دفاعی بجٹ کتنا ہو گا؟ قومی اسمبلی میں اعلان کر دیا گیا

قومی اسمبلی میں‌ پیش کردہ بجٹ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ دفاعی اخراجات ، سروسز پر 1152 ارب 50 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، سول اورعسکری حکام نےبجٹ میں مثالی کمی کی.

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے رواں مالی سال کے دوران ملک کے عسکری بجٹ میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے قومی اسمبلی میں بجٹ تقریرکے دوران بتایا کہ پاکستان کے فوجی بجٹ میں کوئی اضافہ نہیں کیا جارہا اور یہ گزشتہ سال کے 1150 ارب روپے پر مستحکم رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ فوجی بجٹ کے حوالے سے وہ وزیر اعظم عمران خان اور عسکری قیادت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی خود مختاری ہر شے پر مقدم ہے. حکومت یہ بات یقینی بنائے گی کہ پاک فوج کی صلاحیت میں کمی نہ آئے۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ‌ کے مطابق حماد اظہر کا کہنا تھا کہ پچھلے پانچ سال میں برآمدات میں کوئی اضافہ نہیں ہوا . بہت سے کمرشل قرضہ جات زیادہ شرح سود پر لیے گئے ہیں ۔ قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ پیچھے رہ جانے والے لوگوں کو آگے لانے کا وقت ہے۔ پاکستان کا مجموعی قرضہ اور ادائیگیاں 31 ہزار ارب روپے تھیں جن میں سے 97 ارب ڈالر بیرونی قرضہ جات تھے۔ پچھلے ادوار میں بعض کمرشل قرضے زیادہ سود پر لیے گئے۔ گزشتہ دو سال کے دوران سٹیٹ بینک کے ذخائر 18 ارب سے کم ہو کر 10 ارب ڈالر سے کم رہ گئے۔ عالمی سطح پر کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ بلند ترین سطح پر 20 ارب ڈالر اور تجارتی خسارہ 32 ارب ڈالر تک پہنچ چکا تھا۔

یاد رہے کہ چند دن قبل پاک فوج کی جانب سے ملک کی معاشی صورتحال کے پیش نظر اپنے اخراجات میں کمی لانے کا اعلان کیا گیا تھا اور آج بجٹ دستاویزات پیش کرتے ہوئے اس امر کی تصدیق کر دی گئی ہے.

Comments are closed.