پاکستان کے مختلف حصوں میں زلزلے کے جھٹکے:لوگ اپنی کوٹھیاں،بنگلے چھوڑ کربھاگ نکلے

0
26

مظفرآباد:پاکستان کے مختلف حصوں میں زلزلے کے جھٹکے:لوگ اپنی کوٹھیاں،بنگلے چھوڑ کربھاگ نکلے ،اطلاعات کے مطابق آزاد کشمیراور اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف حصوں میں 5 اعشاریہ 6 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔

تفصیلات کےمطابق آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں ملاکنڈ ،وادی نیلم ، شادرہ، دودنیال، تہجیاں اور متعدد علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے جس کے بعد خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔

سوات،بونیر،چترال ،خیبر پختوانخواہ کے مختلف علاقوں ،گلگت بلتستان ،ملاکنڈ ،مردان اور باجوڑ،پشاور، صوابی، اسلام آباد ، نوشہرہ اور بالاکوٹ و گردو نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر سکیل پر 5 اعشاریہ 6 ریکارڈ کی گئی جبکہ گہرائی زیر زمین 100کلومیٹر ریکارڈ کی گئی اور زلزلے کا مرکز افغانستان تاجکستان بارڈر ہے۔

ادھر آج اطلاع کے مطابق انڈونیشیا میں 6.6 شدت کا زلزلہ رونما ہوا ہے۔امریکی جیولوجیکل ریسرچ سینٹر نے اعلان کیا ہے کہ 6.6 شدت کا زلزلہ 37 کلومیٹر کی گہرائی میں ریکارڈ کیا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ زلزلے کا مرکز لابوان کے علاقے سے 88 کلومیٹر جنوب میں تھا۔کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہ دیے جانے والے زلزلے کے بعد سونامی کی کوئی وارننگ جاری نہیں کی گئی۔

یاد رہے کہ تین دن پہلے صوبۂ بلوچستان کے ضلع گوادر اور اس کے گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے، جبکہ محکمۂ موسمیات کی جانب سے مکران سب ڈکشن زون میں شدید زلزلے اور سونامی کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق گوادر میں آنے والے زلزلے کی شدت 5 تھی، جس کی گہرائی 25 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی تھی ۔زلزلہ پیما مرکز کا مزید کہنا ہے کہ زلزلے کا مرکز گوادر کے ساحل کے قریب زیرِ سمندر تھا۔

زلزلہ پیما مرکز نے بتایا کہ زلزلہ گزشتہ رات 2 بج کر 22 منٹ پر گوادر سے 50 کلو میٹر دور بحیرۂ عرب میں آیا تھا۔

محکمۂ موسمیات کے ڈی جی محمد ریاض کے مطابق محکمۂ موسمیات مکران سب ڈکشن زون میں شدید زلزلے کے خدشے کا اظہار کئی دفعہ کر چکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مکران سب ڈکشن زون میں اتنی توانائی جمع ہو چکی ہے کہ کسی بھی وقت شدید زلزلہ آ سکتا ہے، مکران سب ڈکشن زون میں شدید زلزلے سے سونامی کا بھی خطرہ ہے۔

ڈی جی میٹ محمد ریاض کا یہ بھی کہنا ہے کہ محکمۂ موسمیات نے کچھ عرصہ قبل گوادر میں سونامی سے نمٹنے کی مشقیں بھی کی ہیں۔

ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ سندھ اور مکران کے ساحل پر سونامی کا خطرہ منڈلا رہا ہے، 1945ء میں مکران کے ساحل سے تباہی پھیلانے والا سونامی ٹکرایا تھا۔

ماہرین کے مطابق یہ آفت اب اپنا قدرتی ٹائم اسکیل مکمل کر چکی ہے، مکران کے سمندر میں موجود سبڈکشن زون کافی سرگرم ہے اور شدت پکڑ رہا ہے جس کے باعث ایک اور طاقتور سونامی پیدا ہو سکتا ہے، لیکن ایسا کب تک متوقع ہے، یہ پیشگوئی ممکن نہیں۔محکمۂ موسمیات تمام متعلقہ اداروں کے ہمراہ اس قدرتی آفت سے نبرد آزما ہونے کے لیے منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

Leave a reply