عدالت امید کرتی تھی کہ ان کیسز کے بعد وفاقی حکومت ہِل جائے گی،اسلام آباد ہائیکورٹ

0
68
لاپتہ افراد کیس،حکومت ٹھوس اقدامات نہیں اٹھاتی تو 9 ستمبر کو وزیراعظم پیش ہوں،عدالت

عدالت امید کرتی تھی کہ ان کیسز کے بعد وفاقی حکومت ہِل جائے گی،اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلوچ طالبعلم کی بازیابی اور طلبہ کو ہراساں کرنے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی
میں کچھ نہیں کرسکتا ایک دن کا مہمان ہوں،شیخ رشید نے کس کو بتا دیا

عدالت نے قائداعظم یونیورسٹی کے وی سی کو بلوچ طلبہ کی پروفائلنگ اور ہراساں کیے جانے کی انکوائری کرنے کا حکم دے دیا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ کس یونیورسٹی کے طلبہ ہیں، جن کو ہراساں کیا جا رہا ہے؟ قائداعظم یونیورسٹی وائس کا چانسلر کون ہے؟ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا کہ صدر پاکستان یونیورسٹی کے چانسلر ہیں،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کے چانسلر یقینی بنائیں کہ کسی طالبعلم کو ہراساں نہ کیا جا سکے،

اسلام آباد ہائیکورٹ نے وائس چانسلر قائداعظم یونیورسٹی کو معاملے کی انکوائری کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ جمعہ تک انکوائری رپورٹ جمع کروائیں۔لاپتہ حفیظ بلوچ کی بازیابی کے لیے درخواست میں وکیل ایمان مزاری عدالت کے سامنے پیش ہوئے ،ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ روز وزیر داخلہ سے ملاقات کرائی گئی، کل کی وزیرداخلہ سےمیٹنگ کے بعد امید ہے ہراساں نہیں کیا جائےگا جبکہ وکیل ایمان مزاری نے کہا کہ وزیر داخلہ سے ملاقات نتیجہ خیز نہیں رہی، وزیر داخلہ سے ہمیں کوئی امید نہیں اس عدالت سے امید ہے وکیل زینب جنجوعہ نے کہا کہ کل وزیر داخلہ نے کہا کہ میں کچھ نہیں کرسکتا ایک دن کا مہمان ہوں وکیل زینب جنجوعہ نے کہا کہ وائس چانسلر قائداعظم یونیورسٹی کو اسٹوڈنٹس نے لکھا لیکن ان پرکوئی اثرنہیں ہوا جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ قائد اعظم یونیورسٹی کے چانسلر سے امید ہےکہ بلوچ طلبہ کی شکایات کا ازالہ کریں گے اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ وفاقی حکومت ہدایات جاری کرے کہ پاکستان بھر میں بلوچ طلبہ کو ہراساں نا کیا جائے عدالت نے طلبہ کو ہراساں کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت 8 اپریل تک ملتوی کر دی

قبل ازیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں لاپتہ صحافی اور دیگر کی بازیابی کی درخواست پر سماعت ہوئی ،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا مدثر نارو کو تلاش نہ کر پانا ریاستی اداروں کی ناکامی ہے؟یہ عدالت امید کرتی تھی کہ ان کیسز کے بعد وفاقی حکومت ہِل جائے گی،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا کہ اس معاملے پر سنجیدگی سے کام تو ہو رہا ہے،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کہاں ہو رہا ہے کچھ تو دکھا دیں، یہاں تو حالت یہ ہے کہ اتنے عرصے سے بیٹھے بلوچ طلبہ کی کسی کو پرواہ نہیں، وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں نے یہ سب دیکھنا تھا کیا انکی مرضی کے بغیر کسی کو لاپتہ کیا جا سکتا ہے؟ نہیں کیا جا سکتا، لوگوں کا مسنگ ہو جانا اداروں کی نااہلی ہے پھر وہ ٹریس بھی نہیں ہو پاتے

مجھے صرف ایک ہی گانا آتا ہے، وہ ہے ووٹ کو عزت دو،کیپٹن ر صفدر

صحافیوں کا دھرنا،حکومتی اتحادی جماعت بھی صحافیوں کے ساتھ، بلاول کا دبنگ اعلان

سوشل میڈیا چیٹ سے روکنے پر بیوی نے کیا خلع کا دعویٰ دائر، شوہر نے بھی لگایا گھناؤنا الزام

میں نے صدر عارف علوی کا انٹرویو کیا، ان سے میرا جھوٹا افیئر بنا دیا گیا،غریدہ فاروقی

صحافیوں کے خلاف مقدمات، شیریں مزاری میدان میں آ گئیں، بڑا اعلان کر دیا

سپریم کورٹ نے صحافی مطیع اللہ جان کے اغوا کا نوٹس لے لیا

کسی کی اتنی ہمت کیسے ہوگئی کہ وہ پولیس کی وردیوں میں آکر بندہ اٹھا لے،اسلام آباد ہائیکورٹ

پریس کلب پر اخباری مالکان کا قبضہ، کارکن صحافیوں نے پریس کلب سیل کروا دیا

صحافیوں کو کرونا ویکسین پروگرام کے پہلے مرحلے میں شامل کیا جائے، کے یو جے

کیا آپ شہریوں کو لاپتہ کرنے والوں کی سہولت کاری کر رہے ہیں؟ قاضی فائز عیسیٰ برہم

لوگوں کو لاپتہ کرنے کے لئے وفاقی حکومت کی کوئی پالیسی تھی؟ عدالت کا استفسار

لاپتہ افراد کیس،وفاق اور وزارت دفاع نے تحریری جواب کے لیے مہلت مانگ لی

Leave a reply