ذیا بیطس کی علامات اور اقدامات

0
36

محنت سے انسان کامیابیوں کی منزلیں طے کرتا ہے اور آگے سے آگے بڑھنے کا جذبہ انسان میں قدرتی طور پر پایا جاتا ہے کامیابی پانے کے لئے تندرستی بہت ضروری ہے اور اگر انسان تندرست و توانا ہے تو وہ مشکل سے مشکل کام کو آسانی سے سرانجام دے سکتا ہے بیمار آدمی تو محنت سے تنگدستی بھی نہیں دور کر سکتا انسانی جسم ایک مشین کی مانند کام کرتا ہے مشین کا ایک پرزہ بھی خراب ہو جائے تو ساری کی ساری مشین خراب ہو جاتی ہے اگر ساری خراب نہ بھی ہو تو تو اس کی کارکردگی میں بہت فرق آ جاتا ہے جب انسان کا کوئی وضو ٹھیک طرح کام نہیں کرتا تو وہ بیمار آدمی کہلاتا ہے اور صحت کے بغیر کچھ بھی نہیں کر سکتا نہ اپنے کام سنوار کر سکتا ہے اور نہ دنیای کام سر انجام دے سکتا ہے نہ وہ اپنے کام سرانجام دے سکتا ہے نہ وہ اپنے کام آ سکتا ہے اور نہ وہ دوسروں کی مدد کر سکتا ہے نہ خدمت خلق کر سکتا ہے شوگر ایک جان لیوا مرض ہے اگر پرہیز اور نروقت علاج نہ کرایا جائے شوگر ایک جان لیوا مرض ہے

بڑی آنت کو صاف ستھرا اور صحت مند رکھنے کے طریقے


اگر اس کا بروقت علاج اور پرہیز نہ کیا جائے تو یہ انسان کو موت کے منہ میں دھکیل دیتی ہے یہ ایک ایسا مرض ہے جو انسان کو اندر ہی اندر دیمک کی طرح کھاتا رہتا ہے اور آہستہ آہستہ اپنا کام دکھاتی ہے پاکستان میں 2015 کی سروے رپورٹ کے مطابق شوگر کے سات ملین سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے جو کہ ایک انتہائی تشویش کا باعث ہے ذیابیطس کا تعلق میٹابولک بیماریوں سے ہے ذیابیطس کی وجہ سے خون میں شوگر کا لیول بڑھ جاتا ہے اور اس کی وجہ جسم میں انسولین ہارمون کی انسولین پراسسینگ یا انسولین پروڈیوسینگ میں خرابی ہےذیابیطس عُمر کے کسی بھی حصے میں حملہ آور ہو سکتی ہے جس میں چھوٹے بڑے کی کوئی قید نہیں یہ بچوں مردوں اور عورتوں کیساتھ ساتھ ہر طرح کے لائف سٹائل رکھنے والوں کو اپنا شکار بنا سکتی ہے ایک تحقیق کے مُطابق 1971 سے لیکر 2000 تک مردوں میں ذیابیطس سے جاں بحق ہونے کا تناسب کم ہُوا جس کی ایک وجہ ذیابیطس سے لڑنے والی ادویات میں انسان کی ترقی ہےمگر خواتین میں ذیابیطس سے جاں بحق ہونے کے تناسب میں کوئی کمی نہیں آئی بلکہ یہ پہلے سے بھی زیادہ ہوگیا ذیابیطس کی نشانیاں عام طور پر نظر انداز کر دی جاتی ہیں اور اُن پر توجہ نہیں دی جاتی خاص طور ٹائپ 2 کی ذیابیطس کی نشانیاں اتنی ہلکی ہوتی ہیں کہ لوگ اُن کا بلکل نوٹس نہیں لیتے اور اُنہیں ایک لمبے عرصے کے بعد اُس وقت پتہ چلتا ہے جب یہ بیماری اُنہیں کوئی شدید نقصان پہنچاتی ہےذیابیطس کی ٹائپ 1 میں علامات بہت جلد دنوں یا کُچھ ہی ہفتوں میں ظاہر ہو جاتی ہیں اور یہ علامات بہت زیادہ خطرناک بھی ہوتی ہیں
https://baaghitv.com/stomach-k-masayel-sy-nijaat-kesy-payen-%d8%9f/
ذیابطیس کی نشانیاں
ٹائپ 1 اور ٹائپ 2 دونوں اقسام کی ذیابیطس میں کُچھ نشانیاں ایک جیسی ہی ہوتی ہے جو کہ مندرجہ ذیل ہیں

بھوک اور تھکاوٹ:
انسان کا خون خوراک کو گلوکوز میں بدلتا ہے اور یہ گلوکوز جسم کے سیلز بطور انرجی استعمال کرتے ہیں اور یہ سیلز گلوکوز کو استعمال کرنے کے لیے جسم سے انسولین کی ڈیمانڈ کرتے ہیں اور اگر انسولین ہارمون ٹھیک کام نہ کر رہا ہو تو جسم کے سیلز کو گلوکوز یعنی انرجی ملنی بند ہوجاتی ہے ایسی صورت میں انسان کو بار بار بھوک لگتی ہے اور جسم کو شدید تھکاؤٹ محسوس ہوتی ہے
پیاز محسوس ہونا :
آپ کا منہ زیادہ تر خشک رہنے لگتا ہے اور دل کرتا ہے کہ ہر وقت پانی پیتے رہیں مگر پیاس کا یہ احساس منہ میں نہیں دماغ میں ہوتا ہے چاہے منہ خشک ہی کیوں نہ ہو رہا ہو درحقیقت دماغی خلیات کو گلوکوز کی مستحکم سپلائی چاہیئے ہوتی ہے مگر جب بلڈ شوگر بڑھتا ہے تو دماغ میں اس کی کمی ہوتی ہے اور وہ کسی بھی ذریعے سے سیال چیز کو اپنے پاس منگواتا ہے دیگر خلیات سے حاصل کئے جانے والا یہ سیال پیاس کا باعث بنتا ہے

گُردوں کے امراض جدید تحقیق کی روشنی میں

پیشاب زیادہ آنا:
ایک عام انسان دن میں 4 سے 7 دفعہ پیشاب کی حاجت محسوس کرتا ہے مگر اگر جسم ذیابیطس کا شکار ہوجائے تو یہ حاجت کئی دفعہ محسوس ہوتی ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ جسم گلوکوز کو جب وہ گُردوں سے گُزرتی ہے جذب کر لیتا ہے، لیکن جب خون میں گلوکوز کا لیول ہائی ہو اور انسولین ہارمون ٹھیک کام نہ کر رہا ہوتو گُردے خون سے سارے گلوکوز کو جذب نہیں کرپاتے اورگلوکوز کو پیشاب کے راستے خارج کرنا چاہتے ہیں ایسی صورت میں زیادہ پیشاب آتا ہے اور زیادہ پیاس لگتی ہے اور زیادہ پانی پینے سے بھی پیشاب کی مقدار بڑھتی ہے
ڈرائی سکن اور زبان:
آپ کا جسم شوگر کو خارج کرنے کے لیے زیادہ پانی استعمال کرتا ہے تاکہ گلوکوز پیشاب کے راستے خارج ہو ایسی صورت میں آپ کو محسوس ہوتا ہے کہ زبان ہر وقت خُشک ہےاور جسم میں پانی کی کمی جسم کو ڈی ہائیڈریٹ کرتی ہے جس سے جلد پر خُشکی اور خارش پیدا ہوتی ہے
نظر میں دُھندلا پن:
جسم میں پانی کی کمی آپ کی آنکھوں کے لینز میں سوزش پیدا کرتا ہے اور لینز کا سائز بدلنے سے آپ کو دُھندلا نظر آنا شروع ہو جاتا ہے

ٹایپ 2 ذیابیطس کی نشانیاں:
یہ نشانیاں اُس وقت پیدا ہوتی ہیں جب ایک لمبا عرصہ خون میں گلوکوز کا لیول بڑھا رہتا ہے اور آپ توجہ نہیں دیتے اور یہ نشانیاں درجہ ذیل ہیں

خمیر کی انفیکشن:
یہ نشانی مرد اور خواتین دونوں پر ظاہر ہوتی ہے خمیر گلوکوز پر پلتا ہے اور خون میں گلوکوز کے بڑھنے سے یہ جلد کے اُن مقامات پر پیدا ہونا شروع ہوجاتا ہے جہاں پسینے سے نمی رہتی ہے خاص طور پر بغلوں میں انگلیوں میں اور ٹانگوں کے درمیان کے حصے میں یہ پیدا ہوتا ہے اور آپ کو خارش محسوس ہوتی ہے

جوڑوں کے درد سے نجات کیسے پائیں?

زخم کا جلدی نہ بھرنا:
جسم پر کٹ لگ جانے سے یا کسی اور طریقے سے زخم پیدا ہونے کے بعد اُس کا بھرنے کا عمل انتہائی سُست ہوجاتا ہے کیونکہ خون میں شوگر کا لیول جب بڑھتا ہے تو جسم میں خون کی ترسیل متاثر ہوتی ہے جس سے زخم کو بھرنے میں دقت پیش آتی ہے

پاؤں اور ٹانگوں میں درد اور بے حسی:

خون کی ترسیل کے نظام متاثر ہونے سے نروز ڈیمج ہوتی ہیں اور ٹانگوں اور پاؤں میں خون کا بہاؤ کم ہو جاتا ہے جس سے ٹانگوں اور پاؤں میں خاص طور پر رات کے وقت درد اور کسی چیز کو محسوس کرنے کی صلاحیت میں کمی واقع ہو جاتی ہے

ٹائپ ون ذیابیطس کی نشانیاں:
ٹائپ ون ذیابیطس میں درجہ ذیل علامات ظاہر ہوتی ہیں

کولیسٹرول لیول کیسے کم کر سکتے ہیں؟


وزن میں بلا وجہ کمی:
جب جسم خوراک سے توانائی حاصل نہیں کر پاتا تو وہ جسم میں موجود چربی کو جلا کر توانائی میں بدلنا شروع کر دیتا ہے اور آپ چاہے اپنی پُوری خوراک کھا رہے ہوں مگر آپ کا وزن کم ہونا شروع ہوجاتا ہے

متلی یا اُلٹی محسوس کرنا:
جسم جب چربی کو پگھلاتا ہے تو اس سے خون میں کیٹونز پیدا ہوتے ہیں اور ٹائپ ون ذیابطیس میں یہ کیٹونز خون میں خطرناک حد تک بڑھنے کا خدشہ ہوتا ہے اور جب یہ بڑھتے ہیں تو یہ معدے کو متاثر کرتے ہیں جس سے متلی اور اُلٹی کی کیفیت پیدا ہوتی ہے

دوران حمل ذیابیطس کی نشانیاں:
دوران حمل ظاہر ہونے والی ذیابیطس کی عام طور پر کوئی خاص علامات ظاہر نہیں ہوتیں ماسوائے کہ آپ کو زیادہ پیاس لگتی ہے اور زیادہ پیشاب آتا ہے

کچی لہسن اور پیاز کا استعمال بریسٹ کینسر سے بچاؤ کے لئے انتہائی مفید


ذیابیطس کی علامات:
ٹائپ 2 ذیابیطس درجہ ذیل علامات کے ساتھ اپنے وجود کا احساس دلاتی ہے
زخم جلدی نہ بھرنا جلد پر خارش اور خشکی اکثر خمیر کی انفیکشن وزن کا بڑھ جانا جلد کا گردن بغلوں اور ٹانگوں کے درمیان رنگ گہرا ہوجانا جسم کے اعضا میں سوئیاں چُھبنا اور بے حسی محسوس کرنا نظر کا متاثر ہونا
خون میں شوگر لیول کم ہونے کی علامات
ذیابیطس سے جُڑی اس بیماری کو ہائپوگلائکیما کہتے ہیں اور اس کی علامات اُس وقت ظاہر ہوتی ہیں جب خون میں گلوکوز کو لیول انتہائی کم ہوجاتا ہے اور اسکی علامات درجہ ذیل ہیں
جسم پر کپکپاہٹ بے چینی اور پریشانی شدید پسینہ آنا سردی لگنا چپچپاہٹ محسوس کرنا کنفیوز ہونا سر کا ہلکا ہونا اور چکر آنا شدید بھوک لگنا زیادہ نیند آنا کمزوری محسوس کرنا ہونٹوں پر زبان پر اور گردن پر گُدگُدی محسوس کرنا اور بے حسی محسوس کرنا
ان علامات کے ساتھ آپ یہ علامات بھی محسوس کر سکتے ہیں
دل کی دھڑکن کا تیز ہونا جلد کا پیلا ہونا نظر میں دھندلاہٹ سر درد ڈراؤنے خواب آنا یا سوتے میں چلانا توجہ میں کمی جسم کو جھٹکے لگنا یا دورہ پڑنے کی کیفیت ہونا
ایسی کسی بھی علامات کی صورت میں فوراً اپنے خون میں شوگر لیول کاٹیسٹ کروائیں اور ڈاکٹر سے رابطہ کریں آپ اپنے جسم میں اس بیماری کو جتنی جلد دریافت کر یں گے اُس سے اس بیماری سے پیدا ہونے والی بڑی بیماریوں سے بچ سکتے ہیں

Leave a reply