کشمیر و فلسطین کا مسئلہ اوآئی سی حل کروائے،دہشتگردی کا اسلام سے تعلق نہیں، عمران خان

0
34

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ او آئی سی مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرائے۔ اسلام کو دہشت گردی سے نہ جوڑا جائے، مغربی دنیا مسلمانوں کے احساسات کا احترام کرے اور اسلامو فوبیا سے باہر نکلے۔ او آئی سی بین الاقوامی سطح پر اسلام کا مثبت تشخص اجاگر کرنے اور دہشتگردی کو اسلام سے جوڑنے کی سازش کو ناکام بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے ۔ دنیا کا کوئی بھی مذہب کسی معصوم کے قتل کی اجازت نہیں دیتا ۔ نائن الیوان سے قبل 80فیصد خودکش حملے غیر مسلم انتہا پسند کرتے تھے ۔ او آئی سی کے فورم سے ہمیں دنیا کو بھرپور پیغام دینا چاہتے کہ دہشتگردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مکہ میں ہونے والے او آئی سی کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کوئی مذہب معصوم انسانوں کے قتل کی اجازت نہیں دیتا، نیوزی لینڈ واقعے نے ثابت کیا دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، کشمیریوں کو حق خودارادیت ملنا چاہیے، او آئی سی مسلمانوں پر جاری مظالم کے خلاف اٹھائے. وزیراعظم عمران خان نے مسلمانوں کے عالمی فورم پر زوردیا کہ وہ مسلمانوں کے حقوق اور ان کے مذہبی جذبات کے تحفظ کے لئے موثرکردار ادا کرے، مغرب میں اسلام مخالف سرگرمیوں اورگستاخانہ مواد کواوآئی سی کی ناکامی قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تنظیم کے غیرموثرکردارکے باعث مسلمانوں کی سیاسی جدوجہد آزادی کو غیرقانونی اور اسلامی انتہا پسندی قرار دیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں کشمیری عوام آزادی کے حصول کی سیاسی جدوجہد کر رہے ہیں اور نائن الیون کے حملوں کے بعد کشمیریوں کی اس منصفانہ جدوجہد کو بھی اسلامی انتہاپسندی اور دہشتگردی کا نام دے دیا گیا۔ اسی طرح اسرائیل نے بھی فلسطینیوں پرمظالم ڈھاتے ہوئے ان کی تحریک آزادی کو اسلامی دہشت گردی قرار دیا ہے۔ دو ریاستی حل کے سوا مسئلہ فلسطین کاکوئی حل ممکن نہیں اورفلسطین کادارالحکومت مشرقی بیت المقدس ہونا چاہیے۔ وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ امت مسلمہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبے خصوصی توجہ دے ، اسی طرح دیگر صنعتوں کی طرح مصنوعی ذہانت کی صنعت بھی توجہ چاہتی ہے اور اس پر زیادہ سے زیادہ توجہ دینی چاہئے ۔ ہمیں نہ صرف تعلیم بلکہ معیاری تعلیم، یونیورسٹیوں کے قیام اور وسائل سے بھرپور استفادہ کیلئے مل کر کام کرنا چاہئے۔ وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ گولان کی پہاڑیاں فلسطین کی ملکیت میں واپس دی جائیں اور بیت المقدس کو فلسطین کا دارالحکومت ہونا چاہئے۔

او آئی سی کے 14ویں سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ملاقات ہوئی ہے ،ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ سیاسی، معاشی اور تجارتی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا جب کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اجلاس میں شرکت پر وزیراعظم عمران خان کا خیر مقدم کیا۔ملاقات میں سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کے دوران فیصلوں پر تیزی سےعمل درآمد اور سپریم کوارڈینیشن کونسل کے پہلے اجلاس کے فیصلوں پر بھی جلد عمل درآمد پر اتفاق کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے مؤخر ادائیگیوں پر پاکستان کو تیل کی فراہمی پر سعودی حکومت سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے بروقت بردارانہ اقدام سے مشکل وقت میں پاکستان کی معیشت کو مدد ملی۔

وزیراعظم عمران خان سے مصر کے صدر عبدالفتح السیسی نے ملاقات کی ہے، ملاقات کے دوران مسلم امہ کو درپیش مسائل باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور سمیت دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کی بھی ملاقات ہوئی ہے ۔ملاقات کے دوران پاک افغان دوطرفہ تعلقات، افغان مفاہمتی عمل اور خطہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

واضح رہے کہ او آئی سی اجلاس میں شرکت کے لئے وزیراعظم عمران خان سعودی عرب کے دورے پر گئے تھے.

Leave a reply