ڈاکٹرماریہ نقاش کا خط بنام عزت مآب ، واجب الاحترام جناب صدرمملکت اوروزیراعظم

0
28

صاحب صدر , گرامی قدر , قابل عزت, قابل احترام , صدر مملکت, ہمارے قومی ہیرو, جناب وزیر اعظم پاکستان …
اسلام علیکم….!!!
امہد کرتی ہوں آپ خیریت, ایمان اور صحت کی بہترین حالت میں ہونگے….
میں مملکت پاکستان اور ریاست اسلام کی ایک ادنی سی بندی ایک چھوٹی سی عرض لے کر آپکی خدمت میں حاضر ہوئی ہوں…..
اس امید کے ساتھ کہ آپ نظر ثانی کے بعد توجہ طلب نتائج سامنے لائیں گے…اور عوام کیلئیے اپنے اصلاحی فلاحی اور مثبت اقدامات ایک اور اضافہ کریں گے…

جناب عالی…!!!
عرض یہ کرنا چاہتی ہوں کہ جس طرح احسن طریقے سے آپ نے کورونا وائرس کو لیتے ہوئے احتیاطی اقدامات نافذ کروائے ہیں…اور عمل درآمد کروایا ہے…اسی سے منسلک ایک چھوٹی سی سوچ میں آپکے گوش گزارنا چاہتی ہوں… جسے پروان چڑھا کر آپ تناور درخت کی ماند کھڑا کریں گے…جس کے سائے میں یہ مملکت پاکستان اس عذاب خداوندی کی کڑی دھوپ سے آرام پائے گی…

جناب صدر ہر انسان کی فطرت میں یہ چیز پوشیدہ ہے کہ….اسکی ذہنی اور قلبی کیفیت کو جو شخصیت متاثر کرتہ ہو اسی کی بات اسکے ذہن و سوچ میں گھر کرتی ہے….اسی انسانی فطرت کو پیش نظر رکھتے ہوئے مختلف سیلبریٹیز کو ہائر کر کے ان سے کورونا سے متعلق حفاظتی اقدامات کہلوائے گئے….تا کہ عوام دلچسپی سے سنے اور عمل کرے…. سیلیبریٹیز کی طرح آپ سے بھی قوم بہت متاثر ہے…آپکو اپنا ہیرو مانتی اور جانتی ہے…آپکو سنتی ہے…
تو کیوں مہ اپنے سننے اور چاہنے والوں کی زندگیوں کی ضنمامت کے طور پر آپ کوتونا سے متعلق اقدامات میں ایک ایسی نئ اور متاثر کن حکمت عملی کا اضافہ کریں خو نہ صرف ان کی جان.کیلییے امان ثابت ہو بلکہ اس آفت کے مٹنے کے بعد بھی آئندہ اور بعد کی زندگی میں ان کیلئیے راحت کی موئجب بنی رہے…

جیسے کہ ان اقدامات کے تحت عوام.میں فاصلے تو پیدا ہو گئے ہیں لیکن اس کے بر عکس ایک گھر ایک چھت ایک یونٹ کے اند رہنے والے لوگ ایک دوسرے کے قریب آ گئے ہیں…
ایک کفالت کرنے والا باپ جو منہ اندھیرے خوابیدہ بچوں کو چھوڑ کر کمانے کی فکر میں دنیا کی ےیز رفتاری میں دھکے کھا کر … سارا دن معاشرے اور حالات کی سختی کے بعد …کمائی کے چند پیسوں کے ساتھ ….دہلیز کے اس پار آرام.اور سکون کی دنیا گھر میں داخل ہوتا تو اپنے پیارون کو خواب غفلت میں ڈوبا پا کر مایوس چہرے کے ساتھ ….کھا پی کر….بستر پر آرام کیلئے…اگلے دن کی تکیلف دہ سوچوں اور فکروں کے ساتھ سو جاتا تھا…

آج وہ باپ اپنی اولاد کو اپنے سامنے پاتا ہے انکو دیکھتا… ہے سنتا ہے…باتیں کرتا ہے…اور وعض و نصیحت کرتا ہے…ےو یہ اپکی اس حکمت عملی کے تحت ممکن ہوا ہے…
اسی حکمت عملی کو مزید بہتر طریقے سے استعمال کیا جا سکتا ہے…اگر باپ اس وقت کو اولاد کی تربیت اور اصلاح کیلئیے استعمال کرے…
ایک وہ تربیت ہے جو وہ بچپن سے اب تک اپنہ اولاد کی کرتا آرہا ہے…ایک یہ تربیت ہے…جو وہ اب کرے گا…قرآن اور اسکے ترجمے کی روشنی میں…

لوگوں سے دوری اگر انسانوں کو اللہ کے قریب کر دے تو کیا یہ زیادہ فائدہ مند نہیں ? اپنے رب کو راضی کر کے اس عذاب سے بچنے میں….?
کیا ہو اگر ہر والد نماز کے بعد اپنی اولاد کو ہمراہ لئیے چند قرآنی آیات کا ترجمہ سمجھائے…؟؟؟ جو اس نوجوان نسل میں سے برائی کی جڑ کو آہستہ آہستہ ختم کر سکتی ہیں…
کیا ہوا اگر ہینڈ سینیٹائز کے ساتھ ہر باپ اپنی اولاد کو 5 وقت وضو کے علاوہ باقی وقت بھی باوضو رہنے کی تاکید کرے….؟؟؟

قرآن جسھ کتاب الشفاء کہا گیا ہے ہر گھر میں موجود ہونے کے باوجود …باہر سے شفاء بخش ادویات خرید کر خود کا بچائو ممکن بنایا جا رہا ہے تو کیوں نہ تو کیوں نہ اس کتاب الشفاء کے استعمال کو معمولات زندگی اس طرح روز شامل کیا جائے کہ….صرف کورونا سے ہی نہیں…ہر طرح کی بیماری سے شفا یاب ہو جائیں…

حفاظتی تدابیر کے ساتھ والدین بچوں کو اس کتاب الشفاء کیاوہ آیات ورد کروائیں جو جو ان کو عمر بھر کیلئے ہر بیماری سے شفا یاب کر دیں..
وہ کتاب جو کردار کو تعمیر کر کے گوہر نایاب بنا سکتی ہے اس کتاب کا مطالعہ ترجمہ کے ساتھ ضروری قرار دے دیا جائے…تو ممکن نہیں بلکہ طے ہے کہ…
قوم کو…

ملک پاکستان کو…
فرامنبردار اور جانثار بیٹے ملیں گے جو …جو علم و ہنر میں اتنے وسیع و فصیح ہونگے….کہ قومی صنعت و معیشت نیز ملکی ترقی میں سرمایہ ثابت ہونگے….
گھر میں بیٹھے بچوں کو کمیوٹر اور انٹرنیٹ کے منفی استعمال سے ہٹ کر …انہیں مثبت اور تعمیری استعمال سکھایا جائے تا کہ وہ ملک و قوم کیلییے کچھ کر سکیں….
یہ وقت ہے ایک باپ کے عملی کردار میں اترنے کا…

تو….محترم عمران خان صاحب…آپ پوری قوم کے باپ ہیں…. یہ لائحہ عمل سروع ہوتا ہے,,,,,
آپ سے…..
آپ کے خطاب سے…
آپکی حکمت عملی سے….
آپ کے عملی کردار سے……
ہم پاکستانی آپکی نافذ کردہ اس مہم

Stay at Home
میں اپکے ساتھ ہیں…جس میں آپ اس نئے نقطے کا اضافہ کر کے ….. اسے قوم.کیلئے
مزید پر اثر…
فائدہ مند….
اور نفع بخش بنا سکتے ہیں…
براہ کرم میرے اس نقطہ نظر پر….

اپنے وجدان, اور زمانہ شناسی کی بے پناہ صلاحیت کو استعمال کرتے ہوئے…
اپنے بیش قیمتی امور میں سے وقت نکال کر….
تھوڑی توجہ فرما کر…
ایک خطاب کا وقت مقرر فرما کر…

وقت مقررہ پر پیغام بالعوام الناس کو لیکچر کے ذرئعیے ڈلیور کر کے…..
اس پیغام کو اپنے چاہنے اور سننے والوں کے ذرئعیے عام کیجئے …. اور اس پر عمل ممکن بنائیے…..
مجھ سمیت تمام عوام کی نگاہیں اپکے اس فیصلے پر ٹکی ہوئی ہیں… اس نقطہ پر عمل کروا کے ہم پاکستانیوں کو قلع اسلام کے اس سلطان عظیم,, جناب عمران خان پر فخر کا موقع فراہم کیجئیے….
شکریہ
عمران خان…..!!!
فخر پاکستان…!!!
پاکستان زندہ باد!!!!

✍🏻قلم نگار
ڈاکٹر ماریہ نقاش

Leave a reply