قطر ورلڈ کپ: دبئی کے ہوٹلوں میں کمروں کی بکنگ کا سلسلہ دھڑا دھڑ جاری

0
49

قطر میں متوقع عالمی فٹ بال کپ کے شروع ہونے سے پہلے ہی دبئی کے ہوٹلوں میں کمروں کی بکنگ کا سلسلہ دھڑا دھڑ جاری ہے۔

باغی ٹی وی : غیر ملکی میڈیا کے مطابق ابھی قطر ورلڈ کپ میں تقریبا چارماہ کا وقت باقی ہے لیکن جس رفتار سے فٹ بال شائقین ہوٹلوں میں ابھی سے اپنے لیے کمرے یقینی بنانے کی کوشش میں ہیں اس سے لگتا ہے کہ ‘ قطر ورلڈ کپ 2022 ‘ کے موقع پر ہوٹلوں میں جگہ ملنا مشکل ہو جائے گا فٹ بال شائقین کی کوشش یہ لگتی ہے کہ فٹ بال کے ساتھ قطر کے علاوہ پڑوسی ملکوں بشمول متحدہ عرب امارات کی سیر کا بھی لطف اٹھائیں۔

مشرق وسطیٰ میں ایک بڑی برطانوی ہوٹل چین ‘ پریمئیر ان ‘ فٹ بال دیکھنےکےلیے قطر آنے والے متوقع شائقین کے لیے ابھی سے تیاریوں کو تیز کر چکی ہے العربیہ کے مطابق برطانوی ہوٹل چین کے ڈائریکٹر سائمن لی کا کہنا ہے کہ میزبانی کے میدان میں ہم ایک اور بڑے سیزن کو دیکھ رہے ہیں کیونکہ معمول کی سیاحتی سرگرمیوں کے عروج کے دنوں میں ہی قطر ورلڈ کپ ہونے جارہا ہے۔’

سائمن لی کےمطابق ‘ پریمئیر ان ‘ کے لیے بھی قطر ورلڈ کپ کے دنوں میں سرگرمی عروج پر ہوگی، جس کی شروعات ابھی سے ہو چکی ہیں۔ ہمارے ہوٹلوں میں لوگوں کی دلچسپی غیر معمولی ہوگی ، اس کے علاوہ کھانوں اور کھیلوں کی وجہ سے بھی ہمارے ہوٹل نمایاں اور اہم رہیں گے۔

اگرچہ ورلڈ کپ قطر میں ہورہا ہوگا۔ لیکن یو اے ای فٹ بال شائقین کی آمدو رفت اور قیام و طعام کے ایک بہت بڑے اور کلیدی مرکز کے طور پر سامنے ہوگا۔ شائقین شٹل پروازوں کے ذریعے بھی قطر اور دبئی کے درمیان رش کر رہے ہوں گے۔ ہماری کمپنی تمام ہوٹلوں میں کمروں کی بکنگ میں تیزی دیکھ رہی ہے۔ حتٰی کے حال ہی میں کھلنے والی ‘پریمئیر ان’ کی ‘برشا ہائیٹس’ میں ستر فیصد بکنگ ہو چکی ہے۔

ہم پہلے سے ہی ماہ نومبر کے لیے اپنے ہوٹلوں میں کمروں کی بکنگ میں حالیہ چند ہفتوں سے اضافہ دیکھ رہے ہیں۔ ہمارے ہوٹل چونکہ ائیر پورٹس کے قریب تر ہیں اس لیے فٹ بال شائقین کے لیے دلکشی زیادہ رکھتے ہیں۔

ایک تجزیہ کرنے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ 2022 کی آخری سہ ماہی متحدہ عرب امارات میں سیاحت کے عروج کے دن ہوں گے –

قطر ورلڈ کی اس 28 دنوں تک جاری رہنے والی پر جوش سرگرمی کے دوران شائقین کے لیے بیس لاکھ ٹکٹ دستیاب ہوں گے۔ ان ٹکٹوں میں سے بارہ لاکھ ٹکٹ اب تک فروخت ہو چکے ہیں۔ فٹ بال شائقین دنیا بھر سے بالعموم اور مغربی دنیا کے ساتھ ساتھ عرب دنیا سے بالخصوص بڑی تعداد میں متوقع ہیں۔

Leave a reply