ود ہولڈنگ ٹیکس کے بعد ڈالر 200 روپے سے بھی اوپر جانے کا امکان

0
27

ایکسچینج کمپنیوں پر اچانک ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ سے ڈالر کی قیمت 200 روپے سے تجاوز کر سکتی ہے، جنہیں فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کی جانب سے کروڑوں روپے کے نوٹس موصول ہو رہے ہیں۔

باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق ایکسچینج کمپنیوں کے نمائندوں نے بدھ کونجی خبر رساں ادارے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ایف بی آر کی جانب سے ود ہولڈنگ ٹیکس کی عدم ادائیگی پر نوٹس جاری کیے جارہے ہیں جس کو 2016 میں واپس لے لیا گیا تھا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن اینڈ براڈکاسٹنگ اجلاس،لائیو کرکٹ ایونٹس کے…

ٹیکس نوٹسز نے ایکسچینج کمپنیوں میں افراتفری اور خوف و ہراس کی لہر دوڑا دی ہے جبکہ ان کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ اضافی قیمت صارفین کو منتقل کی جائے گی جس سے ڈالر کی قیمت 200 روپے سے زیادہ ہو سکتی ہے۔

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے کہا کہ انہیں ود ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں ایک ارب سے زیادہ ٹیکس کی ادائیگی کے نوٹسز موصول ہو رہے ہیں، جو 2014 میں نافذ کیا گیا تھا اور 2016 میں واپس لے لیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ کمپنیاں 16 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کا بوجھ صارفین کو منتقل کردیں گی جنہیں ایک ڈالر پر 20 روپے سے زائد کا اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑے گا، اس کے نتیجے میں ڈالر کا شرح تبادلہ ایکسچینج ریٹ 200 روپے یا اس سے بھی زیادہ ہوسکتا ہے۔

شہباز شریف فیملی ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس میں اہم پیش رفت

ان کا کہنا تھا کہ یہ حکومت کے خلاف سازش لگتی ہے، ایکسچینج ریٹ پر بہت دباؤ ہے اور روپے کی قدر کم ہونے پر حکومت کو پہلے ہی تنقید کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ڈالر 200 تک پہنچتا ہے تو ایکسچینج کمپنیوں کے قانونی کاروبار کی جگہ بلیک مارکیٹ لے گی۔

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ظفر پراچہ، جو کہ خود بھی ایک ایکسچینج کمپنی چلاتے ہیں، کا کہنا تھا کہ گرے مارکیٹ ہمارے کاروبار کے بڑے حصے کو کھا چکی ہے کیونکہ یہ زیادہ قیمت دیتی ہے، ڈالر اسمگلر، حوالہ کرنے والوں اور افغانستان کے لوگوں کو زیادہ قمیت پر فروخت کیا جارہا ہے۔

ایکسپو ویکسینیشن سینٹر کے انتظامی معماملات شدید متاثر،ملازمین نو ماہ سے تنخواہوں سے محروم

ایک ’اے’ کیٹیگری کی ایکسچینج کمپنی نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایف بی آر کی جانب سے موصول نوٹس شیئر کیا جس میں ود ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں ایک ارب روپے سے زیادہ کی رقم طلب کی گئی ہے ایکسچینج کمپنی نے کہا کہ وہ یہ بوجھ کرنسی مارکیٹ کو منتقل کردے گی اور ڈالر کی قیمت آسمان سے باتیں کرتی نظر آئے گی، گزشتہ روز ڈالر 178روپے 30 پیسے پر بند ہوا تھا۔

ملک بوستان نے کہا اس وقت ود ہولڈنگ ٹیکس کا نفاذ سمجھ سے باہر ہے جبکہ مارکیٹ پہلے ہی غیر مستحکم اور حکومت دباؤ میں ہے ہم نے چیئرمین ایف بی آر سے ہونے والی ملاقات میں انہیں 16 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کے نتائج کے بارے میں بتایا تھا-

سارہ گِل پاکستان کی پہلی خواجہ سرا ڈاکٹر بن گئی

انہوں نے بتایا کہ چیئرمین ایف بی آر نے ایکسچینج کمپنیوں کو یقین دلایا تھا کہ نوٹس واپس لے لیے جائیں گے اور کمپنیوں کو ٹیکس افسران کی جانب سے کسی قسم کی ہراسانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا ماضی قریب میں، ایکسچینج کمپنیوں کو اپنی فروخت کے حوالے سے متعدد پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا، حالانکہ ان کے کاروبار مکمل طور پر دستاویزی ہیں۔

حکومت نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ساتھ مل کر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے تناظر میں اس کاروبار کو منظم کرنے کے لیے یہ اقدامات کیے ہیں جبکہ پاکستان، ایف اے ٹی ایف کے زیادہ تر مطالبات کی تعمیل کر رہا ہے حالانکہ پاکستان اب بھی ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ہے جو متعلقہ حکام کو اس کاروبار کو سخت کنٹرول میں رکھنے پر مجبور کرتا ہے۔

اس کے ساتھ ہی حکومت ملک سے ڈالر کے بیرون ملک بہاؤ کو بھی قابو کرنا چاہتی ہے۔

مقبوضہ کشمیرمیں ایک اور بھارتی فوجی نے خودکشی کرلی

Leave a reply