سی ٹی ڈی کی پاکپتن میں کاروائی، 3 دہشت گرد ہلاک

کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ ( سی ٹی ڈی) کی پاکپتن میں کارروائی ، تین دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا-

باغی ٹی وی : کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ ( سی ٹی ڈی) نے پنجاب کے شہر پاکپتن میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی تو ملزمان نے فائرنگ شروع کر دی جوابی فائرنگ کے نتیجے میں تین دہشت گرد مارے گئے۔

سی ٹی ڈی کے مطابق ہلاک دہشت گردوں سے بڑی تعداد میں بارودی مواد،اسلحہ اوردستی بم برآمد ہوئے ہیں۔ 4 سے5 دہشت گرد اندھیرے کا فائدہ اٹھا کرفرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

سی ٹی ڈی کے مطابق زیرحراست دہشت گردوں کی نشاندہی پرپاکپتن چھاپہ ماراگیا دہشت گردبہاولنگرمیں دہشت گردی میں ملوث تھے۔

پنجاب کو پاکستان کی تاریخ کی پہلی کاونٹرٹیررازم فورس بنانے کا اعزاز حاصل ہے 1500 کارپورلز پر مشتمل اس فورس میں بھرتی کے لئے میرٹ اور اہلیت کے کڑے اصولوں کو پیش نظر رکھا جاتا ہے۔ وطن عزیز کو درپیش دہشتگردی کے خطرے سے موثر طریقے سے نبر دآزما ہونے کے لئے ایک ایسی فورس کا قیام انتہائی اہمیت کا حا مل تھا جو انٹیلی جنس معلومات کے حصول، خصوصی آپریشنز اور انویسٹی گیشن کے ذریعے ملک سے دہشت گردی کا قلع قمع کر سکے۔

سابق وزیراعلی پنجاب محمد شہبازشریف نے کرائم انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) کی تنظیم نو کے بعد ایک اہم ادارے کے طو رپرکاونٹر ٹیر رازم ڈیپارٹمنٹ کا قیام عمل میں لایا۔ یہ ادارہ دہشت گردی کی تمام اقسام بشمول فرقہ واریت اور شدت پسندی کے خاتمے کے لئے کام کر رہا ہے یہ پاکستان کی واحد پولیس ہے جسے بے پناہ اختیارات حاصل ہیں-

کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ میں 1182 کارپورلز بھرتی کر کے کاونٹر ٹیر رازم فورس قائم کی گئی، ان کارپورلز کو دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے خصوصی تربیت فراہم کی گئی۔ برادر ملک ترکی نے ان کارپورلز کی انٹیلی جنس، آپریشنز اور انویسٹی گیشن کے حوالے سے خصوصی تربیت کے لئے بھر پور تعاون کیا اور ترک نیشنل پولیس کے 45 افسران بھجوائے۔

انسداد دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ پنجاب میں 1995 سے موجود ہے۔ پہلے اس کا نام سی آئی ڈی تھا یعنی اسے کرائم انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ کہا جاتا تھا، اس وقت اس کی کارکردگی بہتر نہ ہونے اور آئے روز مختلف واقعات سامنے آنے کی وجہ سے الزامات کی زد میں تھا جبکہ یہ ادارہ 1936 کے سی آئی ڈی مینول کے تحت قائم کیا گیا تھا۔

21 جولائی 2010 کو سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اس کا نام تبدیل کر کے سی ٹی ڈی یعنی انسداد دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ رکھنے کی منظوری دے دی۔ 2015 میں اس ادارے کو انٹیلی جنس کا اضافی اختیار بھی دے دیا گیا اب یہ ادارہ اپنے سپیشل پولیس سٹیشنز میں دہشت گردی کے مقدمات درج کر سکتا ہے اور تحقیقات کر سکتا ہے۔ سی ٹی ڈی کے اندر سی ٹی ایف یعنی کاونٹر ٹیررازم فورس کا قیام بھی عمل میں لایا گیا، جس میں 1200 کارپولز کو بھرتی کیا گیا تھا۔

Comments are closed.