طالبان حکومت اب بھی عالمی تنہائی کا شکار ہے،امیر خان متقی،دنیا ہماری حکومت کو تسلیم کرے،ذبیح اللہ مجاہد

0
71

کابل: طالبان حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے بدھ کو کہا کہ طالبان حکومت اب بھی عالمی تنہائی کا شکار ہے۔

باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی نے دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت بین الاقوامی سطح پر کاروبار اور تجارت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے یہ ایسے ہی کام کرتی ہے جیسے اسے عالمی سطح پر سرکاری طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔

افغانستان کے شہر جلال آباد میں زلزلہ،11 افراد جاں بحق متعدد زخمی

امیر خان متقی نے اس سے قبل عالمی برادری سے طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا تھا، تاکہ ماضی میں جو کچھ ہوا اسے دہرایا نہ جائے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ تحریک نےایک جامع حکومت تشکیل دی ہے جو افغان عوام کو متحد کر سکتی ہے اور انہیں سلامتی اور خوشحالی فراہم کر سکتی ہے۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ افغانستان میں معاشی نظام اور حکومتی اداروں کو کمزور کرنے کے لیے بہت سی سازشیں شروع کی گئیں اس بات پر زور دیا کہ افغانستان کا استحکام پوری دنیا کے مفاد میں ہے۔


دوسری جانب امارات اسلامیہ کےترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کابل یونیورسٹی میں خطاب میں کہا کہ کچھ باغی عناصر حکومت کو عدم استحکام کرنا چاہتےہیں،ان عناصر کا قلع قمع کرنا ضروری ہے،یہ عناصر افغان قوم کے اتحاد اور آزادی کے خلاف کام کر رہے ہیں،ان عناصر کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، دنیا ہماری حکومت کو تسلیم کرے-

کابل میں روسی سفارتخانے کے قریب خودکش دھماکہ

نائب وزیر تعلیم عبدالباقی کا کابل یونیورسٹی میں خطاب میں کہنا تھا کہ عالمی برادری کےساتھ مثبت پیش رفت نہ ہونے اور امارات اسلامیہ کی حکومت تسلیم نہ کرنےسےمعاشی مسائل بڑھے ہیں، دنیا کو سمجھنا ہو گا حکومت مسائل کا شکار رہتی ہے تو اس کی قیمت افغان عوام کو چکانی پڑے گی اور ایک نئی جنگ شروع ہو سکتی ہے-


طالبان نے 15 اگست 2021 کو 20 سال بعد امریکی افواج کے انخلا کے بعد افغانستان کا کنٹرول سنبھال لیا تھا اس کے بعد طالبان نے دارالحکومت کابل بغیر کسی لڑائی کے فتح کر لیا تھا امریکی انخلا کے آغاز کے ساتھ ہی ملک کے بیشتر حصے پر طالبان کا کنٹرول قائم ہونا شروع ہوگیا تھا۔

اگست 2021 میں افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے فوری بعد طالبان کے ہاتھوں کابل کا سقوط ہوگیا اور سابق صدر اشرف غنی بھی ملک سے فرار ہوگئے تھے-

پہلی باحجاب آسٹریلوی سینیٹر افغانستان سے ہجرت کی کہانی بتاتے رو پڑیں

Leave a reply