مزید دیکھیں

مقبول

وزیراعلیٰ سندھ کا ملک میں دہشت گردی کی بڑھتی ہوئی لہر پر تشویش کا اظہار

سندھ اسمبلی میں اپنے خطاب کے آغاز میں وزیراعلی سندھ نے ملک میں بالخصوص خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کی بڑھتی ہوئی لہر پر تشویش کا اظہار کیا۔

باغی ٹی وی کے مطابق مراد علی شاہ نے اسمبلی کو یقین دلایا کہ سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے صوبے میں کسی بھی قسم کے سیکیورٹی خطرات کو روکنے کے لیے صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کئی دہائیوں تک ہمارے ملک اور صوبے میں لاقانونیت ایک بڑا مسئلہ تھا لیکن 2013-14 کے بعد حالات بہتر ہونے لگے۔ اور مزید کہا کہ جب تک چیلنجز باقی ہیں، سندھ حکومت امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ سندھ اسمبلی نے اس سے قبل دہشت گردی کے خلاف قرارداد منظور کی تھی جس میں تمام سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری پر زور دیا گیا تھا کہ وہ سیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر قومی سلامتی کو ترجیح دیں۔

بجٹ سے پہلے کی بحث

مراد علی شاہ نے روشنی ڈالی کہ سندھ کا رولز 143 کے ساتھ منفرد ہے، جو کسی بھی قومی یا صوبائی اسمبلی کے برعکس پہلے سے بجٹ پر بحث کی اجازت دیتا ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ قانون تمام اراکین کو بجٹ کے معاملات پر بحث کرنے، سفارشات کا اشتراک کرنے اور حل تجویز کرنے کے قابل بناتا ہے۔ مارچ میں حکومت سازی کی وجہ سے پچھلے سال کی تاخیر کے باوجود وزیراعلی نے کہا رمضان کے دوران بھی اس سال کی بات چیت ٹریک پر ہے۔ انہوں نے اسمبلی کے نتیجہ خیز مباحثوں اور پچھلے سال کے مقابلے میں قانون سازوں کی بڑھتی ہوئی شرکت کی تعریف کی جہاں سیاسی تنا کی وجہ سے صرف 31 ممبران ہی مصروف رہے۔

اپوزیشن کا کردار اور عزم:
سیاسی اتحاد کے ایک نادر لمحے میں وزیراعلی نے اختلافات کے باوجود حکومت کے نیک ارادوں کو تسلیم کرنے پر اپوزیشن لیڈر کو تسلیم کیا۔ وزیراعلی نے کہا کہ مجھے یہ سن کر خوشی ہوئی کہ ہمارے ارادوں پر کوئی شک نہیں ہے۔ اور 1970 سے سندھ کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے پارٹی کے عزم پر زور دیا۔ انہوں نے ایوان کو یقین دلایا کہ حکومت خدشات کو دور کرنے، مالی شفافیت کو یقینی بنانے اور امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے وقف ہے۔

اسمبلی میں بڑھتی ہوئی مصروفیت

وزیراعلی نے اسمبلی میں بڑھتی ہوئی مصروفیت پر روشنی ڈالی، اس سال 100 ارکان نے خطاب کیا اور بجٹ پر بحث کے دوران پچھلے سال ریکارڈ 132 تھے۔ انہوں نے تمام سفارشات کو سراہا اور تعمیری تنقید کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیراعلی سندھ نے کراچی میں انفراسٹرکچر اور پانی کی فراہمی کے مسائل پر بات کرنے کی اہمیت پر زور دیا، کراچی شہر کو "ملک کے دل کی دھڑکن” قرار دیا۔انہوں نے کامیابیوں اور مستقبل کے پروگراموں کا خاکہ پیش کرتے ہوئے 2025-26 کے بجٹ میں غور کے لیے تمام تجاویز کو دستاویز کرنے کا وعدہ کیا۔

وزیراعلی سندھ نے اسمبلی کو بتایا کہ اس سال کل بجٹ 3056 ارب روپے تھا۔ 28 فروری 2025 تک تقریبا 2000 ارب روپے جاری کیے جا چکے ہیں اور 1454 ارب روپے ملازمین سے متعلقہ اخراجات، بشمول تنخواہوں اور پنشنوں کے ایک اہم حصے کے ساتھ استعمال ہو چکے ہیں۔

پاکستان ٹیم نے تاریخ کا منفرد ریکارڈ اپنے نام کرلیا

تین دن میں 200 معصوم بچوں سمیت 591 فلسطینی شہید

حکومت کی عدم توجہی کے باعث آئی ٹی انڈسٹری بحرانوں کا شکار

ونڈ فال ٹیکس،چار ہفتوں میں 34.5 ارب سے زائد رقم وصول

ملک بھر میں لاکھوں فرزندان اسلام اعتکاف میں بیٹھ گئے