ڈکیتی اور قتل کی ورادات میں ملوث تین ملزمان کی سزاؤں کیخلاف اپیل پر عدالت نے سنایا فیصلہ

0
44
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ،درخواست ناقابل سماعت قرار

ڈکیتی اور قتل کی ورادات میں ملوث تین ملزمان کی سزاؤں کیخلاف اپیل پر عدالت نے سنایا فیصلہ

لاہور ہائیکورٹ نے ڈکیتی اور قتل کی ورادات میں ملوث تین ملزمان کی سزائیں موت اور عمر قید کے فیصلے کلعدم قرار دیدیئے

عدالت نے تینوں ملزموں کو بری کرنے کا حکم دیدیا لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق ندیم اور شہرام سرور چوہدری نے 15 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا ،فیصلہ میں کہا گیا کہ عدالت نے ملزم عالم خان، فاروق خان اور سانول خان کی اپیپلیں منظور کرکہ سزئین کالعدم قرار دے دیں ،ملزمان کی شناخت پریڈ گرفتاری کے 7روز بعد کرائی گئی جو کہ غیر قانونی ہے ،مجسریٹ نے شناخت پریڈ کے وقت ملزمان کی عمر ،خدوخال نہیں بتائے ،شناخت پریڈ سے پہلے گرفتاری کے وقت پولیس نے ملزمان کی تصاویر اور ویڈیو بنائی،یہ بات واضح ہوچکی ہے شنا خت پریڈ کا عمل پراسکیوشن کےلیے مددگار ثابت نہیں ہوا تمام حقائق کو دیکھنے کے بعد پتہ چلتا ہےکہ دو مرکزی گواہ مقتول کے رشتہ دار ہیں لہزا انکی گواہی مسترد کی جاتی ہے ،پراسکیوشن کے مطابق ملزمان سے کرنس نوٹ برامد کیے گئے ،

تحریری فیصلہ میں کہا گیا کہ پولیس نے ایف ار ائی میں برامد شدہ کرنس نوٹ کے نمبر نہیں لکھے ،کرنسی نوٹ مارکیٹ مین اسانی سے دستیاب ہیں لہزاپراسکیوشن کی اس ریکوری پر انحصار نہیں کیا جاسکتا ،ملزمان کے خلاف 2016 میں ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت کرنے پر عبدغفار نامی شخص کو قتل کرنےکا مقدمہ درج کیا گیا ،میڈیکل رپورٹ کے مطابق گولی لگنے کے باعث مقتول کو دل کا دورہ پڑا اور گردے فیل ہوگئے ،پولیس نے ملزمان کو مقدمے میں نامزد نہین بلکہ گرفتاری کے بعد  پریڈ کرائی گئی تمام حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ پراسکیوشن اپنا کیس ثابت کرنے میں ناکام رہی،ملزمان کو چارجز سے بری کرتے ہوئے عدالت انہین جیل سے رہا کرنے کا حکم دیتی ہے

قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف کے کزن کی کشمیر شوگر ملز کے آڈٹ کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دیدی جسٹس عاصم حفیظ نے درخواست پر فیصلہ سنایا ،عدالت نے کہا کہ حکومتی پالیسی مین مداخلت نہیں کر سکتے کشمیر شوگر مل کی جانب سے آڈٹ کے نوٹسز کو چیلنج کیا گیا تھا

قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ میں صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت کے بڑے بھائی کی رحیم یار خان ملز کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی جسٹس عائشہ اے ملک نے دائر درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کردئیے ،درخواست گزار نے کہا کہ رحیم یار خان ملز سے متعلق ماحولیاتی ایجنسی سے این او سی نہیں لیا گیا ماحولیاتی ٹربیونل نے ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں کیا عدالت ٹربیونل کے حتمی فیصلے تک رحیم یار خان ملز سے متعلق حکم امتناعی جاری کرے

قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج نارووال روڈ کی عدم تعمیر کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان نے کیس کی سماعت کی ،درخواست گزار نے کہا کہ پنجاب حکومت نے یقین دہانی کروائی کہ ساڑھے نو ارب مختص کیے ہیں، پنجاب حکومت نے اب ساڑھے نو ارب کی بجائے آئندہ مالی سال میں صرف 5 کروڑ روپے مختص کیے ہیں، سرکاری وکیل نے کہا کہ اس کے بارے میں ہدایات لے لیتے ہیں، چیف جسٹس محمد قاسم خان نے کہا کہ کل حکومت سے ہدایات لیکر پیش ہوں ،

Leave a reply