کورونا کی نئی قسم کے خوفناک سائے: ویمنزکرکٹ ورلڈکپ کوالیفائر ختم

0
31

لاہور:کورونا کی نئی قسم کے خوفناک سائے: ویمنزکرکٹ ورلڈکپ کوالیفائر ختم ،اطلاعات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ویمنزکرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائر روک دیے۔

آئی سی سی اعلامیے کے مطابق نئی کورونا قسم کے پھیلاؤ کے پیش نظرایونٹ ختم کیا گیا۔آئی سی سی کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ کیلئے کوالیفکیشن اب رینکنگ کی بنیاد پر ہو گی، پاکستان، بنگلادیش اورویسٹ انڈیز ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کھیلیں گے۔

آئی سی سی ہیڈ آف ایونٹس کے مطابق کورونا کے باعث سفری پابندیوں کے پیش نظر ٹورنامنٹ منسوخ کیا گیا۔ان کا کہنا تھاکہ ٹورنامنٹ منسوخ کرنے پرمایوسی ہے، زمبابوے سے جتنا جلد ممکن ہو سکا نکل جائیں گے۔

خیال رہے کہ کورونا کی نئی قسم ’اومی کرون‘ کے پھیلاؤ کے خدشے پیش نظر خلیجی ائیرلائن نے زمبابوے کی فلائٹس معطل کردیں جس کے باعث پاکستان سمیت 9 ملکوں کی خواتین ٹیمیں زمبابوے میں پھنس گئیں۔زمبابوے میں آئی سی سی ویمنز ورلڈکپ 2021 کے کوالیفائر مقابلے جاری تھے۔

ادھر عالمی ادارہِ صحت ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی منظرعام پر آنے والی نئی قسم انتہائی ‘باعثِ تشویش‘ ہے اور ابتدائی شواہد کے مطابق اس نئی قسم میں ری انفیکشن کا خطرہ دیگر اقسام سے زیادہ ہے۔

کورونا وائرس کی اس نئی قسم کو اومیکورن کا نام دیا گیا ہے اور اس کے پہلے کیسز جنوبی افریقہ میں دریافت کیے گئے تھے۔

اس کے بعد متعدد ممالک بشمول برطانیہ، کینیڈا، اور امریکہ نے جنوبی افریقہ اور اس کے ارد گرد خطے کے ممالک پر سفری پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

ادھر عالمی ادارہِ تجارت ڈبلیو ٹی او نے گذشتہ چار سال میں اپنا پہلا وزرا کے سطح کا اجلاس، پھر سے ملتوی کر دیا ہے۔ 160 ممالک کے وزرا نے اس اجلاس میں سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں ملاقات کرنی تھی۔

بدھ کے روز جنوبی افریقہ میں اس اومیکورن قسم کی تصدیق کے بعد سے یہ قسم بوٹسوانا، بلجیئم، ہانگ کانگ، اور اسرائیل میں پائی گئی ہے۔

کورونا وائرس کی اس نئی قسم سامنے آنے کے بعد ایک بار پھر یہ خدشات بڑھ رہے ہیں کہ کووڈ 19 کے خلاف تمام کوششیں ناکافی ثابت ہو سکتی ہیں اور اگر اس نئی قسم سے متعلق سائنسدانوں کے خدشات درست ہیں تو دنیا بھر میں کورونا کی ایک نئی لہر آ سکتی ہے۔

کورونا کی اس نئی قسم کی دریافت کی اہم بات یہ ہے کہ اس وائرس کے جینیاتی ڈھانچے میں بہت زیادہ تبدیلیاں موجود ہیں۔ اسی وجہ سے ایک سائنسدان نے اس نئی قسم کے کورونا وائرس کو ہولناک قرار دیا تو ایک سائنسدان کا کہنا ہے کہ یہ اب تک سامنے آنے والے تمام وائرس سے خطرناک ہے۔

ایسے میں یہ سوالات جنم لے رہے ہیں کہ وائرس کی یہ نئی قسم کتنی تیز رفتار سے پھیل سکتی ہے اور اس میں کورونا کی ویکسین کے خلاف کتنی مدافعت موجود ہے۔ سب سے اہم سوال یہ ہے کہ کورونا کی اس نئی قسم کا توڑ کیا ہے؟

اس نئی قسم کے بارے میں تمام تر خدشات کے باوجود ان سوالوں کے سب جواب اب تک سائنسدانوں کے پاس بھی نہیں۔

 

 

Leave a reply