دبئی ویزا ہولڈرز پاکستانیوں کیلئے”کورونا ویکسینیشن سرٹیفیکیٹ” کی شرط ختم

دبئی نے اپنا رہائشی ویزا( دبئی ویزا ہولڈرز) رکھنے والوں کیلئے سفر کی شرائط میں نرمی کردی ہے۔

باغی ٹی وی : نئی ہدایات کے مطابق دبئی کا رہائشی ویزا رکھنے والے پاکستانیوں کیلئے کورونا کے’’اماراتی ویکسینشن سرٹیفیکیٹ‘‘ کی شرط ختم کردی ہے یہ نرمی پاکستان، بھارت، سری لنکا، نیپال، نائجیریا اور یوگنڈا کے شہریوں کیلئے بھی ہوگی۔

دبئی ائرپورٹ اور دبئی کی ایمرٹس ائیرلائن نے نئی سفری ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے مسافر پر اب "اماراتی ویکسینشن ” کی دو مکمل خوارکوں کی شرط لاگو نہیں ہوگی البتہ دیگر شرط ابھی بھی جوں کی توں برقرار ہیں، جن میں پاکستان سے دبئی کے سفر سے پہلے “اماراتی اجازت نامہ” لینا پہلی اور لازمی شرط ہے۔

ایمریٹس ایئرلائن کی ویب سائٹ پر شائع تازہ سفری قواعد کے مطابق متحدہ عرب امارات کا مستند رہائشی ویزا رکھنے والے تمام مسافروں کو درج ذیل شرائط پوری کرنے پر مذکورہ بالا ممالک سے دبئی سے جانے اور وہاں آنے کی اجازت ہوگی۔

دبئی کا ویزا رکھنے والوں کو داخلے سے قبل منظوری کے لیے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریذیڈنسی اینڈ فارنرز افیئرز کے ذریعے درخواست دینا ہوگی مسافروں کے پاس طے شدہ پرواز کی روانگی اور نمونہ اکٹھا کرنے کے درمیان 48 گھنٹوں کے اندر لیے گئے کووڈ-19 ٹیسٹ کا سرٹیفکیٹ لازمی ہونا چاہیے، صرف وہ رپورٹس درست تصور کی جائیں گی کووڈ 19 پی سی آر ٹیسٹ کی اصل رپورٹ سے منسلک کیو آر کوڈ جاری کرتی ہیں۔

مسافروں کو اپنی پرواز کی روانگی سے چار گھنٹے قبل کووڈ-19 پی سی آر ریپڈ ٹیسٹ مکمل کرنا ہوگا (ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ قبول نہیں کیا جائے گا) مسافروں کو دبئی پہنچنے پر کوویڈ19 پی سی آر ٹیسٹ مکمل کرنا ہو گا۔

ایڈوائزری میں کہا گیا کہ متحدہ عرب امارات کے شہری پہلی تین شرائط سے مستثنیٰ ہیں لیکن انہیں دبئی پہنچنے پر کوویڈ 19 پی سی آر ٹیسٹ کرانا پڑے گا، متحدہ عرب امارات کے شہریوں کے علاوہ وہ تمام مسافر جو گزشتہ 14 دنوں کے دوران بھارت، نیپال، نائیجیریا، پاکستان، سری لنکا اور یوگنڈا میں رہے ہیں انہیں دبئی میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔

واضح رہے کہ نئی ہدایات اماراتی ریاست دبئی کےلئے مخصوص ہیں جبکہ اماراتی ریاست ابوظبی اور شارجہ کیلئے ابھی بھی’’اماراتی ویکسینشن کارڈ‘‘ لازم ہے۔

اماراتی ویکسینشن کارڈ کی شرط کے تحت پاکستان سے آنے والے صرف ان ہی مسافروں کو امارات سفر کرنے کا اجازت نامہ دیا جائے گا جنہوں نے متحدہ عرب امارات میں کورونا سے بچاؤ کی ویکسین کی دو خوارکیں لی ہوں گی۔

گزشتہ جمعے کو پاکستان سے دبئی جانے والے بہت سارے مسافروں کو فلائٹ سے چار گھنٹے پہلے کروائے گئے منفی ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ نہ ہونے کی وجہ سے سفر سے روک دیا گیا تھا۔

دوسری جانب پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے وزارت خارجہ سے اپیل کی تھی کہ وہ متحدہ عرب امارات کی حکومت سے درخواست کرے کہ وہ پاکستان تارکین وطن کی یو اے ای واپسی کے لئے تیز رفتار پی سی آر ٹیسٹوں کے بجائے اینٹیجن ٹیسٹ کے نتائج پر غور کرے ، جو امارات میں پرواز کرنے والے مسافروں کے لیے لازمی ہیں۔

متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستانیوں کی یو اے ای واپسی کے لئے سفری پابندیوں نرم کئے جانے کے بعد بھی ہزاروں پاکستانی ملک میں تیز ترین کورونا پی سی آر ٹیسٹ کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے متحدی عرب مارات میں جانے سے قاصر ہیں اور پاکستان میں ہی پھنسے ہوئے ہیں-

اس مسئلے کے حل کے لئے پاکستانی حکام نے دفتر خارجہ سے اپیل کی تھی کہ یو اے ای حکومتوں سے اینٹیجن ٹیسٹوں کے نتائج قبول کرنے کی درخواست کرے تاکہ پاکستانی یو اے ای واپس جا سکیں-

پاکستان کے وزارت خارجہ سمیت کئی عہدیداروں کو لکھے گئے ایک خط میں ، سی اے اے نے کہا تھا "اگرچہ ہم اس بات کو یقینی بناسکتے ہیں کہ پاکستان سے دبئی کا سفر کرنے والے مسافروں دبئی روانگی سے 48 گھنٹے قبل درست پی سی آر ٹیسٹ کی رپورٹ موجود ہو لیکن دبئی جانے والے مسافروں کے لیے تیز رفتار پی سی آر ٹیسٹ کی سہولت ہم فراہم نہیں کر سکتے۔ کیونکہ یہ فی الحال پاکستان میں دستیاب نہیں ہے۔

خط میں مزید کہا گیا تھا تاہم ، بدلے میں ، پاکستان سے دبئی جانے والے مسافروں کا روانگی سے قبل 6 گھنٹوں کے اند راندر اینٹیجن ریپڈ ٹیسٹ کر سکتے ہیں اور بعد میں پی سی آر ٹیسٹنگ دبئی پہنچنے پر کی جا سکتی ہے۔

Comments are closed.