بھارت میں سزاکےطورپرمسلمانوں کےمکانات کی مسماری اوراُن پربین اقوامی قوانین کااطلاق:کیاعملدرآمد بھی ہوگا؟

0
39

🔺بھارت میں سزا کے طور پر مسلمانوں کے مکانات کی مسماری اور اُن پر بین اقوامی قوانین کا اطلاق:
کیا عالمی برادری ان قوانین پرعمل کرپائے گی
یا
پھرجبر،ظلم اوردہشت گردی کے سامنے ڈھیرہوجائے گی: ایک سوال ہے جس کے جواب کا اتنظار رہے گا

▪️بطور سزا مکانات کی مسماری:
بغیر مطلوبہ عدالتی کارروائی کے ایک انتظامی فیصلے کے تحت، بے گناہ لوگوں کو ان کے گھروں سے جبری بے دخل کرنا، اور دوسروں کے مبینہ ‘جرائم’ کی اجتماعی سزا کے طور پر ان کی نجی املاک کو تباہ کرنا۔

آسامی مسلمانوں کی زندگیاں مشکل میں :پولیس چُن چُن کرمسلمانوں کوقتل کرنے لگی

▪️رہائش کا حق – تسلیم شدہ بین الاقوامی انسانی حقوق:
:- انسانی حقوق کا عالمی اعلامیہ (UDHR) کا آرٹیکل 25 – ہر ایک کو اپنی اور اپنے خاندان کی صحت اور بہبود کے لیے مناسب معیار زندگی بشمول خوراک ، لباس رہائش اور طبی دیکھ بھال کا حق دیتا ہے۔

:- اقتصادی، سماجی اور ثقافتی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے (ICESCR) کا آرٹیکل 11.1 – ہر شخص کو اپنے اور اپنے خاندان کے لیے مناسب خوراک، لباس اور رہائش سمیت مناسب معیار زندگی اور اپنی حالاتِ زندگی میں مسلسل بہتری لانے کا حق دیتا ہے

:- تمام ممالک کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان حقوق، جیسے کہ مناسب رہائش کا حق، کے حصول کو یقینی بنانے کے لیے مناسب اقدامات کریں۔

بی جے پی نے دہلی کے 40 گاؤں کے مسلم نام تبدیل کرنے کا منصوبہ بنا لیا

▪️نجی املاک کا تحفظ – تسلیم شدہ بین الاقوامی انسانی حقوق
:- انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ (UDHR) کا آرٹیکل (2)17- کے مطابق کسی کو بھی اپنی مرضی سےنشانہ بنا کر اس کی جائیداد سے محروم نہیں کیا جائے گا۔

:- انسانی حقوق کے یورپی کنونشن کا آرٹیکل 8 – نجی اور خاندانی زندگی، گھر اور خط و کتابت کے احترام کا حق دیتا ھے۔

‏:- شہری اور سیاسی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے (ICCPR) کا آرٹیکل 17 – ہر شخص کو بذات خود یا دوسروں کے ساتھ مل کر جائیداد کی ملکیت کا حق حاصل دیتا ہے اور کسی کو زبردستی جائیداد سے محروم نہیں کیا جائے گا۔

:-ظالمانہ، غیر انسانی، ذلت آمیز سلوک، اور سزا کے خلاف تحفظ – بین الاقوامی انسانی حقوق‏- تشدد کے خلاف کنونشن کا آرٹیکل 16 – صریحا بطور سزا جائیداد کے انہدام کی ممانعت کرتا ہے۔

:-انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ (UDHR) کا آرٹیکل 5 – تشدد یا ظالمانہ، غیر انسانی یا توہین آمیز سلوک یا سزا کی ممانعت کرتا ہے۔

:-قانون عمل پر مناسب عمل داری کی ضرورت – بین الاقوامی انسانی حقوق کا قانون
:-یونیورسل ڈیکلریشن آف ہیومن رائٹس (UDHR) کا آرٹیکل 11 – کسی بھی فرد جس پر تعزیری جرم کا الزام عائد ہو اسے معصوم تصور کرنے کا حق دیتا ہے جب تک کہ کسی عوامی مقدمے میں قانون کے مطابق مجرم ثابت نہ ہو جائے اور مقدمہ بھی وہ جس میں اسے اپنے دفاع کے لیے تمام ضروری ضمانتیں حاصل ہو چکی ہوں۔

‏:- شہری اور سیاسی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے (ICCPR) کا آرٹیکل (2)14: جرم ثابت ہونے تک بے گناہ متصور ہونے کا حق۔

مسلح تصادم کے دوران ممنوعات:
مقبوضہ علاقوں میں بھی نجی املاک کا تحفظ – بین الاقوامی انسانی قانون۔ جس کے مطابق:
:- سٹیٹس قو۔ لیگ قوانین کا آرٹیکل 43 – قابض قوت مقبوضہ علاقے کی جنگ سے پہلے والی حالت کو برقرار رکھنے کی پابند ہے۔

:- کم از کم انسانی ہمدردی کی ضمانتیں: چوتھے جنیوا کنونشن کا آرٹیکل 64 – قابض طاقت کو مقبوضہ علاقے میں ایسے قوانین میں ردوبدل کرنے کی اجازت ہے جو جنیوا کنونشن میں پیش کی گئی کم از کم انسانی ہمدردی کی ضمانتوں پر پورا نہیں اترتے۔

:- نجی املاک کا تحفظ: دی ہیگ ریگولیشنز کا آرٹیکل 46 – نجی املاک کو ضبط نہیں کیا جا سکتا۔

 

[wp-embedder-pack width=”100%” height=”400px” download=”all” download-text=”” attachment_id=”505811″ /]

:- املاک کی تباہی کی ممانعت: چوتھے جنیوا کنونشن کا آرٹیکل 53 – مقبوضہ آبادی کی املاک کی تباہی ممنوع ہے "سوائے اس کے جہاں ایسی تباہی فوجی کارروائیوں کے ذریعے بالکل ضروری ہو”۔

▪️اجتماعی سزا کی ممانعت
:- دی ہیگ ریگولیشنز کا آرٹیکل 50
:- چوتھے جنیوا کنونشن کا آرٹیکل 33
:-ایڈیشنل پروٹوکول 1 کا آرٹیکل 75
:-روایتی بین الاقوامی قانون
:-چوتھے جنیوا کنونشن پر ICRC کمنٹریز: انسانیت کے بنیادی اصولوں کی بر خلاف افراد یا افراد کے مجموعے پر ایسے افعال کی وجہ سے جو انھوں نے نا کیے ہوں عائد جرمانے

Leave a reply