ڈاکٹر شہناز شورو .17 نومبر 1967 یوم پیدائش

0
54

حوروں کے پستان ناپتے مولوی ۔۔۔۔!

ڈاکٹر شہناز شورو .17 نومبر 1967 یوم پیدائش
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آغا نیاز مگسی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

نامور پاکستانی ادیبہ، مصنفہ، ماہر تعلیم اور نظم گو شاعرہ پروفیسر ڈاکٹر شہناز شورو صاحبہ 17 نومبر. 1967 میں میر پور خاص سندھ میں پیدا ہوئیں۔ ابتدائی تعلیم میر پور خاص میں حاصل کرنے کے بعد انہوں نے سندھ یونیورسٹی جام شورو سے انگلش میں ایم اے کیا جس کے بعد انہوں نے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے بیرون ممالک کا سفر اختیار کیا ۔ انہوں ناٹنگھم یونیورسٹی برطانیہ سے انگریزی پڑھانے کی تعلیم حاصل کی جبکہ نیو یارک یونیورسٹی امریکہ سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ۔ اعلیٰ تعلیم مکمل کرنے کے بعد سندھ کے محکمہ تعلیم میں بطور لیکچرار ان کی تعیناتی ہوئی۔ وہ آجکل پروفیسر کی حیثیت سے اپنے فرائض سر انجام دے رہی ہیں ۔ سندھ کے معروف ادیب اور بیورو کریٹ اکبر لغاری صاحب سے ان کی شادی ہوئی ہے۔ پروفیسر شہناز شورو تین زبانوں سندھی ،اردو اور انگریزی میں افسانے، مضامین ، مقالے اور آزاد نظم لکھتی ہیں اور ترجمے بھی کرتی ہیں ان کی نصف درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں جن میں "نظر نظر کی بات” زوال دکھ” ” درد جو معراج” اور ترجمے شامل ہیں ۔

آزاد نظم
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

عورت کی کوکھ سے نکلے
حوروں کے پستان ناپتے مولوی
بد کردار حاکموں کو نیکی کی سند بانٹنے والے مولوی
ہمارے لباس ہمارے کردار جانچتے مولوی
درباری مولوی، پیشہ ور مولوی
بھوک سے بلکتے انسان دیکھ کر
جن کی سوچ جاگتی نہیں
زندانوں میں بے گناہ جسم دیکھ کر
جن کو نظر آتے نہیں
ننھی بچیوں کے جسموں کو نوچتے بھیڑیے
جن کی زبان چپ ہے دیکھ کر
معصوم بچوں کے جسموں کو چیرتے درندے
مگر ہم بے پردہ عورتیں
خدا کا عذاب ہیں
ہم جینز پہن کر کام کرتی مزدور عورتیں
وبا کا سبب ہیں
پروردگار اپنے خلیفے کو رسی ڈال

Leave a reply