دنیا کرونا سے نمٹ رہی ہے اور بھارت کیا کام کر رہا ہے؟ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے کیا یقین دہانی کروائی؟ قریشی نے بتا دیا

0
32

دنیا کرونا سے نمٹ رہی ہے اور بھارت کیا کام کر رہا ہے؟ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے کیا یقین دہانی کروائی؟ قریشی نے بتا دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ بھارت اس وقت وہ اقدامات اٹھارہاہے جو عالمی قوانین، اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ تمام کشمیری قیادت بشمول پاکستان نے مودی سرکار کا یہ اقدام متفقہ طور پر مسترد کردیا ہے،پوری دنیا کورونا کے عالمی وبائی چیلنج سے نبرد آزما ہے اور بھارت کشمیریوں کوخوراک،ادویات فراہمی کے بجائے وہاں ڈومیسائل قوانین میں تبدیلیاں کررہا ہے، بھارت اس آڑ میں ایسے اقدامات اٹھا رہا ہے جو بلا جواز ہیں۔ پوری کشمیری قیادت اور ہزاروں کشمیری نوجوان بھارتی جیلوں میں بند ہیں،بھارت کا ڈومیسائل حصول کے قواعد میں تبدیلی کشمیریوں کا آبادیاتی تناسب تبدیل کرنے کا ایجنڈا ہے، بھارتی اقدام نہ روکا تومقبوضہ کشمیرمیں حالات مزیدخراب ہونےکاقوی امکان ہے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کا یہ اقدام، سٹیزن ترمیمی ایکٹ کی طرح انتہائی متنازع اقدام ہے، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کو بھارت کے غیر قانونی، غیر آئینی اقدام سے مطلع کردیا گیا ہے سیکرٹری جنرل سے بھارتی اقدام کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے یقین دلایا نئے قواعد کا مسودہ منگوا کرجائزہ لیں گے. انتونیو گوتریس نے تیسری دنیا کے ملکوں کیلئے علم بلند کیا، ہم نے ترقی پذیر ملکوں کیلئے قرضوں کی سٹرکچرنگ کی تجویز دی ہے.

پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کورونا وائرس کے بعد صورتحال مزید ابتر ہو گئی ہے، 5 اگست 2019 کے بعد سے کشمیر میں بھارتی اقدامات سلامتی کونسل اور پاک بھارت معاہدوں کی خلاف ورزی ہیں۔ عالمی برادری بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب بدلنے سے روکے۔نام نہاد آرڈر غیر کشمیریوں کو جموں وکشمیر میں بسانے کی کوشش ہے،بھارت کیطرف سے حالیہ جموں وکشمیر ری آرگنائزیشن آرڈر2020 کی مذمت کرتے ہیں،مقبوضہ کشمیر کے ڈومیسائل کے حصول کےلیے نیا قانون قابل مذمت ہے

واضح رہے کہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے لئے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جسکے تحت مقبوضہ علاقے میں کم ازکم 15 برس سے رہائش پذیر کوئی بھی شخص اب کشمیرکا باشندہ قرار پائے گا۔

مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کے تقریبا آٹھ ماہ بعد مرکزی حکومت نے ایک نوٹیفیکشن جاری کیا ہے جس کے مطابق جموں کشمیر کے نچلے درجہ کے سرکاری عہدوں پر خطے کے باشندوں کا حق ہوگا۔حکومت نے جموں و کشمیر کے ڈومیسائل قانون میں بڑی ترمیم کرتے ہوئے نئے قانون لاگو کردیے ہیں جس سے جموں و کشمیر کے سیاسی و عوامی حلقوں میں بے چینی پیدا ہونے کا امکان ہے

مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب بدلنے کی بھارتی کوشش، پاکستان نے دنیا سے بڑا مطالبہ کر دیا

 

Leave a reply