پی آئی اے میں کرپشن؛ تحقیقات کا دائرہ وسیع:کرپٹ اہلکاروں کے‌خلاف گھیرا تنگ

0
53

کراچی :پی آئی اے میں کرپشن؛ تحقیقات کا دائرہ وسیع:کرپٹ اہلکاروں کے‌خلاف گھیرا تنگ،اطلاعات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کے طیاروں میں آئی پیڈز لگانےکے معاملے میں ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل نے ‏تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کر دیا۔

ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے شعبہ برانڈکے افسران سےپوچھ گچھ کی اور مزید ریکارڈ تحویل میں لے لیا۔ ‏ایف آئی اے نےچنددن قبل ایک افسر کو بھی گرفتار کیا تھا۔ ‏

سابق ادوار میں آئی پیڈز لگانےکےنام پر خزانےکو اربوں کا نقصان پہنچایا گیا اور اس معاملے میں ملوث جی ایم ‏برانڈ اور منیجر ایجنسی افئیرز پہلے ہی گرفتارہیں۔

ایف آئی اے کارپورٹ کرائم سرکل کا کہنا تھا کہ پی آئی اےکے منیجرایجنسی افیئرز کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ‏‏گیا ہے مزید کیسزکی تفتیش جاری ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جہازوں کے پرزوں کی خریداری میں مبینہ کرپشن پر تحقیقات جاری ہیں۔ سپریم کورٹ کے ‏حکم پر پی آئی اے کا 10 سال کا آڈٹ کیا گیا جس میں کرپشن کا معاملہ سامنے ‏آیا تھا۔

ادھر سول ایوی ایشن اتھارٹی کے تین افسران کی بیش قیمت اراضی پر قبضہ کرنے والے میں ملوث نکلے، جن کے خلاف مقدمہ درج کردیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی کی9 ایکڑ بیش قیمت اراضی پر قبضہ کیس میں ایف آئی اے کا رپوریٹ کرائم سرکل نے دو مقدمات درج کر کے چار ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

گرفتار کیے جانے والے ملزمان کی تعداد چار ہے، جن میں تین سول ایوی ایشن کے افسران ہیں۔

ایف آئی اے ذرائع کے مطابق گرفتار افسران کی شناخت زریں گل درانی، محمد یونس، سید محمد کلیم جبکہ ایک مشتاق نام سے ہوئی۔

فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کارپوریٹ سیل نے مقدموں میں مجموعی طور پر 32 ملزمان کو نامزد کیا، جن میں لینڈ یوٹیلائزیشن ڈیپارٹمنٹ کے سیکریٹری ثاقب سومرو ، اسسٹنٹ کمشنر، ڈپٹی کمشنر سید محمد علی شاہ، قاضی جان محمد، مختیار کار، تپیدار، سپروائزر، رجسٹرار، سی اے اے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے افسران و دیگرپرائیوٹ افراد بھی شامل ہیں۔

Leave a reply