عدالت کے چیمبر میں دعا زہرہ کی والدین سے مختصر ملاقات

0
36

عدالت کے چیمبر میں دعا زہرہ کی والدین سے مختصر ملاقات

دعا زہرا کیس کی سندھ ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی

عدالت نے دعا زہرہ کو اپنی مرضی سے فیصلہ کرنے کی اجازت دے دی سندھ ہائیکورٹ نے دعا زہرہ کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا ،عدالت نے کہا کہ دعا زہرہ جس کے ساتھ جانا چاہے یا رہنا چاہے رہ سکتی ہے،تمام شواہد کی روشنی میں اغوا کا مقدمہ نہیں بنتا

دعا زہرا اور اسکے مبینہ شوہر کو عدالت میں پیش کردیا گیا ،وکیل درخواست گزار نے کہا کہ عدالت نے گزشتہ سماعت پر میڈیکل کرانے کا حکم دیا تھا ،ہم نے کچھ دستاویزات پیش کرنی ہے ، جسٹس جنید غفار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے جو بھی پیش کرنا ہے ٹرائل کورٹ میں پیش کریں ہمارے پاس بازیابی کا کیس تھا صرف جو اب بچی بازیاب ہو گئی ہے ،پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے عدالت میں کہا کہ کیس نمٹا دیا جائے اور باقی معاملات کے لیے کیس ٹرائل کورٹ بھیج دیں ،ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ دعا اور اس کے شوہر کو دس تاریخ کو لاہور ہائیکورٹ میں پیش کرنا ہے ،کسٹڈی پنجاب پولیس کے حوالے کی جائے تاکہ لاہور ہائیکورٹ میں پیش کیا جا سکے, درخواست گزار نے کہا کہ کیس یہاں چل رہا ہے ،عدالت نے درخواست گزار کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بچی کا بیان ہو چکا ہے آپ جذباتی کیوں ہورہے ہیں

عدالت نے دعا زہرہ کے والد سے استفسار کیا کہ آپ کچھ کہنا چاہتے ہیں ،والد دعا زہرا نے عدالت میں کہا کہ میری شادی کو 17 سال ہوئے ہیں میری بچی کی عمر 17 سال کیسے ہو سکتی ہے ،جسٹس جنید غفار نے کہا کہ ہمارے پاس دعا زہرا کا بیان ہے ،ہم نے سپریم کورٹ اور وفاقی شرعی عدالت کے فیصلوں کو دیکھنا ہے ،آپ ملاقات کرلیں ان سے ہم چیمبر میں ملاقات کراتے ہیں ،عدالت نے حکم دیا کہ تمام افراد کی تلاشی کی جائے چیمبر میں والدین کی دعا زہرا سے ملاقات کرائی جائے ،

دعا زہرا کی والدین سے چیمبر میں ملاقات کروائی گئی،دعا زہرا کی والدہ ملاقات کے بعد روتی رہی پولیس دعا زہرا کو اپنی تحویل میں لیکر روانہ ہوگئی کچھ دیر بعد آرڈر ہوگا

دعا زہرہ کے اغوا کا معاملہ رواں سال 16 اپریل کو رپورٹ ہوا تھا تاہم بعد ازاں دعا زہرہ نے پنجاب میں ظہیر نامی لڑکے سے شادی کا اعتراف کیا تھا ویڈیو بیان میں دعا زہرہ نے کہا تھا کہ میں اپنی مرضی سے اپنے گھر سے آئی ہوں، میرے گھر والے زبردستی میری شادی کسی اور سے کرانا چاہ رہے تھے، وہ مجھے مارتے تھے، جس پر میں راضی نہیں ہوئی، اپنی مرضی سے آئی ہوں کسی نے اغوا نہیں کیا جب کہ گھر سے کوئی قیمتی سامان نہیں لائی-

دعا زہرہ نہیں ملی بلکہ صرف نکاح نامہ ملا،پولیس

میں کئی دن سے سوئی نہیں،دعا زہرا کی والدہ کا ویڈیو پیغام

 کراچی سے لاپتہ ہونے والی لڑکی دعا زہرہ کا ویڈیو بیان منظرعام پرآگیا

دعا زہرہ نے نکاح کے بعد والد کے خلاف استغاثہ دائر کردیا۔

دعا نے مزید کہا تھا کہ گھر والے میری عمر غلط بتارہے ہیں، میری عمر 18 سال ہے، اپنی مرضی سے ظہیر احمد سے کورٹ میرج کی ہے، کوئی زبردستی نہیں ہوئی لہٰذا مجھے تنگ نہ کیاجائے، اپنے گھر میں شوہر کے ساتھ بہت خوش ہوں دعا زہرہ نے اپنے شوہر کےحق میں بیان حلفی بھی دیا تھا ں اوربیان حلفی میں 17 اپریل کو ظہیراحمد سے نکاح کی تصدیق بھی کی تھی۔

دعا زہرہ نے نکاح کے بعد والد کے خلاف استغاثہ دائر کردیا۔

دعا زہرا کے نکاح نامے پر لکھے پتے پر کون مقیم ؟دعا گھر سے کیسے نکلی تھی

نکاح نامے پر غلط پتہ،پولیس پھر دعا زہرہ تک کیسے پہنچی؟

کراچی سے بھاگ کر شادی کرنیوالی دعا زہرا کو عدالت نے بھی بڑا حکم دے دیا

کل کہیں گے افغانستان سے سگنل آرہے ہیں تو ہم کیا کرینگے؟ دعازہرہ کیس میں عدالت کے ریمارکس

والدین سے نہیں ملنا چاہتی،دعا زہرہ کا عدالت میں والد کے سامنے بیان

Leave a reply