کرونا وبا اور اسرائیلی ناکہ بندی، غزہ کے عوام پانی کی نعمت سے محروم

0
29

غزہ:کرونا وبا اور اسرائیلی ناکہ بندی، غزہ کے عوام پانی کی نعمت سے محروم،اطلاعات کے مطابق فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے حوالے سے اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2020ء کے دوران غزہ کے بعض علاقے ناقابل رہائش ہوجائیں گے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی ریاست کے محاصرے اور کرونا کی وبا نے غزہ کے عوام کی مشکلات میں اور بھی اضافہ کردیا ہے۔ ان مشکلات میں ایک بڑا مسئلہ پینے کے صاف پانی کا ہے جس کی زیرزمین مقدار میں تیزی کے ساتھ کمی آ رہی ہے۔ کرونا کی وبا نے غزہ میں پانی کے بحران اور عوام کو درپیش مشکلات میں اور بھی اضافہ کردیا ہے۔

غزہ کی پٹی کے دو ملین شہری اس وقت زندگی کے سنگین خطرے سے دوچار ہ یں۔ پانی جو زندگی کی بنیادی ضروریات میں سے ایک ہے کی مسلسل بڑھتی قلت نے عوام کو ایک نئے خطرے سے دوچار کردیا ہے۔ گذشتہ چند برسوں کے دوران غزہ کی پٹی میں فراہمی آپ رسانی کا کوئی نیا منصوبہ شروع نہیں کیا گیا۔ سمندر کے کھارے پانی کو فلٹر کرنے کے متعدد منصوبے جو غیرملکی اداروں اور دوسرے ممالک کے تعاون سے شروع کیے جانے تھے اسرائیل کی غزہ کی پٹی پرعاید کی گئی پابندیوں اور کرونا کی وبا سے تعطل کا شکار ہوچکے ہیں۔

کرونا کی وبا کی وجہ سے یورپی ممالک کے امدادی کارکنوں اور معاونت کاروں کی غزہ میں رسائی ممکن نہیں رہی جس کے باعث پانی کی فراہمی سے متعلق منصوبے تعطل کا شکار ہیں۔

فلسطینی واٹر سپلائی اتھارٹی کے وائس چیئرمین انجینیر مازن البنا نے مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں پانی صاف کرنے کے عالمی منصوبے کرونا وبا کی نذر ہو چکےہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ یورپی ممالک کی مدد سے شروع کردہ اسکیمیں کرونا کی وجہ سے بند پڑی ہیں۔ پانی کی کئی اسکیموں میں جو کام ہوا ہے اسے دوبارہ نئے سرےسے شروع کیا جائے گا۔ایک سوال کے جواب میں البنا کا کہنا کہ غزہ کی پٹی میں بجلی کی کمی نے بھی پانی کے مسئلے کو مزید گھمبیر کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں پانی ما بحران آج سے 14 سال قبل اس وقت گھمبیر ہونا شروع ہوا جب اسرائیل نے غزہ کی فضائی، بحری اور بری ناکہ بندی کرتے ہوئے غزہ کو ہرقسم کے تعمیراتی سامان کی ترسیل بند کردی تھی۔اس کے بعد اسرائیل کی طرف سے غزہ کی پٹی پرمسلط کی گئی جنگوں نے پانی کی پائپ لائنوں اور بنیادی ڈھانچے کو بھی تباہ کردیا تھا۔

فلسطینی واٹر اتھارٹی کے وائس چیئرمین نے کہا کہ اقوام متحدہ کے امدادی ادارے اور فلسطینی اتھارٹی بھی اس حوالے سے لاپرواہی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ اقوام متحدہ نے غزہ میں پانی کی اسکیمیں پوری کرانے کے لیے اسرائیل پر دبائو نہیں ڈالا اور فلسطینی اتھارٹی بھی اس حوالے سے لاپرواہی کا مظاہرہ کرتی رہی ہے۔

Leave a reply