دیکھتا ہوں یہ لوگ کیسے کام ٹھیک نہیں کرتے، وقار ذکاء نے وزیر تعلیم کو اپنا ہدف بنا لیا

پاکستان کےمعروف اور متنازع ٹی وی میزبان وقار ذکاء پاکستانی طالبعلموں کے امتحانات کی منسوخی کے لیے آواز بلند کرتے نظر آئے ہیں میزبان کی جانب سے اس حوالے سے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود پر سوشل میڈیا پر مسلسل تنقید کی جا رہی ہے-

باغی ٹی وی : وقار ذکاء کی ٹوئٹس سے اہسے لگتا ہے جیسے انہوں نے وفاقی وزیر تعلیم کو اپنا ہدف بنا لیا ہے وفاقی وزیر پہلے ہی جبران ناصر کو بلاک کرچکے ہیں اور لگتا ہے کہ اس فہرست میں اگلا نمبر وقار ذکاء کا ہوگا-

اپریل کے شروع میں امتحانات جاری رکھنے کے فیصلے پر وقار ذکاء نے شفقت محمود کی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ آپ کو اس فیصلے پر افسوس ہوگا۔


مگر اب وقار ذکاء نے وفاقی وزیر کو ایک پھل کے نام سے پکارتے ہوئے کہا میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ آپ کو افسوس کرنا ہوگا، اب طالبعلم آپ کو مستعفیٰ ہونے پر مجبور کریں گے ساتھ ہی انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں #ResignShafqatMahmood بھی استعمال کیا-


وقار ذکاء نے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ کیسا دیا پہلے ہی مان لیتے ہماری بھی بھی یہی ڈیمانڈ ہے کہ وزیر تعیلم استعفیٰ دیں وقار ذکاء نے کہا کہ انہوں نے سوچا تھا بچے ہیں ان کے ساتھ کوئی نہیں ہو گا جب تک techmovementpak ہے دیکھتا ہوں یہ لوگ کیسے کام ٹھیک نہیں کرتے-

واضح رہے کہ شفت محمود کو حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پرکیمبرج سسٹم امتحانات کے حوالے سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا اور وہ طالبعلموں کی بدزبانی کا ہدف بنے تھے۔

فنکاروں کی جانب سے انہیں سمجھایا بھی گیا تھا کہ عدم احترام اور بدزبانی کو روکا جائے مگر ایسا ہوا نہیں کیونکہ بچوں کے ساتھ باشعور بالغ افراد بھی اس معاملے میں پیچھے نہیں۔

گزشتہ دنوں عاصمہ شیرازی کے پروگرام ‘فیصلہ آپ کا’ میں ٹوئٹر ٹرینڈز سے متعلق سوال کے جواب میں شفقت محمود نے طلبہ کے ردعمل پر مایوسی کا اظہار کیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ ‘ٹوئٹر پر بہت کچھ ہورہا ہے اور مجھے افسوس سے کہنا پڑرہا ہے کہ جس قسم کی زبان یہ بچے ٹوئٹر پر استعمال کررہے ہیں مجھے لگتا ہے کہ یہ ہماری اجتماعی ناکامی ہے’۔

شفقت محمود نے کہا تھا کہ یہ حکومت، والدین اور اساتذہ کی اجتماعی ناکامی ہے کہ اگر 16 سے 17 برس کے بچے جس قسم کی زبان استعمال کررہے ہیں، وہ دیکھ کر بھی شرم آتی ہے۔

وفاقی وزیر تعلیم کے مذکورہ بیان پر اداکارہ عائشہ عمر نے طلبہ سے اظہارِ برہمی کیا ہے کہاکہ شرمناک ہے، کیا ہم اس قسم کی قوم کو پروان چڑھارہے ہیں، جو دوسروں اور بڑوں کا بالکل احترام نہیں کرتے تنقید یا اختلافات کسی کو بے عزت کرنے کا باعث نہیں ہونے چاہئیںآپ کسی سے اتفاق نہیں کرتے اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ اس کی تذلیل یا تضحیک کریں، ہمیں درحقیقت بہت سی چیزوں پر دوبارہ سوچنے کی ضرورت ہے-

اداکارہ نے یہ بھی لکھا کہ والدین کو اس بات سے آگاہ ہونے کی ضرورت ہے کہ ان کے بچے آن لائن کیا کررہے ہیں اور تجویز دی کہ شاید اب ان کی سرگرمیوں کی نگرانی کا وقت آگیا ہے۔


بعدازاں انہوں نے طلبہ کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے بھی ایک ٹوئٹ کی کہ پیارے طلبہ، تنقید اور اختلافِ رائے کا مطلب یہ نہیں کسی کو بے عزت کیا جائے، ہم احترام کرتے ہوئے بھی اپنا نکتہ نظر بیان کرسکتے ہیں-

انہوں نے کہا کہ پریشان کن حالات میں اپنے جذبات پر قابو پانے کی کوشش کریں، یہ ہمارے اور دوسروں کے لیے بہتر ہے

چونکہ سوشل میڈیا پر نوجوانوں کے ساتھ اس طرح کی حمایت کا اظہار بہت کم افراد نے کیا تو بیشتر طالبعلموں نے وقار ذکا کے ردعمل کا خیرمقدم کیا۔

خیال رہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ وقار ذکا نے اپنے نوجوان مداحوں کے لیے آواز اٹھائی ہو، وقار ذکا نے اس سے قبل وزارت تعلیم کی جانب سے طلبہ کے امتحانات سے متعلق وزیراعظم عمران خان سے سوال کیا تھا۔

انہوں نے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ جب یہ ممالک کیمبرج امتحانات کی اجازت نہیں دے رہے تو شفقت محمود ایسا کیوں نہیں کررہے، آپ کیوں چاہتے ہیں کہ طلبہ احتجاج کریں؟

امتحانات منسوخ نہ کرنے پرردعمل: وقار ذکا طلبہ کی آخری امید بن گئے

امتحانات کے لیے طلبہ کے ساتھ زبردستی کرنا غلط ہے مہوش حیات

 

حکومت نے اس سال امتحانات لینا اپنی انا کا مسئلہ بنا لیا ہے عاصم اظہر

آغا علی نے امتحانات ملتوی کرنے کے لئے طلبہ کے حق میں آواز اٹھا دی

ابھی بھی وقت ہے، بچوں پر ترس کھالیں ،شفقت محمود کے حالیہ بیان پر عاصم اظہر کا…

عاصم اظہر امتحانات سے متعلق پریشان طلبا کی مدد کے لیے میدان میں کود پڑے

براہ کرم بچوں کے بارے میں سوچیں حدیقہ کیانی کی وزیر تعلیم شفقت محمود سے درخواست

فیروز خان بھی امتحانات ملتوی کرنے کے لئے طلبہ کے حق میں بول پڑے

 

Leave a reply