جنسی خواہش پوری کرنے سے انکار،پولیس اہلکار نے عید کے روز حافظ قرآن نوجوان کو قتل کر دیا

جنسی خواہش پوری کرنے سے انکار،پولیس اہلکار نے عید کے روز حافظ قرآن نوجوان کو قتل کر دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے ضلع قصور میں پولیس اہلکار سے دوستی نہ کرنے کے جرم میں نوجوان کو قتل کر دیا گیا
قصور کے علاقے کھڈیاں میں قاری خلیل الرحمن کے حافظ قرآن بیٹے کو عید کے دن ہی پولیس کانسٹیبل نے بری نیت سے دوستی اور برائی نہ کرنے پر قتل کر دیا
واقعہ کا مقدمہ حافظ قرآن کے والد قاری خلیل الرحمان کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے، والد کی جانب سے درج ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ملزم معصوم علی نے میرے بیٹے سمیع الرحمان کو عید کے روز صبح مسجد جاتے ہوئے گلی میں روکا اور کہا کہ عید کے دن بھی میری بات نہ مانی تو اچھا نہیں ہو گا، میرے بیٹے نے انکار کیا تو ملزم نے فائرنگ کر دی جس سے میرا بیٹا زخمی ہو گیا، اسے علاج کے لئے ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں اسکی موت ہو گئی
یہ وہ بچہ ہے جس کو کانسٹیبل نے عید کے روز قتل کیا بچہ حافظ قرآن تھا ، اس رمضان میں تراویح کی پہلی بار امامت کی ۔ شکل پیاری تھی سو مجرم نے بدفعلی پر آمادہ کرنا چاہا ، اس نے انکار کیا اور کہا حافظ قرآن ہوں ،مجرم نے ناکامی پر عید کے روز قتل کر دیا ۔#JusticeForSamiUrRehman pic.twitter.com/Cj0FjlLJcR
— abubakr QUDDUSI (@QuddusiAbubakr) May 25, 2020
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا کہ ملزم عیاش قسم کا آدمی ہے اور میرے بیٹے کو ہراساں کرتا رہتا تھا، اسکے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے
پولیس اہلکار کے ہاتھوں قتل ہونے والے حافظ سمیع الرحمن نے اس مرتبہ رمضان المبارک میں پہلی دفعہ تراویح میں قرآن مجید سنایا تھا،
شہریوں کا کہنا ہے کہ ملزم کو قرار واقعی سزا دینے کے لئے پورے پاکستان کے مذہبی طبقہ کو ہم آہنگ ہونا چاہیے ورنہ سانحہ ساہیوال اور قصور میں سینکڑوں بچوں کے ویڈیو سکینڈل اور کئ اقراری مجرم اس نا انصافی کے دور میں رہا ہو چکے ہیں،ملزم کو سزا دلوانے کے لئے تمام مذہبی جماعتوں کو ایک ہونا ہو گا.