وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دو مہینے مزید مشکل ہیں ،قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ سب چیلنجز سے نکل جائیں گے، 1960ءمیں دنیا پاکستان کی جس طرح مثال دیتی تھی اسی طرح ایک بار پھر اس کی مثال دے گی۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے کراچی کا دورہ کیا ،گورنر ہاوس سندھ میں انہوں نے اتحادی جماعتوں کے رہنماوں سے ملاقات کی بعد ازاں شوکت خانم ہسپتال کی فنڈ ریزنگ کی تقریب سے خطاب کیا، وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے آنے والے وقت میں دنیا پاکستان کی مثالیں دے گی. باہر سے لوگ نوکریوں کی تلاش میں پاکستان آیا کریں گے، وزیر اعظم نے مزید کہا کہ جب مشکل وقت آتا ہے تو قوم کو ڈالر خریدنے کی بجائے متحد ہونا چاہئے. مشکل وقت انسان کو سکھانے کے لئے آتا ہے انسان کوشش کرے تو اللہ کامیابی دیتا ہے. وزیراعظم نے مزید کہا کہ جس وقت ہم نے شوکت خانم ہسپتال کا منصوبہ شروع کیا تو لوگ کہتے تھے کہ یہ ہسپتال نہیں بن سکتا۔ انہوں نے کہا کہ تمام امراض سے زیادہ کینسر کے مرض کے علاج کا خرچ زیادہ ہے، جن لوگوں نے شروع دن سے ہمارے ساتھ تعاون کیا ان کے شکر گزار ہیں، اکثر لوگ اس منصوبے کو دیوانے کا خواب سمجھتے تھے،

وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ 1997ءمیں انتخابات میں پی ٹی آئی نے حصہ لیا تو ہمارے اوپر یہ الزام لگا کہ ہم نے زکوة کے پیسوں سے انتخابات لڑے، اس وقت شوکت خانم نیا نیا ہسپتال تھا، اس وجہ سے زکوة اور عطیات کم ہوئے، پھر دنیا بھر میں جا کر اس کے لئے فنڈ ریزنگ کی، اس سال کے بعد ہر سال گزشتہ سال کی نسبت زیادہ عطیات موصول ہوئے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے اللہ سے وعدہ کیا تھا کہ 75 فیصد مریضوں کا یہاں مفت علاج ہو گا اور ہم آج تک اس وعدے سے پیچھے نہیں ہٹے، یہاں انسانوں کے درمیان فرق نہیں کیا جاتا، پیسے دینے والے اور مفت علاج والوں کو برابر سہولیات ملتی ہیں، عملہ ان میں کوئی فرق نہیں کرتا، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اس سال ہسپتال کو ساڑھے آٹھ ارب روپے کا خسارہ ہے تاہم گزشتہ سال کی نسبت زائد عطیات جمع ہوئے ہیں۔ پشاور کا ہسپتال بھی بن چکا ہے، یہاں کیموتھراپی اور ریڈی ایشن تھراپی کے بعد اس سال کے آخر تک آپریشن بھی شروع کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں ہسپتالوں کے مقابلوں میں کراچی میں بننے والا کینسر ہسپتال زیادہ جدید ہو گا،

وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت سندھ میں نیا پاکستان ہاﺅسنگ منصوبے کے اجراءسے متعلق گورنر ہاﺅس کراچی میں اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں گورنر سندھ عمران اسمعیل، وفاقی وزراءعلی زیدی، فیصل واوڈا، مشیر تجارت عبدالرزاق داﺅد، معاون خصوصی نعیم الحق، عقیل کریم ڈھیڈی، ضیغم محمود رضوی، عارف حبیب، نجیب ہارون، آفتاب صدیقی، فردوس شمیم نقوی، ثمر علی خان، صالح احمد فاروقی نے شرکت کی۔ اجلاس میں سندھ کے بڑے شہروں میں کم آمدنی والے افراد کے لئے نیا پاکستان ہاﺅسنگ پروگرام کے تحت مختلف منصوبے شروع کرنے پر غور کیا گیا۔

زیراعظم عمران خان دورہ کراچی کے موقع پر پاکستان تحریک انصاف کی اتحادی جماعتوں کے وفد نے ان سے ملاقات کی۔ ملاقات کرنے والوں میں فردوس شمیم نقوی، خرم شیر زمان، حلیم عادل شیخ، فیصل ووڈا، اشرف قریشی، جی ڈی اے کے رہنماءارباب غلام رحیم، نصرت سحر عباسی، صدر الدین شاہ راشدی، نند کمار اور دیگر شامل تھے۔ ملاقات کے دوران سندھ کی مجموعی و سیاسی صورتحال، سندھ میں وفاقی حکومت کی جانب سے جاری مختلف ترقیاتی منصوبوں اور اتحادی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر اعظم عمران خان سے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) اور تاجر برادری کے وفد نے بھی ملاقات کی۔ وفد میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبر ز آف کامرس اینڈ انڈسٹری، کراچی چیمبر ز آف کامرس، ایمپلائرز فیڈریشن، پاکستان ریڈی میڈ گارمنٹس، پاکستان لیدر گارمنٹس، رائس ایکسپورٹ، پاکستان آٹو موٹیوپارٹس، پاکستان بیڈ وئیر ایکسپورٹرز، پاکستان ڈینم مینو فیکچررز، ٹاول منیو فیکچررز، پاکستان ہوزری و دیگر کاروباری شعبوں کے نمائندگان شریک تھے۔ گورنر سندھ عمران اسمعیل ، وفاقی وزیر براے بحری امور علی زیدی، مشیر براے تجارت عبدالرزاق داو¿د ملاقات بھی ملاقات میں موجود تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کی حکومت سب سے زیادہ تاجر اور سرمایہ کار دوست حکومت جانی جائے، ان کا مشن پاکستان سے غربت مٹانا ہے جس میں تاجر برادری میرا ساتھ دے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکمرانوں نے معیشت کو کرپشن سے تباہ کر دیا، ہمیں ایک خستہ حال معیشت ملی، میں چوروں کو نہیں چھوڑ سکتا۔

وزیرِاعظم عمران خان سے ایکسپو 2020ءتھیم کمیٹی کے اراکین نے گورنر ہاﺅس کراچی میں ملاقات کی۔ ایکسپو 2020ءدبئی میں منعقد کی جا رہی ہے جس میں 190 کے قریب ممالک شرکت کر رہے ہیں۔ ملاقات میں گورنر سندھ عمران اسماعیل، وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی، مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داﺅد، سیکرٹری ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی صالح فاروقی، ڈائریکٹر جنرل ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی سیّد رفیع بشیر شاہ و تھیم کمیٹی کے دیگر اراکین موجود تھے۔ اجلاس میں وزیرِاعظم کو ایکسپو 2020ءکے سلسلہ میں کی جانے والی تیاریوں اور اس ضمن میں مختلف شعبوں کے درمیان روابط و کوآرڈینیشن کے بارے میں آگاہ کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ قدرت نے پاکستان کو بے شمار نعمتوں اور صلاحیتیوں سے نوازا ہے، معیشت کے روایتی و غیر روایتی شعبوں میں پاکستانی مصنوعات کے علاوہ ملک میں سیاحت کی بھرپور صلاحیت موجود ہے جس کے بارے میں بین الاقوامی سطح پر آگاہی کا فقدان ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان کی صلاحیتوں اور مختلف شعبوں میں مہارت کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کیا جائے۔

Shares: