ڈیرہ غازی خان (باغی ٹی وی،سٹی رپورٹرجواداکبر) وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایات پر ڈیرہ غازی خان ریجن میں 10 محرم الحرام یومِ عاشور کے موقع پر سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔ ریجنل پولیس آفیسر (آر پی او) کیپٹن (ر) سجاد حسن خان کی سربراہی میں جاری کیے گئے ریڈ الرٹ پلان کے تحت چاروں اضلاع میں مجموعی طور پر 449 روایتی اور لائسنس یافتہ جلوس اور 481 مجالس کی حفاظت کے لیے غیر معمولی سیکیورٹی اقدامات کیے گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی پلان کے تحت 40 ڈی ایس پیز، 79 انسپکٹرز، 446 سب انسپکٹرز سمیت 11 ہزار سے زائد پولیس افسران و اہلکاران تعینات کیے گئے ہیں، جب کہ امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے پولیس کے ہمراہ پاک فوج اور رینجرز کے دستے بھی فیلڈ میں موجود ہیں۔ ایلیٹ فورس، کوئیک ریسپانس فورس، پنجاب کانسٹیبلری، ہائی وے پٹرول، اور 2943 رضاکار (Volunteers) بھی سیکیورٹی ڈیوٹی میں معاونت کر رہے ہیں۔

آر پی او کیپٹن (ر) سجاد حسن خان خود فیلڈ میں موجود ہیں اور حساس امام بارگاہوں، مجالس اور مرکزی جلوسوں کے روٹس پر سیکیورٹی اقدامات کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں۔ ان کے احکامات پر تمام اضلاع میں جلوس کے راستوں پر آنے والی گلیوں اور سڑکوں کو خاردار تاروں اور بیریئرز کے ذریعے مکمل سیل کر دیا گیا ہے، جب کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ اور اسپیشل برانچ کے ذریعے سکریننگ اور سکیننگ کا عمل بھی جاری ہے۔

ریجن بھر میں 1290 سی سی ٹی وی کیمروں، سرویلنس گاڑیوں اور ڈرون کیمروں کے ذریعے نگرانی کی جا رہی ہے۔ جلوس کے راستوں پر موجود بلند عمارتوں پر سنائپرز تعینات کیے گئے ہیں، اور سادہ لباس اہلکاروں کو بھی سول پوشاک میں ڈیوٹی پر مامور کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی مشکوک سرگرمی پر فوری ردِ عمل ممکن ہو۔

بین الصوبائی سرحدوں اور چیک پوسٹوں کو بھی ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ شہروں کے داخلی و خارجی راستوں پر سخت سیکیورٹی چیکنگ اور جدید سائنسی طریقہ کار کے تحت اسکیننگ کا عمل جاری ہے۔

آر پی او نے واضح ہدایات جاری کی ہیں کہ تمام ضلعی پولیس سربراہان خود فیلڈ میں موجود رہیں اور سیکیورٹی پلان پر سو فیصد عمل درآمد یقینی بنائیں۔ انہوں نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، اسلحہ کی نمائش، لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی یا کسی بھی قانون شکنی پر بلاتفریق فوری کارروائی کے احکامات دیے ہیں۔ سپروائزری افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں کو حساسیت سے آگاہ کرتے ہوئے مکمل بریفنگ دیں، اور طے شدہ معاہدوں، روٹس اور اوقات کی مکمل پابندی کو یقینی بنائیں۔

یومِ عاشور کے موقع پر امن و امان کی فضا کو قائم رکھنے کے لیے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مکمل طور پر متحرک اور الرٹ ہیں۔

Shares: