امریکی صحافی ڈینئل پرل کیس،فیصلہ معطل کرنے کی استدعا پر سپریم کورٹ نے کیا کہا؟

0
33

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں ڈینیئل پرل قتل کیس میں والدین اورسندھ حکومت کی اپیل پر سماعت ہوئی،

جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی،عدالت نے کہاکہ ڈینیئل پرل کی فیملی کے وکیل مصروفیات کے باعث پیش نہیں ہوئے، جسٹس مشیر عالم  نے کہا کہ کراچی رجسٹری میں ویڈیولنک کی سہولت موجود ہے، وکلا کراچی رجسٹری میں ویڈیولنک کے ذریعے پیش ہوتے رہتے ہیں،

وکیل نے کہا ہے کہ مقدمے کوایک ہفتے کیلئے ملتوی کرکے فیصلے کومعطل کیاجائے،وکیل ملزمان نے کہا کہ ڈینیئل پرل قتل کیس کے ملزمان 19 سال سے جیل میں ہیں،سندھ ہائیکورٹ نے 2 اپریل کو ڈینیئل پرل قتل کیس کا فیصلہ سنایا،ملزمان سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے باوجود غیر قانونی حراست میں ہیں، فیصلہ معطل نہ ہوا توسندھ حکومت کو مشکل ہوگی،

جسٹس مشیر عالم  نے کہا کہ اتنے عرصے سے اپیل زیر التوا ہے ،پہلے کچھ نہیں ہوا تو اب بھی کچھ نہیں ہوگا،

عدالت نے ملزمان کی رہائی کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے سماعت یکم دسمبر تک ملتوی کردی۔

حکومت سندھ اور امریکی صحافی ڈینیل پرل کے والدین نے صحافی ڈینئل پرل کے قتل میں ملوث ملزمان کی بریت سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔ سندھ حکومت اور ڈینئل پرل کے والدین کی جانب سے دائر اپیلوں میں عدالت عظمی سے استدعاکی گئی ہے کہ امریکی صحافی ڈینئل پرل قتل کیس میں ملوث ملزمان کی بریت سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور ٹرائل کورٹ کی جانب سے اس کیس میں ملوث ملزمان کو دی گئی سزائیں بحال کی جائیں

واضح رہے کہ 2 اپریل کو سندھ ہائی کورٹ نے امریکی صحافی ڈینیئل پرل کے اغوا کے بعد قتل کے مقدمے میں 4 ملزمان کی دائر کردہ اپیلوں پر فیصلہ سناتے ہوئے 3 کی اپیلیں منظور کرلیں تھیں جبکہ مرکزی ملزم عمر شیخ کی سزائے موت کو 7 سال قید میں تبدیل کردیا تھا۔

بینچ نے اپنے فیصلے میں 3 ملزمان کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا جبکہ مجرم احمد عمر سعید شیخ المعروف شیخ عمر کی سزائے موت کو 7 سال قید میں تبدیل کردیا تھا۔احمد عمر سعید شیخ کیونکہ پچھلے 18 سالوں سے جیل میں تھے لہٰذا ان کی 7 سال کی سزا پورے وقت سے شمار کیے جانے کے بعد ان کی بھی رہائی متوقع تھی۔

تاہم 3 اپریل کو بڑی پیش رفت سامنے آئی تھی اور محکمہ داخلہ سندھ نے سی آئی اے کے ڈی آئی جی کی درخواست پر چاروں ملزمان کو مزید 90 روز کے لیے دوبارہ حراست میں لینے کا حکم دے دیا تھا۔یہ صحافی کے قتل کیس میں سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف عدالت عظمیٰ میں دوسری درخواست ہے۔سندھ حکومت نے 22 اپریل کو صحافی ڈینیئل پرل قتل کیس کا سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔28 اپریل کو سندھ حکومت نے اپنی درخواست کی جلد سماعت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

امریکی صحافی ڈینئل پرل کیس، سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کی استدعا کی مسترد

Leave a reply