میرپور خاص: پاگل کتے کو مارنے پر منتخب کونسلر اور کارکن گرفتار، شدید عوامی ردعمل
میرپور خاص (نامہ نگار سید شاہزیب شاہ کی رپورٹ) سٹیلائٹ ٹاؤن یونین کونسل 4 میں پاگل کتوں کے کاٹنے کی شکایات پر کارروائی کرنے والے منتخب کونسلر لیاقت علی شاہ، کاشف اقبال، اور جماعت اسلامی کے کارکن آصف صدیق کو پاگل کتے کو مارنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔ اس گرفتاری پر سیاسی و مذہبی جماعتوں اور عوام نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عوامی شکایات پر یونین کونسل کے منتخب نمائندوں نے متعلقہ محکمے کو اطلاع دی، جس کے بعد 1122 کے عملے نے پاگل کتوں کے خلاف کارروائی کی۔ تاہم ایک کتیا کے مالک نے اپنے”اثرو رسوخ” کا استعمال کرتے ہوئے مذکورہ نمائندوں کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا۔
پولیس نے کونسلر لیاقت علی شاہ، کاشف اقبال، اور جماعت اسلامی کے کارکن آصف صدیق کو گرفتار کرکے 8 گھنٹے سے زائد حبسِ بےجا میں رکھا۔ گرفتاری کے دوران ان کی تصاویر بھی بنائی گئیں، جس پر عوامی حلقوں نے سخت اعتراض کیا ہے۔
آج فرسٹ ایڈیشنل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش ہو کر گرفتار شدگان نے اپنی ضمانت حاصل کی، جس کی ذمہ داری یونین کونسل 4 کے چیئرمین حاجی فاروق ملک نے دی۔
اس واقعہ پر علاقے کے عوام اور مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں نے سخت ردعمل دیا۔ عوام کا کہنا ہے کہ پاگل کتے علاقے کے لیے خطرہ تھے اور ان کے خاتمے کے لیے کی گئی کارروائی عوامی مفاد میں تھی۔ 1122 کے اہلکاروں نے بھی بتایا کہ کتیا کے جسم پر کیڑے تھےاور وہ واقعی خطرناک تھی۔
یونین کونسل 4 کے چیئرمین فاروق ملک اور وائس چیئرمین جاوید احمد خان نے کہا کہ عوام کی خدمت ان کی اولین ترجیح ہے اور اس قسم کے واقعات ان کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے۔ گرفتار شدگان نے بھی عوامی اعتماد کو برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ وہ خدمت جاری رکھیں گے۔
عوامی مفاد میں کیے جانے والے کاموں کو جرم قرار دینا کس حد تک جائز ہے؟کیا منتخب نمائندوں کو عوامی خدمت سے روکنے کی کوشش علاقے کے مسائل کو مزید پیچیدہ نہیں کرے گی؟ایسے واقعات عوام کے منتخب نمائندوں کے اعتماد پر کیسے اثر ڈال سکتے ہیں؟
یہ واقعہ عوامی نمائندوں کی خدمت کے راستے میں حائل رکاوٹوں کی نشاندہی کرتا ہے اور اس پر مزید غور و فکر