دہلی میں کرفیوکے نفاذ کا اعلان:بھارتی مسلمان پریشان

0
24

دہلی :دہلی میں کرفیوکے نفاذ کا اعلان:بھارت پریشان،اطلاعات کے مطابق دہلی کے جامعہ نگر کے مسلم اکثریتی علاقہ شاہین باغ میں کئی افراد پانی فروخت کرکے اپنا گزر بسر کرتے ہیں۔ لیکن ویک اینڈ کرفیو اور پھر ٹھنڈ کی وجہ سے پانی کا استعمال کم ہورہا ہے گرمی میں جس گھر میں دو سے تین کین پانی جاتا تھا آج وہاں صرف ایک کین پر ہی لوگ اکتفا کررہے ہیں۔

عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے بندشیں اور پھر قہر ڈھانے والی ٹھنڈ سے ہر طبقہ پریشان ہے۔ اس کا سب سے زیادہ اثر یومیہ مزدوری کرنے والوں پر پڑا ہے جو روزانہ محنت مزدوری کرکے اپنا گزربسر کرتے ہیں اور اپنے گھر والو ں کو کچھ بچاکر بھیجتے ہیں۔

ویک اینڈ کرفیوجامعہ نگر کے مسلم اکثریتی علاقہ شاہین باغ میں کئی لوگ پانی فروخت کرکے اپنا گزر بسر کرتے ہیں لیکن ویک اینڈ کرفیو اور پھر ٹھنڈ کی وجہ سے پانی کا استعمال کم ہورہا ہے۔ گرمی میں جس گھر میں دو سے تین کین پانی جاتا تھا آج وہاں صرف ایک کین پر ہی لوگ اکتفا کررہے ہیں۔

شاہین باغ کے ایک مسلمان شہری کا کہنا ہے کہ کمائی نہیں ہوپارہی ہے، مجبوراً مسجد کے پاس کھڑا ہوجاتا ہوں شاید کوئی پانی لے لے۔ کیوں کہ کورونا کی وجہ سے دہلی میں ویک اینڈ کرفیو لگادیا گیا ہے ساتھ ہی ٹھنڈ کا قہر جاری ہے۔ اس لئے پانی نہ کے برابر فروخت ہورہا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ ہماری مجبوری کوئی سننے والا نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک دن میں 30 سے 40 کین پانی فروخت ہوپاتاہے۔ لیکن گرمی کے موسم میں 70 سے 80 کین فروخت ہوتے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ بڑی مشکل سے دن میں 300 سے 350 روپے مزدوری ہوپاتی ہے۔ مہنگائی اتنی زیادہ ہے کہ اس میں کرایہ اور کھانا کے علاوہ پیسہ نہیں بچ پاتا ہے۔

Leave a reply