ڈرامہ سیریل ’دل نا امید تو نہیں‘پر پیمرا کی جانب سے نوٹس پر یمنی زیدی ناخوش

0
59

ڈرامہ سیریل ’دل نا امید تو نہیں‘‘ پر پیمرا کی جانب سے بھیجے گئے نوٹس پر یمنیٰ زیدی کا رد عمل سامنے آگیا ہے۔

باغی ٹی وی : حال ی میں 23 فروری کو پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی جانب اداکارہ یمنیٰ زیدی کے ڈرامہ ’دل نا امید تو نہیں‘ پر نوٹس بھیجتے ہوئے کہا گیا کہ اس ڈرامے میں معاشرے کا حقیقی تصور پیش نہیں کیا گیا لہذا ٹی وی ون کی انتظامیہ پانچ دن کے اندر اس ڈارمے میں موجود مواد کو پیمرا کے ضابطہ اخلاق کے مطابق بنائے۔


جبکہ دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کو انٹریو دیتے ہوئے اداکارہ یمنیٰ زیدی کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ یمنیٰ زیدی کہتی ہیں کہ دل نا امید تو نہیں صرف اُن کی کہانی نہیں ہے بلکہ اس کے ساتھ دو اور ٹریکس ہیں جو بہت ہی ضروری ہیں-

اداکارہ نے کہا کہ میں پیمرا کے نوٹس سے خوش نہیں ہوں حالانکہ پہلے بھی میرے پراجیکٹس کو نوٹسز ملے ہیں لیکن اس ڈرامہ پر نوٹس سے مجھے تکلیف ہوئی کیوںکہ یہ ڈرامہ میرے لیے الگ حیثیت رکھتا ہے اور میں اس کی ہر قسط دیکھتی ہوں جب کہ سوشل میڈیا پر بھی لوگ زیادہ تر پیمرا کے نوٹس کے خلاف بات کررہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں اداکارہ نے کہا مجھے لگتا ہے میں صرف شوبز میں کام نہ کروں بلکہ میرے ہر پراجیکٹ کا کوئی مقصد ہونا چاہیے ورنہ ڈرامے تو بنتے رہتے ہیں لیکن میں اسکرپٹ کا انتخاب سوچ سمجھ کر کرتی ہوں۔

یمنی زیدی کا مزید کہنا تھا کہ ’دل ناامید تو نہیں‘ میں جن پہلوؤں پر بات کی گئی ہے وہ بہت اہم ہیں، ان پر ہمیں بات کرنی چاہیے اور سوچنا چاہیے جب کہ ڈرامے میں جن مسائل پر بات کی گئی ہے، وہ ہمارے دیہات، سرکاری سکولوں اور گلی محلوں میں عام ہیں، اگر ہم ان پر بات نہیں کریں گے تو کیا صرف خبریں دیکھیں گے اور وہ حقیقی خبریں یہ ہوں گی کہ کسی بچے یا کسی بچی کے ساتھ یہ ہو گیا۔

واضح رہے ڈرامہ سیریل ’دل نا امید تو نہیں‘ میں بچوں کے جنسی استحصال پر بات کی گئی ہے اور یمنیٰ زیدی ایک جسم فروش لڑکی کا کردار ادا کرتی ہوئی دکھائی دیتی ہیں یمنیٰ زیدی کے کردار کی مناسبت سے انھیں پارٹیز میں شامل دکھایا گیا ہے جسے خاص طور پر ’غیر اخلاقی مواد‘ قرار دیا گیا ہے ڈرامے کی قسط نمبر دو، تین اور چھ پر اعتراض کیا گیا ہے جن میں حرکات و سکنات، مواد اور مکالموں کو معیوب کہا گیا ہے۔

Leave a reply