ڈاکٹرمحمد قاسم فکتوکی کتاب کی تقریب رونمائی کر دی گئی

کشمیر ہاﺅس اسلام آباد میں حریت رہنما ڈاکٹرمحمد قاسم فکتوکی کتاب ”بانگ“ کی تقریب رونمائی ہوئی ہے، تقریب رونمائی کی صدارت صدرآزادجموں وکشمیرسردارمسعود خان نے کی ہے، مقررین میں سینیٹر مشاہد حسین سید، سینیٹرعرفان صدیقی، ڈاکٹر سید مجاہد گیلانی اور پروفیسر ولید رسول شامل تھے، دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی کے خاوند حریت رہنما ڈاکٹر محمد قاسم فکتو نے زندگی کی 29 بہاریں جیل کی سلاخوں کے پیچھے گزاردیں ہیں، اس دوران 19 کتابیں تصنیف کرچکے ہیں.
بانگ پرگفتگو کرتے ہوئے صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نے کہا کہ ڈاکٹر محمد قاسم کی کتاب بھارتی سازشوں کو بے نقاب کررہی ہے، اس کتاب میں نہ صرف بھارتی سامراجی ہتھکنڈوں کو بے نقاب کیا گیا ہے، اسے روکنے کیلئے لائحہ عمل بھی دیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر محمد قاسم نے اپنی کتاب میں بتایا کہ کس طرح اکھنڈ بھارت کا خواب دیکھنے والی بھارتی سامراجی قوتیں کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی لئے کام کررہی ہیں، کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد بھارت نے ہندوآباد کاریوں کے اپنے منصوبے پرتیزی سے عمل شروع کررکھا ہے، انہوں نے کہا کہ مقبوضہ ریاست میں ہرروز شہیدوں کے جنازے اٹھائے جارہے ہیں، صورتحال یہ ہے کہ مائیں اپنے پیاروں کے جنازے حاصل کرنے کیلئے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں، انہوں نے نوجوانوں کو اپنے پیغام میں کہا کہ ڈاکٹر محمد قاسم کی یہ کتاب کشمیرپرایک مختصرمگرجامع نصاب ہے، اس کا مطالعہ کریں اوران کے پیغام کو عام کریں.
چیئرمین سینیٹ کمیٹی برائے دفاع مشاہد حسین سید نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میں ڈاکٹر محمد قاسم، سیدہ آسیہ اندرابی، ڈاکٹر سید مجاہد گیلانی اور اس پورے خاندان کو سلام پیش کرتا ہوں جوعزم و ہمت کی داستان لازوال لکھ رہے ہیں، ہمیں جہاں تک ممکن ہوسکے ڈاکٹر محمد قاسم اور سیدہ آسیہ اندرابی کی رہائی کی تحریک چلانی چاہیے، انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کا مرتکب ہورہا ہے، اقوام عالم اس پر آنکھیں بند کیے ہوئے ہیں، انہوں نے برہان وانی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ برہان وانی پاکستانیوں سمیت دنیا بھر کے حریت پسندوں کا ہیرو ہے، انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر محمد قاسم مسلمان نہ ہوتے تو ان کی جدوجہد کو دیکھتے ہوئے پوری دنیا انہیں سلام پیش کررہی ہوتی، ان کے نام کے سٹیچوز لگائے جاتے ہیں، لیکن ان کا جرم یہ ہے کہ وہ مسلمان ہیں اور دہشتگرد بھارت کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح ڈٹے ہوئے ہیں.
سینیٹرعرفان صدیقی نے کہا کہ ڈاکٹر محمد قاسم کی یہ کتاب ہم تمام یونیورسٹیز کو بھجوائیں گے، میں ممبران قومی و صوبائی اسمبلیوں سے گزارش کروں گا کہ اگر کشمیرکا مقدمہ لڑنا چاہتے ہیں تو اس کتاب کو ضرور پڑھیں، کشمیر کیلئے مزید کام تیز کرنے کی ضرورت ہے، اس کیلئے اپنے سیاسی مفادات سے بالاتر ہوکر ملی یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا.
ڈاکٹرمحمد قاسم اورآسیہ اندرابی کے بھانجے ڈاکٹرسید مجاہد گیلانی نے کہا کہ ڈاکٹر محمد قاسم پرعزم ہیں ، قید وبند کی صعوبتوں کے باوجود آزادی کیلئے پرامید ہیں، اپنی کتاب کے ذریعے پاکستانی قوم اور اقوام عالم سے مخاطب ہیں، تاریخ میں ان کی جدوجہد کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا، کشمیرکے ہرحریت پسند کیلئے مشعل راہ ہیں.
تقریب میں ڈاکٹر محمدقاسم کے خاندان کے حالات زندگی پر مختصر ڈاکومنٹری بھی چلائی گئی ہے، جس پرہرآنکھ اشک بار ہوگئی ہے.
ڈاکٹر محمد قاسم کے بیٹے احمد بن قاسم نے تقریب رونمائی کے شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اپیل کی کہ اس کتاب کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچائیں۔

Comments are closed.