دمام جانے والی پی آئی اے کی فلائٹ‌ نے مسافروں میں ‌خوف و ہراس پھیلا دیا

0
40

دمام جانے والی پی آئی اے کی فلائٹ‌ نے مسافروں میں ‌خوف و ہراس پھیلا دیا

باغی ٹی وی : جمعہ کو پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) بوئنگ 777-ایل آر ، رجسٹرڈ اے پی-بی جی وائی ، نے اسلام آباد سے دمام جانے والی پرواز میں مسافروں میں خوف و ہراس پھیلادیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی پرواز نمبر پی کے 9245 کے دوران اسلام آباد سے دمام پیراشوٹ جانے والے کیبن کےعملے کے اہلکار طارق خان کو اسلام آباد اڈے پر تعینات کیا گیا ۔ فلائٹ کو انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے ذریعہ آگے روانہ کردیا گیا. فلائیٹ اس وقت کم مسافروں کو لے کر روانہ ہو گئی . جب کہ ایئر لائن پہلے ہی مشکلات اور خامی کا شکار تھی.

اس طرح کی غفلت اور غیر ذمہ دارانہ رویے کی وجہ سے 22 مئی 2020 کو کراچی طیارہ حادثے پیش آیا جس کی وجہ سے قومی ایئر لائن کو بڑے مالی نقصان جیسے واقعات کا سبب بنتا ہے۔

پی آئی اے انتظامیہ کو چاہئے کہ ایسے لوگوں کے بارے میں عدم برداشت کا رویہ اپنایا جائے اور قومی ایئر لائن کی پوزیشن کو بحال کرنے کے لئے سخت اقدامات کرے۔

اگرکوئی پائلٹ جعلی ڈگری پر بھرتی ہوا ہے تو سی اے اے اس کی ذمے دارہے،پلوشہ خان

بین الاقوامی فیڈریشن آف پائلٹس اینڈ ائیرٹریفک کنڑولرز طیارہ حادثہ کے ذمہ داروں کو بچانے میدان میں آ گئی

شہباز گل پالپا پر برس پڑے،کہا جب غلطی پکڑی جاتی ہے تو یونین آ جاتی ہے بچانے

860 پائلٹ میں سے 262 ایسے جنہوں نے خود امتحان ہی نہیں دیا،اب کہتے ہیں معاف کرو، وفاقی وزیر ہوا بازی

کراچی طیارہ حادثہ کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش، مبشر لقمان کی باتیں 100 فیصد سچ ثابت

طیارہ حادثہ، رپورٹ منظر عام پر آ گئی، وہی ہوا جس کا ڈر تھا، سنئے مبشر لقمان کی زبانی اہم انکشاف

جنید جمشید سمیت 1099 لوگوں کی موت کا ذمہ دار کون؟ مبشر لقمان نے ثبوتوں کے ساتھ بھانڈا پھوڑ دیا

اے ٹی سی کی وائس ریکارڈنگ لیک،مگر کیسے؟ پائلٹ کے خلاف ایف آئی آر کیوں نہیں کاٹی؟ مبشر لقمان نے اٹھائے اہم سوالات

کراچی میں پی آئی اے طیارے کا حادثہ یا دہشت گردی؟ اہم انکشافات
واضح رہے کہ 22 مئی کو پی آئی اے کی پرواز PK-8303 کراچی میں جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب گر کر تباہ ہو گئی تھی تھی جس کے نتیجے میں 97 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ دو معجزانہ طور پرزندہ بچ گئے تھے.

Leave a reply