دینی مدارس بارے حکومت کا ایسا اعلان کہ مولانا فضل الرحمان ہوئے پریشان
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری نے کہا ہے کہ جو دینی مدارس شرائط پر پورا اترتے ہیں ان کو اسناد جاری کی جائیں گی۔
وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری کا کہنا تھا کہ وزارت تعلیم میں بڑی تبدیلی کررہے ہیں تا کہ مدارس کا معاملہ خوش اسلوبی سے آگے بڑھے، مدارس کے نظام کو مزید مضبوط کررہے ہیں اس کو کمزور نہیں ہونے دیں گے۔ علما اور حکومت کے درمیان ایک خلیج تھی،موجودہ حکومت اس کو ختم کررہی ہے۔ پاکستان دشمنوں کو تصادم کرانے میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا
وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری کا کہنا تھا کہ حج سے متعلق عوام کی تشویش سےآگاہ ہیں،سعودی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں ،مولانافضل الرحمان سیاسی آدمی ہیں،ہر چیزکو سیاست کی بھینٹ چڑھاتے ہیں،سیاسی فضا اب گرم ہونے کے بجائے ٹھنڈی ہورہی ہے، ملک کے دور افتادہ علاقوں کے آئمہ مساجد کی مالی اعانت کے حوالے سے حکومت نے ایک پروگرام دیا ہے، اس معاملے پر سیاست سے زیادہ آئمہ مساجد کی بات زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔
وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری کا کہنا تھا کہ عمران خان نے جو سیاسی پیشن گوئیاں کی تھیں وہ اب سچ ثابت ہو رہی ہیں، سیاسی فضا پہلے کی نسبت ٹھنڈی ہو رہی ہے کیونکہ پی ڈی ایم کے غبارے سے ہوا نکل رہی ہے، توقع ہے کہ آنے والے وقت میں سیاسی درجہ حرارت میں مزید کمی آئے گی
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے دینی مدارس کو ساتھ لے کر چلنے کا فیصلہ کیا ، مدارس بچوں کو تعلیم دے رہےہیں حکومت سے ایک پیسا نہیں لیتے۔مدارس کو تسلیم کرتے ہیں اور انھیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں، معاشرےمیں شدت پسندی بکھرے ہوئے تعلیمی نظام کی وجہ سے آئی۔