اگر ذہین بننا چاہتے ہو توگوشت کھاو اور اگر !گوشت نہیں کھائیں گے تو… کند ذہن ہوجائیں گے!

0
37

لندن: ایک حالیہ تحقیق میں ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ صرف ’’سبزیجاتی غذا‘‘ (ویجی ٹیریئن) پر انحصار کرنے کا نتیجہ دماغی صحت کےلیے کچھ اچھا نہیں نکلتا، ماہرین طب نے نتیجہ اخذ کیا ہے کہ گوشت کا استعمال بہت ضروری ہے ، ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر گوشت نہیں‌کھائیں گے تو کند ذہن بن جائیں‌گے

ذرائع کے مطابق یہ تحقیق برطانوی ادارے ’’نیوٹریشنل انسائیٹ‘‘ سینئر تحقیق کارہ ڈاکٹر ایما ڈربی شائر کی نگرانی میں کی گئی ہے جس کی تفصیلات ریسرچ جرنل ’’بی ایم جے نیوٹریشن، پریوینشن اینڈ ہیلتھ‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہیں۔

اس تحقیق میں برطانوی ماہرین طب نے بتایا ہے کہ سبزیجاتی غذا میں ایک اہم غذائی جزو ’’کولائن‘‘ کی مقدار بہت کم ہوتی ہے۔ اگرچہ ہمارا جگر بھی کولائن بناتا ہے لیکن اس کی مقدار ہماری جسمانی ضروریات کے مقابلے میں نہایت کم ہوتی ہے۔ یہ کمی صرف اسی وقت پوری ہوسکتی ہے جب غذا میں سبزیوں، دالوں اور پھلوں کے ساتھ ساتھ مناسب مقدار میں گوشت بھی شامل رکھا جائے۔

اس طبی تحقیق کا تقاضا یہ ہے کہ کسی بھی فرد کی خوراک میں‌ بڑے اور چھوٹے کے گوشت کے علاوہ مرغی، مچھلی، انڈے، دودھ اور دہی کی بھی مناسب مقدار ہماری غذا میں شامل ہونی چاہیے۔ واضح رہے کہ اس کا مطلب یہ ہر گز نہیں کہ ہر روز گوشت کھایا جائے، بلکہ اس سے مراد یہ ہے کہ سبزیجاتی غذا کے ساتھ ساتھ، ہفتے میں دو سے تین مرتبہ، گوشت پر مشتمل غذا کو بھی متوازن طور پر استعمال میں رکھنا چاہیے۔

برطانوی طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ دماغی نشوونما میں کولائن کی خصوصی اہمیت ہے، خصوصاً اُس وقت جب (دورانِ حمل) رحمِ مادر میں بچے کی نشوونما ہورہی ہوتی ہے۔ جگر کی کمزوری دور کرنے اور خون میں موجود چکنائی کو ختم کرنے کے علاوہ، کولائن ایسے آزاد اصلیوں (فری ریڈیکلز) کے خلاف بھی لڑتا ہے جو ہمارے جسمانی خلیوں کو تباہ کرتے ہیں اور متعدد بیماریوں کی وجہ بنتے ہیں۔

Leave a reply