#درندے_جعفر_کو_سزا_دو ٹرینڈ، ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں امریکی نژاد کے ہاتھوں قتل ہونے والی نور مقدم کو انصاف دلوانے کے لئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر شہری پھٹ پڑے
صارفین نے نورمقدم کے قاتل کو سزا دلوانے کا مطالبہ کیا اور اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نور مقدم کے قاتل درندے کو پھانسی دی جائے، ٹویٹر پر صارفین نے بڑی تعداد میں ٹویٹس کیں اور نور مقدم کو انصاف دلوانے کی اپیل کی، شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ نور کے قاتلوں کو سزا ملنی چاہئے، ایسے درندے کسی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں ہیں
#درندے_جعفر_کو_سزا_دو ٹرینڈ، ٹویٹر پر ٹاپ پر رہا، اس ٹرینڈ میں اہم شخصیات نے بھی ٹویٹس کیں
پاکستان کے سابق سفیر شوکت علی مقدم کی بیٹی نور مقدم کے قتل کا مقدمہ تھانہ کوہسار میں درج کیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کے والد شوکت علی مقدم کی مدعیت میں قتل کی دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، تھانہ کوہسار میں درج ہونیوالے ایف آئی آر کے مطابق شوکت علی مقدم نے اپنے بیان میں پولیس کو بتایا کہ 19جولائی کونورمقدم فیملی کی غیرموجودگی میں گھرسے نکلی اور ہمیں رات کے وقت اطلاع ملی کہ وہ دوستوں کے ساتھ لاہورجارہی ہے نور نے ایک دو دن میں واپس آنے کا کہا۔ ملزم ظاہر جعفر سے فیملی طرز کی جان پہچان تھی کل دوپہر ظاہرجعفر کا ٹیلیفون آیا کہ نوراس کیساتھ نہیں ہے رات کو تھانہ کوہسار سے کال آئی کہ نور مقدم کا قتل ہو گیا ہے اور جب میں نے موقع پرپہنچ کردیکھا تو میری بیٹی کا گلا کٹا ہوا تھا
— Mubasher Lucman (@mubasherlucman) September 13, 2021
https://twitter.com/its_Amanat/status/1437319202113789956?s=19
https://twitter.com/pakistanZ786/status/1437314249790038025?s=19
ثبوت، گواہان، آلۂ قتل، اقرار نامہ، قبول جرم سب کچھ تو ہو گیا۔ اب ایسی کون سی انہونی کا انتظار کیا جا رہا ہے اس کیس میں؟ دو دن میں فیصلہ سناؤ اور اگلے دو دن میں سزا پر عمل درآمد کرواؤ۔۔
اتنے کھلے اور حیوانیت سے بھرپور کیس پر تو اپیل کا حق بھی نہیں ہونا چاہیے
#درندے_جعفر_کو_سزا_دو— Imran Afzal Raja (@ImranARaja1) September 13, 2021
https://twitter.com/MalikZamad_/status/1437323714396295169?s=19
https://twitter.com/alwaystalat/status/1437281581996072960?s=19
جنرل ضیاء الحق کے دور میں جب ریپ کیسز سامنے آئے تو اس وقت انہوں نے مجرم کو سرعام تختہ دار پر لٹکایا تھا تو چند سال کسی کی دوبارہ جرات نہ ہوئی لیکن پچھلے چند سالوں سے دوبارہ وہی صورتحال دیکھنے کو مل رہی تو کیا دوبارہ ویسی تاریخ نہیں دہرائی جا سکتی۔۔#درندے_جعفر_کو_سزا_دو
— 🚩Mohammad Shahzaib🇵🇰 (@shahzeb___) September 13, 2021
However, due to collusion of the security guard and a gardener, she could not manage to get herself free…….!!!!@MonstrBck pic.twitter.com/WplLPEppY2
— 𝐒𝐔𝐏𝐄𝐑 𝐆𝐈𝐑𝐋 🇵🇰 (@Super_Girl_03) September 13, 2021
Justice delayed is justice denied! The delay in this case is spreading a lot of apprehension, negative vibes and distrust in our judicial system. No matter what segment of the society these criminals belong to, they should not escape unpunished.#درندے_جعفر_کو_سزا_دو pic.twitter.com/pWEGsJKTmP
— Aqsa Kinjhar Leela Jamali (@AqsaLeelaJamali) September 13, 2021
#درندے_جعفر_کو_سزا_دو
Tens of thousands of cases also remain stuck in courts, often hindering victims and their families as they navigate the slow and cumbersome legal system. pic.twitter.com/OTafQS2zzd— 🎀 Emaan🎀 Zalmii 💛 (@E_M_AA_N) September 13, 2021
https://twitter.com/RealPahore/status/1437311143513559047?s=19
https://twitter.com/aworrior888/status/1437326889597739009?s=19
لاشوں کی بے حرمتی تو جنگ میں بھی ممنوع ہے تو یہ درندہ صفت انسان کیسے کرسکتا ہے#درندے_جعفر_کو_سزا_دو pic.twitter.com/CjdOTfEfgg
— iram Rai(ارم رائے) (@irumrae) September 13, 2021
Challan mein kammiya & professional negligence even after spending 1.5 months on putting the challan together #درندے_جعفر_کو_سزا_دو #noormuqaddam #zahirjaffer @mubasherlucman @MumtaazAwan pic.twitter.com/13MvcCNE32
— Team ML (@TeamLucmanML) September 13, 2021
ایک بار ایسے مجرموں کو عبرت انگیز سزا دے دی جائے تو اگلی بار کوئ بھی مجرم جرم کرنے سے پہلے سوچے گا !
اس ملک میں کوئ قانون ہے تو اب تک اس مجرم کو سزا کیوں نہیں دی گئ #درندے_جعفر_کو_سزا_دو— Timazer Khansa (@timazer_K) September 13, 2021
ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے ، نور مقدم قتل کیس کی حقائق جان کر انسانیت ہی شرما گئی، تمام ذمہ داروں کو نشان عبرت بنایا جانا چاہئے تاکہ آئندہ کوئی انسانیت سے "کھیلنے" کی جرات نہ کر سکے۔
#درندے_جعفر_کو_سزا_دو@MumtaazAwan— Baloch (@SaysBaloch) September 13, 2021
Despite all the evidence, Zahir Jaffer will walk free. I have seen this again and again – there's no law and order in this country.#درندے_جعفر_کو_سزا_دو @MumtaazAwan
— Mr Umair Ashraf (@Im_UmairAshraf) September 13, 2021
https://twitter.com/RajaArshad56/status/1437310183051509764
ظلم کے خلاف مظلوم کی آواز بنیں
13 September
Day Monday
Time 12 PM Join us…#درندے_جعفر_کو_سزا_دو@TeamLucmanML @mubasherlucman @Taahaa_ @naveedsheikh123 @shoaibsb1 @aleekamran19 @sanniah_hassan @IrfanBhuttaa pic.twitter.com/MFjcd1JfO7
— ممتاز حیدر (@MumtaazAwan) September 12, 2021