عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں بڑی کمی
امریکی صدرجو بائیڈن کیجانب سےایندھن پرعائد ٹیکس میں تین ماہ کیلئے استثنیٰ دینےکی خبرسامنے آتے ہی عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی ہوگئی۔
باغی ٹی وی : عالمی خبر ایجنسی کے مطابق عالمی منڈی میں برطانوی برینٹ کروڈ آئل کی قیمت 6.5 فیصد یعنی 7.49 ڈالر فی بیرل کم ہوکر 107.16 ڈالرہوگئی، جبکہ امریکی خام تیل ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کی قیمت 7.1 فیصد یعنی 7.74 ڈالر کم ہوکر 101.78 ڈالرفی بیرل پرآگئی ہے۔
کویت کی پارلیمنٹ تحلیل، قبل از وقت عام انتخابات کا اعلان
بی بی سی کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے ملک میں توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے جواب میں امریکہ کے قومی پٹرول ٹیکس کو تین ماہ کے لیے معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایک گیلن گیس، یا پیٹرول کی اوسط قیمت 5 ڈلار کے قریب ہے، جو ایک سال پہلے تقریباً 3 ڈالر تھی نومبر میں کانگریس کے لیے قومی انتخابات آنے کے ساتھ، بائیڈن پر ردعمل کا دباؤ ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ لیوی ہٹانے سے گھریلو پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں پر محدود اثر پڑے گاگیس ٹیکس سے استثنیٰ کے لیے سیاسی حمایت، جس کے لیے کانگریس کے ایکٹ کی ضرورت ہوگی، بھی غیر یقینی ہے۔
بدھ کے روز ایک اعلی ریپبلکن سینیٹر نے اسے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ تجویز بالکل صحیح نہیں ہے جب کہ بائیڈن کی اپنی پارٹی کے ممبران نے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ اس اقدام سے بنیادی طور پر تیل اور گیس کی کمپنیوں کو فائدہ ہوگا۔
بائیڈن نے کہا کہ پالیسی سازوں کو وہ کرنا چاہئے جو ان کے اختیار میں ہے کہ وہ خاندانوں پر دباؤ کو کم کرنے کی کوشش کریں ، کمپنیوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بچت میں "ہر ایک پیسہ” عوام کو دیں۔
انہوں نے کہا، "میں پوری طرح سمجھتا ہوں کہ صرف گیس ٹیکس سے استثنیٰ دینے سے مسئلہ حل نہیں ہو گالیکن اس سے خاندانوں کو کچھ فوری ریلیف ملے گا، ہم طویل فاصلے تک قیمتیں کم کرنے کے لیے کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔
امریکی گیس ٹیکس کیا ہے؟
فی الحال، امریکہ میں پٹرول پر تقریباً 18 سینٹ فی گیلن اور ڈیزل پر 24 سینٹ ٹیکس لگایا گیا ہے، جمع شدہ رقم ہائی وے انفراسٹرکچر کی ادائیگی میں مدد کے لیے استعمال کی جاتی ہے
ستمبر تک لیوی کو ختم کرنے سے، جیسا کہ مسٹر بائیڈن نے تجویز کیا ہے، حکومت کو تخمینہ 10 بلین ڈالر لاگت آئے گی یہ اقدام توانائی کے بڑھتے ہوئے اخراجات سے نمٹنے کے لیے دنیا بھر کے ممالک کی جانب سے تازہ ترین کوشش ہے۔
پچھلے سال سے تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، کیونکہ 2020 میں وبائی امراض کی زد میں آنے کے بعد بہت سی کمپنیوں کی طرف سے کی جانے والی کٹوتیوں کی وجہ سے طلب سے زیادہ رسد میں رکاوٹ پیدا ہوئی –
جیسا کہ یوکرین کی جنگ نے مغربی ممالک کو روس سے تیل سے دور رہنے پر زور دیا ہے جو کہ توانائی پیدا کرنے والا ایک بڑا ملک ہے اس نے بھی بحران میں حصہ ڈالا ہے۔
امریکی ایندھن اور پیٹرو کیمیکل مینوفیکچررز انڈسٹری گروپ نے کہا کہ گیس ٹیکس کی چھٹی سے "قریب مدتی ریلیف ملے گا لیکن اس سے مسئلہ حل نہیں ہوگا پیٹرولیم مصنوعات کی طلب اور رسد میں عدم توازن رہے گا۔
سابق صدر براک اوباما کو مشورہ دینے والے ماہر اقتصادیات جیسن فرمین نے صدر کے اعلان سے قبل ٹوئٹر پر لکھا کہ امریکی صارفین کے لیے، ٹیکس سے استثنیٰ سے بچت میں صرف "چند سینٹ” حاصل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ "آپ نے فروری میں گیس ٹیکس سے استثنیٰ کے بارے میں جو کچھ بھی سوچا تھا، اب یہ ایک بدتر خیال ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ قیمتوں میں کسی بھی قسم کی کمی ممکنہ طور پر مانگ کو فروغ دے گی، قیمتوں کو پیچھے دھکیل دے گی۔