کشمیرکی وادی برف سے ڈھک گئی،سیکڑوں دیہات کا صرف نشان باقی ،نظام زندگی مفلوج

0
65

مظفرآباد:کشمیرکی وادی برف سے ڈھک گئے،سیکڑوں دیہات کا صرف نشان باقی ،اطلاعات کےمطابق جی بی ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے دھوپ نکلنے سے برفانی تودے گرنے کا عمل تیز ہوگا،بلتستان میں شدید برف باری سے نظام زندگی بدستور مفلوج ہے، سیکڑوں دیہات برف سے پوری طرح ڈھک چکے ہیں، زمینی رابطے معطل ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کے گلگت بلتستان ریجن میں سیکڑوں دیہات کو برف کی دبیز چادر نے ڈھک دیا ہے، شدید ترین برف باری کے باعث شہری علاقوں میں بھی ٹرانسپورٹ معطل ہے، خوب صورت ترین سیاحتی شہر اسکردو میں رن وے کلیئر نہ ہونے کے باعث فضائی سروس بھی بحال نہ ہو سکی۔ اسلام آباد اور اسکردو کے درمیان 11 جنوری سے پروازیں معطل ہیں، گلگت اسکردو روڈ سے برفانی تودے اور لینڈ سلائیڈنگ ہٹا دی گئی ہے اور شاہراہ بحال ہو گئی ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اسکردو کا درجہ حرارت منفی 10 ریکارڈ کیا گیا، جب کہ بالائی علاقوں میں درجہ حرارت منفی 20 رہا، خون جما دینے والی سردی لوگ شدید مشکلات کا شکار ہیں، دوسری طرف جی بی ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ دھوپ نکلنے سے برفانی تودے گرنے کا عمل تیز ہوگا، اس لیے بالائی علاقوں کے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔

ادھر این ڈی ایم اے نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ برف باری اور بارش کے باعث نقصانات بڑھتے جا رہے ہیں، مختلف حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد 104 ہو گئی ہے، جب کہ 96 زخمی ہیں، بلوچستان میں برف باری سے 20 افراد جاں بحق ہوئے، کے پی میں 5 جب کہ آزاد کشمیر میں جاں بحق افراد کی تعداد 77 ہو گئی ہے، گلگت بلتستان میں 2 افراد جاں بحق ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق 236 مکانات کو بھی برف باری سے نقصان پہنچا، کے پی، بلوچستان، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں رابطہ سڑکیں متاثر ہو چکی ہیں، متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ٹیمیں فیلڈ میں مصروف عمل ہیں، 2000 ٹینٹ، 1250 کمبل اور 2250 دیگر اشیا متاثرین تک پہنچائی جا چکی ہیں۔

Leave a reply