سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی ختم کردی

0
32
Faisal-Vawda

سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا کو پانچ سال کیلئے نااہل قرار دے دیا

سپریم کورٹ نے فیصل واوڈاکو 63 ون سی کے تحت نااہل قرار دیا، فیصل واوڈا نے سپریم کورٹ سے معافی مانگ لی ،عدالت نے کہا کہ فیصل واوڈا نے غلطی تسلیم کر لی، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر غلطی تسلیم نہ کرتے تو تاحیات نااہلی کا کیس چلتا سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی ختم کردی ،

سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ فیصل واوڈا سینیٹ کی نشست سے استعفی ٰدیں،فیصل واوڈا سینیٹ کی نشست سے رضاکارانہ طور پر مستعفی ہو گئے، فیصل واوڈا موجودہ اسمبلی کی مدت تک نااہل ہوں گے

سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا کو فیصل واوڈا کو 2 آپشنز دیئے تھے، فیصل واوڈا نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ میں عدالت سے بیان حلفی میں اپنی غلطی تسلیم کرتا ہوں،فیصل واوڈا نے غلطی تسلیم کرتے ہوئے خود کو عدالت کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا تھا، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے فیصل واوڈا سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر واضح بیان نہیں دینگے تو آپکے خلاف کارروائی ہوگی،غلطی تسلیم کرینگےتو نا اہلی کا فیصلہ ختم کردینگے،63ون سی کے تحت کے نااہلی 5 سال کی ہوگی،آپکی سینیٹرشپ پر جو نا اہلی ہے اسکو بھی ختم کردینگے،آپکو سینیٹرشپ سے استعفیٰ بھی دینا پڑے گا،فیصل واوڈا نے عدالت میں کہا کہ میں غلط بیانی اورغلطی تسلیم کرتا ہوں میں سینیٹرشپ سے اچھی نیت کے ساتھ مستعفی ہوجاؤں گا،

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے فیصل واوڈا سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے تین سال تک سب کو گمراہ کیا،عدالت کے سامنے پہلے معافی مانگیں اور پھر کہیں کہ استعفیٰ دیتا ہوں،جسٹس عائشہ ملک نے فیصل واوڈا سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جو آپ سے کہا جارہا ہے وہ عدالت کے سامنے خود کہیں،فیصل واوڈا نے عدالت میں کہا کہ اچھی نیت سے خود استعفیٰ دیا،آرٹیکل 63 ون سی کے تحت نااہلی تسلیم کرتا ہوں،عدالت نے فیصل واوڈا کی معافی تسلیم کرتے ہوئے تاحیات نااہلی کا حکم کالعدم قرار دے دیا

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کہہ دیں کہ اس وقت کے قانون کے مطابق آپ رکن اسمبلی بننے کے اہل نہیں تھے،اگرغلطی تسلیم کرتے ہیں تو آپ اسمبلی کی مدت شروع ہونے سے نااہل تصور ہوں گے،جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ شہریت ترک کرنے کا سرٹیفکیٹ کب کا ہے اور اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ کب دیا؟ فیصل واوڈا نے کہا کہ دہری شہریت 25 جون 2018 کو ترک کی، قومی اسمبلی کی نشست سے 30 مارچ 2021 کو استعفیٰ دیا تھا،چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ فیصل واوڈا نے تین سال تک قومی اسمبلی کی رکنیت رکھی،سپریم کورٹ پارلیمنٹیرینز کو بے وقعت نہیں کرنا چاہتی،تاحیات نااہلی کالعدم ہوگی لیکن سینیٹ کی سیٹ سے استعفیٰ دیں، سپریم کورٹ نے متعدد بار سینیٹرز کو ریلیف دیا ہے،

عدالتی فیصلہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ عمران خان کے ساتھ پیار اور احترا م کا رشتہ تھا اور رہے گا،سینیٹ کی نشست عمران خان کی تھی ویسے بھی استعفیٰ دینا تھا، جلد الیکشن کا مطالبہ آئینی حق ہے اوروقت پر ہونے چاہیے،قابل ،ایمانداراورحافظ قرآن آرمی چیف بنے ہیں،مجھے سینیٹ کی سیٹ پر بحال کیا گیا، جب تک میرا استعفیٰ منظور نہیں ہوتا میں سینیٹر ہوں، سپریم کورٹ نے این آر او ہی نہیں دیا بلکہ کئی لوگوں کو بحال بھی کیا ،

قبل ازیں سپریم کورٹ میں فیصل واوڈا نااہلی سے متعلق کیس کی سماعت سابق وفاقی وزیرفیصل واوڈا سپریم کورٹ پہنچ گئے ،عدالت پیشی کے موقع پر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ جو عدالت حکم کرے گی وہ تسلیم کروں گا میں اب تحریک انصاف کا حصہ نہیں ہوں،عمران خان کے بارے میں پہلے بات کی نہ اب کروں گا،

فیصل واوڈا نااہلی کیس کی سماعت کے بعد گزشتہ روز سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا کو آج طلب کرنے کا حکم جاری کیا تھا
عدالت نے فیصل واوڈا سے امریکی شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ بھی طلب کیا تھا

الیکشن کمیشن اور ہائیکورٹ کے فیصلوں کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی گئی تھی، اپیل میں الیکشن کمیشن اور مخالف شکایت کنندگان کو فریق بنایا گیا،سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو تاحیات نا اہل کرنے کا اختیار نہیں تھا الیکشن کمیشن مجاز کورٹ آف لا نہیں اسلام آباد ہائیکورٹ نے عجلت میں اپیل خارج کی،الیکشن کمیشن کا نااہلی کا فیصلہ کالعدم قرار دیکر سینیٹر کے عہدے پر بحال کیا جائے، فیصل واوڈا کی اپیل ایڈووکیٹ وسیم سجاد نے سپریم کورٹ میں دائر کی تھی

فیصل واوڈاصادق وامین نہیں رہے،حقائق چھپائے:نااہل کیا جائے:مبشرلقمان نےاسپیکرقومی اسمبلی کودرخواست دےدی

فیصل واوڈا جو بوٹ لے کر گئے وہ میرے بچوں کا ہے، خاتون کا سینیٹ میں دعویٰ

فیصل واوڈا کے خلاف ہارے ہوئے امیدوار کی جانب سے مقدمہ کی درخواست پر عدالت کا بڑا حکم

نااہلی کی درخواست پر فیصل واوڈا نے ایسا جواب جمع کروایا کہ درخواست دہندہ پریشان ہو گیا

الیکشن کمیشن کے نااہلی کے اختیارات،فیصل واوڈا نے تحریری معروضات جمع کروا دیں

Leave a reply