا میں کوروناپھرسراٹھانےلگا:بھارت میں 24 گھنٹوں میں‌ 12ہزارسےزائدکورونا کیسز

اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ سندھ کے مقابلے پنجاب میں نسبتاً کم یعنی 86 فیصد جبکہ خیبر پختونخوا میں 64 فیصد افراد کو مکمل ویکسین لگائی گئی ہے سندھ میں ویکسی نیشن کی اعداد و شمار ظاہر کرتے ہوئے صوبائی حکومت کا کہنا تھا کہ صوبے بھر میں 75 لاکھ 50 ہزار افراد بوسٹر شاٹ بھی لگوا چکے ہیں-

محکمہ سندھ نے کہا تھا کہ یہ کامیابی صحت کے عملے، ایکسپینڈڈ پروگرام آن امیونائزیشن (ای پی آئی)، محکمہ صحت سندھ، این سی او سی، وزارت صحت، ڈبلیو ایچ او، یونیسیف اور دیگر شراکت دار تنظیموں کے جذبے اور لگن سے حاصل ہوئی کورونا وائرس اب بھی ختم نہیں ہوا اور اس کے نئے ویرینٹ مسلسل سامنے آرہے ہیں، شہری ایس او پیز پر عمل درآمد کرتے ہوئے ہر پانچ ماہ میں کورونا وائرس کے خلاف بوسٹر شاٹ لگوائیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ کورونا وائرس کے خطرناک مرض سے بچاؤ کے لیے ویکسین ایک محفوظ ذریعہ ہے اور سرکاری ادارے شہریوں کی صحت کے پیشِ نظر مفت ویکسین لگا رہے ہیں۔

موڈرنا ویکسین کے استعمال سے دل کے ورم کا خطرہ رہتا ہے:ماہرین صحت

Leave a reply