پاکستانیوں کو بیرون ملک بھیجنے میں دھوکا دینے والوں کی سزاؤں میں اضافے کا بل منظور

0
32

پاکستانیوں کو بیرون ملک بھیجنے میں دھوکا دینے والوں کی سزاؤں میں اضافے کا بل منظور

اسلام آباد( رپورٹ،محمداویس)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اورسیز پاکستانیز نے پاکستانیوں کو بیرون ملک بھیجنے میں دھوکا دینے والوں کی سزاؤں میں اضافہ اور بیرون ملک سفارت خانوں میں مزدور اتاشی لگانے کا بل متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا، پاکستانیوں کو بیرون ملک بھیجنے میں دھوکہ دینے اور ان سے غلط کام کروانے میں ملوث افراد کی سزا 7سال سے بڑھا کر 14سال کردی گئی،کمیٹی میں انڈسٹریل ریلیشن ترمیمی بل 2022کثرت رائے سے منظور کرلیاگیا،حکام نے کمیٹی کوبتایاکہ بیرون ملک جیلوں میں 10ہزار سے زائد پاکستانی قید ہیں ۔کمیٹی نے بیرون ملک قید پاکستانیوں کے تفصیلات طلب کرلیں، سینیٹر زرقا نے کہاکہ مزدور پاکستان کو سرمایہ بھیجتے ہیں ان کے تحفظ کے لیے بل لائی ہوں پاکستان سے نوجوان لڑکیوں کو نوکریوں کا کہ کر ان سے بیرون ملک غلط کام کروائے جاتے ہیں اس کے روک تھام کے لیے سزاؤں میں اضافہ کیا جا رہا ہے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اورسیز پاکستانیز کا اجلاس چیئرمین سینیٹر منظور احمد کاکڑ کی زیر صدارت ہوا۔اجلاس میں سینیٹر شہادت اعوان،سینیٹر ذیشان خانزادہ، سینیٹررانا محمود الحسن ،سینیٹرشاہین خالد بٹ اور سینیٹر زرقا تیمور نے شرکت کی ۔اجلاس میں وزیر اورسیز اور سیکرٹری اوورسیز نے شرکت نہیں کی جس پر کمیٹی نے برہمی کااظہارکیا۔چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ وزیر اور سیکرٹری اجلاس میں نہیں ہیں ان میں سے ایک کو لازمی ہوناچاہیے تھا۔جس پرجوائنٹ سیکرٹری وزارت نے کہاکہ 2جنوری کو نوٹس ملا اس لیے وزیر اور سیکرٹری نہیں ہیں وفاقی سیکرٹری لاہور گئے ہوئے ہیں ۔کمیٹی میںانڈسٹریل ریلیشن ترمیمی بل 2022 زیر غور آیا ۔ قائمقام چیئرمین نیشنل انڈسڑیل ریلیشن کمیشن آف پاکستان نور زمان نے کمیٹی کو ترمیم کے حوالے سے بریفنگ دی ۔حکام نے کہا کہ ایکٹ میں جہاں جہاں پرگورنمنٹ کا لفظ استعمال ہواہے اس کو وزیراعظم سے تبدیل کیا جارہاہے مصطفی امپیکٹ کیس میں عدالت نے گورنمنٹ کو کابینہ قرار دیا ہے جس کے بعد اس کو تبدیل کیا جارہاہے۔کیوں کہ چھوٹے چھوٹے معاملے کے لیے کابینہ کے فیصلے کا انتظار کرنا پڑتا تھا 2016 سے پہلے یہ تمام فیصلے وزیراعظم کرتاتھا مگر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مجاز اتھارٹی کابینہ بن گئی ہے جس کی وجہ سے معاملات متاثر ہورہے ہیں جس کے بعد کابینہ نے فیصلہ کیا تھا کہ تمام ایکٹ(قانون سازی میں ) جہاں جہاں گورنمنٹ آیا ہے اس کو وزیراعظم سے تبدیل کیاجائے اس طرح تمام متعلقہ وزارتوں میں ترمیم کیا جارہاہے ۔ہر معاملہ منظوری کے لیے کابینہ کو نہیں بھیجا جاسکتا ہے ۔

لاہور میں حوا کی دو اور بیٹیاں لٹ گئیں،اغوا کے بعد جنسی زیادتی

شوہر نے بھائی اور بھانجے کے ساتھ ملکر بیوی کے ساتھ ایسا کام کیا کہ سب گرفتار ہو گئے

لڑکیوں سے بڑھتے ہوئے زیادتی کے واقعات کی پنجاب اسمبلی میں بھی گونج

لاہور میں خواتین سے زیادتی کے بڑھتے واقعات،ملزمہ کیا کرتی؟ تہلکہ خیز انکشاف

نو سالہ بچی سے زیادتی کی کوشش کرنیوالا سگا پھوپھا گرفتار

خواتین کو دست درازی سے بچانے کیلئے سی سی پی او لاہور میدان میں آ گئے

خواتین کی تصاویر اور ویڈیوز بنانے والے اوباش ملزمان گرفتار

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینیٹر ذیشان خانزادہ نے ترمیم کی مخالفت کی اور کہاکہ سپریم کورٹ نے اگر فیصلہ کیاہے تو ٹھیک ہی کیاہے اس کو کابینہ ہی رہنا دیں وزیراعظم نہ کریں ۔جس کے بعد کمیٹی نے انڈسٹریل ریلیشن ترمیمی بل 2022 کثرت رائے سے منظور کرلیا ۔سینیٹر ذیشان خانزادہ نے مخالفت کی ۔کمیٹی میں سینیٹرزرقا تیمور نے داایمیگریشن ترمیمی بل 2022کمیٹی میں پیش کیا ۔بل میں بیرون ملک پاکستانیوں خاص طور پر مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کویقینی بنانے کے لیے سفارت خانوں میں لیبر اتاشی تعینات کرنے اور پاکستان سے پاکستانیوں کو بھرتی کرکے بیرون ملک غلط کام کرانے پر سزاؤں میں اضافے کی استعداد کی گئی ۔بل کے تحت بیرون ملک پاکستانی سفارت خانوںمیں مزدور اتاشی تعینات کیاجائے گا اور اس کے ساتھ جو پاکستانیوں کو بیرون ملک لے کر جائے گا اور ان کو بیرون ملک غلط کام یا جو ان سے پاکستان میں کہا گیا ہوگا اسکے برخلاف کام لے گا اس کی سزا 7سال سے بڑھا کر 14سال کردی گئی ۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینیٹر زرقا تیمور نے کہاکہ پاکستان سے 13سال کی لڑکیوں کو بیرون ملک لے جاتے ہیں اور ان سے سمگلرزبردستی غلط کام کرواتے ہیں ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے بھی یہ بل لائی ہوں ۔ہمارے فارن مشنز میں لیبر اتاشی ہونے چاہئیں ریکروٹمنٹ ایجنسیز والے جو لوگوں کو بیرون ملک لیے جا کر غلط کام کرواتے ہیں ان کیلئے سخت سزائیں ہونی چاہئے سزائیں سات سال سے بڑھا کر چودہ سال کی ہے۔ سینیٹر شہادت اعوان نے سپیشل جج لگانے کی ترمیم واپس لینے کا کہا جس پر سینیٹر زرقا نے و ہ واپس لے لی جس کے بعد کمیٹی نے اتفاق رائے سے بل منظور کرلیا۔

غیر ملکی خاتون کے سامنے 21 سالہ نوجوان نے پینٹ اتاری اور……خاتون نے کیا قدم اٹھایا؟

بیوی طلاق لینے عدالت پہنچ گئی، کہا شادی کو تین سال ہو گئے، شوہر نہیں کرتا یہ "کام”

50 ہزار میں بچہ فروخت کرنے والی ماں گرفتار

واش روم استعمال کیا،آرڈر کیوں نہیں دیا؟گلوریا جینز مری کے ملازمین کا حاملہ خاتون پر تشدد،ملزمان گرفتار

خاتون کی لاش کے کئے 56 ٹکڑے، ٕگوشت بھی کھایا ، ملزمان کا تہلکہ خیز انکشاف

گرل فرینڈ کی لاش کے 35 ٹکڑے کرنیوالے ملزم نے کیا عدالت میں جرم کا اعتراف

او پی ایف کی طرف سے بیرون ملک وفات پاجانے والے پاکستانیوں کے لواحقین کے بقایاجات کے حوالے سے کمیٹی سفارشات پر حکام او رسیزپاکستانی فاؤنڈیشن نے کمیٹی کو بتایاکہ 84کروڑ روپے کی رقم وزارت خزانہ سے مانگی گئی ہے جس کے لیے خط وکتابت ہورہی ہے اس پر وزارت کے ساتھ کام کررہے ہیں جیسے ہی ہمیں یہ پیسے ملیں گے ہم لواحقین میں تقسیم کردیں گے ۔کمیٹی نے جلد ازجلد پیسے تقسیم کرنے کی ہدایت کردی ۔حکام او پی ایف نے کمیٹی کو بتایا کہ بیرون ملک جیلوں میں10ہزار پاکستانی قید ہیں ان میں ایک بھی ایسا قیدی نہیں ہے جو بیرون ملک سزا مکمل کرچکاہواور اس کے باجود بھی قید ہو۔جس پر وزیر مملکت برائے قانون انصاف شہادت اعوان نے کہاکہ آپ کہے رہے ہیں کہ کوئی ایک بھی نہیں ہے جو سزا مکمل کرنے کے باجود قید ہواور ہماری معلومات میں کافی پاکستانی ہیں جو سزا مکمل ہونے کے باوجود قید ہیں ۔کمیٹی نے بیرون ملک قید پاکستانیو ں کی تفصیلات طلب کرلیں کہ کس ملک میں کتنے پاکستانی قید ہیں اور سزا مکمل ہونے کے باوجود ابھی تک کتنے رہا ہوکر نہیں آئے ہیں ،اس کے ساتھ بیرون ملک کتنے پاکستانی طلبہ زیر تعلیم نہیں ،بیرون ملک وفات پاجانے والوں کے لواحقین کو معاوضہ ادا کیاگیاہے اور کتنوں کے کیس عدالتوںمیں چل رہے ہیں ان سب کی تفصیلات اگلے اجلاس میں کمیٹی میں فراہم کیاجائے ۔کمیٹی کی سفارشات پر رپورٹ طلب کرلی ۔

Leave a reply