ای سی سی نے ترسیلات زر بڑھانے کے لئےایپ متعارف کرانے کی منظوری دیدی
اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) نے اوور سیز پاکستانیوں کے لئے موبائل ایپ متعارف کرانے کی منظوری دے دی-
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق ای سی سی نے مذکورہ ایپ کی منظوری ترسیلات زر کو فروغ دینے کیلیے دی ہے نیشنل ریمٹنس لائلٹی پروگرام کے تحت اورسیز پاکستانیز کو مراعات دی جائیں گی، اسٹیٹ بینک اکتوبر کے آخر تک ایپ جاری کرے گا-
وزارت خزانہ کے مطابق ای سی سی کا اجلاس وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت ہوا جس میں نیشنل ریمٹنس لائلٹی پروگرام کے اسٹرکچر اور مالی اثرات کی منظوری دی گئی۔
پروگرام کے تحت اورسیز پاکستانیوں کیلیے اکتوبر کے آخر تک موبائل ایپ متعارف کرائی جائے گی جس کا مقصد ترسیلات زر بڑھانے کیلیے ان کی حوصلہ افزائی کرنا ہے-
وزیر خزانہ شوکت ترین نے ریمٹنس لائلٹی پروگرام اور موبائل ایپ کے اجرا سے پہلے اسٹیٹ بینک کو دیگر تمام اسٹیک ہولڈرز سے ضروری مشاورت کی ہدایت کر دی۔
جبکہ سیکرٹری خزانہ یوسف خان نے اجلاس کو بریفنگ میں بتایا کہ گزشتہ مالی سال ریکارڈ 29 ارب 40 کروڑ ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئیں، ترسیلات زر کا سالانہ ہدف 31 ارب 25 کروڑ ڈالر مقرر کر رکھا ہے۔
دوسری جانب وزیرخزانہ شوکت ترین نے وفاقی وزیر آئی ٹی کی تجاویز پر آئی ٹی انڈسٹری سے متعلق اہم فیصلے کیے ہیں جس میں آئی ٹی برآمدات میں نمایاں کارکردگی دکھانے والی کمپنیوں کو نقد انعامات دینے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔
فیصلہ کیا گیا ہے کہ آئی ٹی برآمدات کا ایک فیصد سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے لیے مختص کیا جائے گا اور سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ فنڈز کو اسکل و بزنس ڈویلپمنٹ، ٹیکنالوجی پارکس کے قیام پر خرچ کرے گا۔
آئی ٹی کمپنیوں کے ٹیکس مسائل سے متعلق وزارت خزانہ نےاختیاراتی کمیٹی بھی تشکیل دے دی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ آئی ٹی انڈسٹری کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا اور ایف بی آر نظر ثانی شدہ ٹیکس تشریحات تشکیل دے گا۔
شوکت ترین نے وفاقی وزیر آئی ٹی کو معاملات کو ترجیح بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کرا ئی جبکہ وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق کا کہنا تھا کہ آئی ٹی انڈسٹری کے دیرینہ مسائل کے حل کے لیے وزیر خزانہ کے مشکور ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا تھا کہ ملکی معاشی اور سائنسی ترقی کے لیے آئی ٹی شعبے میں ترقی کیلئے فعال اقدامات اٹھائے جائیں عالمی سطح پر ترقیاتی پالیسیوں کا فوکس ترقیاتی منصوبوں سے انسانی وسائل کی فکری ترقی کی سمت جارہا ہے۔ پاکستان کو انسانی وسائل کی سائنسی اور فکری ترقی کے لئے جدید حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔