اسلام آباد:سندھ میں امن وامان کی بگڑتی ہوئی صورت حال اورگورنرراج کا امکان:زرداری کی زیرصدارت اہم اجلاس جاری،اطلاعات کےمطابق صدر پی پی پی پی آصف علی زرداری اور چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پاکستان پیپلزپارٹی کی کور کمیٹی کا اہم اجلاس جاری ہےجس میں سندھ میں امن وامان کی بگڑتی ہوئی صورت کے پیش نظروفاقی حکومت کی طرف سے گورنرراج لگانے کے حوالے سے مشاورت جاری ہے
ذرائع کا کہنا ہےکہ زرداری ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں تحریک عدم اعتماد سمیت ملکی سیاست سے جڑے اہم فیصلوں پر مشاورت جاری ہے اور یہ بھی امکان ہے کہ پی پی عدم اعتماد کے حوالے سے کوئی اہم فیصلہ کردے
ادھر اس حوالے سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اجلاس میں یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، شیری رحمان، نیر بخاری، فرحت اللہ بابر، رضا ربانی، نوید قمر،سید مراد علی شاہ، خورشید شاہ، قمر زمان کائرہ، شازیہ مری، رخسانہ بنگش، مصطفی نواز کھوکھر، چوہدری منظور و دیگر بھی کور کمیٹی اجلاس میں موجود ہیں
پاکستان پیپلزپارٹی کے کورکمیٹی اجلاس میں پی پی پی کے تمام صوبائی صدور بذریعہ ویڈیو لنک موجود ہیں اور یہ امکان ہےکہ وہ گورنرراج کی مخالفت میں اہم کردار ادا کریں
یاد رہےکہ کراچی سمیت سندھ بھر میں امن وامان کی بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر وفاقی حکومت کی طرف سے سندھ میں گورنرراج لگانے کے بہت زیادہ امکان ہیں اوراس سلسلے میں مشاورت کے بعد سمری بھی تیار کرلی گئی ہے اور امکان ہےکہ اگلے ایک دو روز تک اس پر عمل ہوجائے
ادھر اسی سلسلے میں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو اب سندھ میں گورنر راج لگانا پڑے گا۔
انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں سندھ میں گورنر راج نافذ کردینا چاہئے، سندھ ہاؤس ایکسپوز ہوگیا ہے، سندھ کے پیسوں کو اراکین اسمبلی کی خرید و فروخت کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ آج قوم اور ساری دنیا دیکھ رہی ہے کہ ایک طرف چور، اچکے اور لوٹ مار کرنے والے اپنی لوٹی ہوئی دولت کو بچانے کیلئے ایک ہوگئے ہیں، کبھی وہ قومی حکومت اور کبھی ٹیکنو کریٹ حکومت کی بات کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ساری قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے، 27 تاریخ کو عوام کا سمندر ڈی چوک آئے گا، عمران خان کو سندھ میں گورنر راج لگانے کا مشورہ دیا ہے، یہ جمہوریت کیخلاف سازش ہے، جو اپنے ضمیر سے ووٹ دینے آنا چاہتا ہے وہ بے شک آئے