دوران ڈیوٹی "مذہبی ٹوپی” کیوں پہنی؟ بھارت میں مسلمان پولیس اہلکار معطل
دوران ڈیوٹی "مذہبی ٹوپی” کیوں پہنی؟ بھارت میں مسلمان پولیس اہلکار معطل
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق دوران ڈیوٹی ٹوپی پہننے پر پولیس اہلکار کو بھارت میں معطل کر دیا گیا
آسام پولیس نے مذہبی ٹوپی پہننے کے الزام میں مسلمان سب انسپکٹر کو نوکری سے معطل کر دیا جبکہ مسلمان پولیس اہلکار کے خلاف کاروائی کا آغاز کر دیا گیا کہ اس نے دوران ڈیوٹی مذہبی ٹوپی کیوں پہنی
معطل سب انسپکٹر کی شناخت محمد شوکت علی کے نام سے ہوئی ہے۔
دوسری جانب کچھ پولیس اہلکاروں کا کہنا تھا کہ ٹوپی میں شوکت کی تصویر سامنے آئی، وہ نماز ادا کرنے گیا اور ٹوپی اتارنا نماز پڑھنے کے بعد بھول گیا، جس پر کسی نے اسکی تصویر بنا لی اور سوشل میڈیا پر وائرل کر دی، جس پر ہندو انتہا پسندون نے احتجاج کیا، اس احتجاج کی وجہ سے مسلمان اہلکار کو نوکری سے ہاتھ دھونا پڑا حالانکہ وہ اہلکار سراسر ایماندار تھا.
وردی کوڈ کی خلاف ورزی کے الزام میں معطل شوکت کو اب دیس پور میں میسج کوآرڈینیشن سینٹر میں بھیجا گیا ہے،محکمہ کے مطابق ان کے خلاف آسام پولیس ایکٹ 2007 کی دفعہ 65 کے تحت کاروائی ہو گی
دہلی میں سی آر پی ایف میں کرونا پھیلنے لگا، ایک ہلاک، 47 مریض
سبزی و فروٹ منڈی میں بھی کرونا پھیل گیا، 12 تاجروں میں تشخیص
کرونا وائرس سے خاتون سکول ٹیچر کی ہوئی موت
لاک ڈاؤن کے دوران شراب کی دکانیں کھولنے کی ملی اجازت
شراب کی دکانیں کھولنے کا نوٹفکیشن، حقیقت کیا؟
اس سے قبل اسی طرح کے ایک واقعے میں عوامی غم و غصہ دیکھنے میں آیا جب اتر پردیش میں داڑھی رکھنے والے مسلمان پولیس اہلکار کو داڑھی رکھنے کے الزام میں معطل کردیا گیا تھا۔ بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر باغپت میں ایس ایس پی نے مسلمان پولیس اہلکار انتشار علی کو داڑھی رکھنے کے جرم میں ملازمت سے معطل کردیا تھا۔ پو لیس اہلکار انتشار علی کو محکمہ کی طرف سے تین بار تنبیہ کی گئی تھی کہ وہ اپنی داڑھی کو منڈوا دیں یا اس کے لئے طریقہ کار کے مطابق حکام سے باقاعدہ طور پراجازت لیں۔ تاہم پولیس اہلکار نے اجازت لینے سے انکار کر دیاتھا اوروہ داڑھی کے ساتھ ہی نوکری کرتا رہا۔ پولیس کے اعلی حکام نے انتشار علی کے خلاف محکمانہ کارروائی کا حکم دے دیا جس کے بعد اسے معطل کر دیا گیا۔
بزرگ شہری کو برہنہ کر کے بال اور داڑھی کاٹنے اور تشدد کرنے والے 2 ملزمان گرفتار