معاشی مشکلات میں گھرے ملک سری لنکا نے روس سے تیل خرید لیا

0
29

کولمبو:معاشی و سیاسی بحران میں گھرے سری لنکا نے روس سے خام تیل حاصل کیا ہے۔اطلاعات کے مطابق اے ایف پی کے مطابق سری لنکا کو اپنی آزادی سے لے کر اب تک کے بدترین بحران کا سامنا ہے۔ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات سمیت دیگر ضروری اشیا کی کمی ہے۔ حکومتی آئل ریفائنری سیلون پیٹرولیم کارپوریشن مارچ میں فارن ایکسچینج بحران کے باعث بند ہو گئی تھی اور حکومت خام تیل درآمد نہیں کر سکی تھی۔

سری لنکا کے انرجی منسٹر کنچانا وجیسیکیرا نے کہا کہ روسی تیل ایک مہینے سے کولمبو کی پورٹ پر تھا، لیکن ملک کے پاس ادائیگی کے لیے ساڑھے سات کروڑ ڈالر نہیں تھے۔

سری لنکا روس پر امریکی پابندیوں کے باوجود ماسکو سے براہ راست خام تیل، کوئلے، ڈیزل اور پٹرول کے حصول کے لیے مذاکرات کر رہا ہے۔ یورپی یونین کے لیڈران تیل سمیت روس پر دیگر پابندیاں لگانے کے لیے پیر کو ملاقات کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ پاکستان میں بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیاہے جبکہ سابق وزیراعظم عمران خان با ربار کہہ رہے ہیں کہ میں روسی صدر سے بات کرچکا تھا کہ پاکستان کو پٹرول سستے داموں ملے لیکن امریکہ کے کہنے پر حکومت ختم کردی گئی

یاد رہےکہ کل رات پاکستان میں پٹرول، ڈیزل،مٹی کے تیل کی قیمت میں 30 روپے فی لٹر اضافہ کردیا گیامفتاح اسماعیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایک لٹر پٹرول 179.86روپے، ڈیزل 174.15 روپے، لائٹ ڈیزل 148.31 روپے جبکہ مٹی کا تیل 155.56 روپےفی لٹر ہوگا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ جب تک پٹرول کی قیمت نہیں بڑھائیں گے آئی ایم ایف قرض نہیں دے گا، عمران خان فارمولے پر جاؤں تو ڈیزل 305 روپے کا ہوگا، حکومت نے غریب لوگوں کی پروٹیکشن کا فیصلہ کیا ہے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سابق حکومت میں فروری تک پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافہ ہوا، سابق حکومت نے پٹرول کی قیمت کو فکسڈ رکھا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کے لیے عوام پر کچھ نہ کچھ بوجھ ڈالنا ناگزیر ہوگیا، پٹرول پر سبسڈی کا امیر اور غریب دونوں فائدہ اٹھا رہے ہیں۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ 15 دن میں 55 ارب روپے کا نقصان برداشت کر چکے ہیں، سابق حکومت کی پالیسیوں کے باعث آج مہنگائی کا سامنا ہے،عمران خان کی حکومت معاشی بارودی سرنگیں بچھا کر گئی ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ پہلے دن سےکہہ رہا تھا کہ عوام پر کچھ نہ کچھ بوجھ ڈالنا ناگزیر ہے، سول حکومت چلانے کا خرچہ 42 ارب اور سبسڈی سوا سو ارب روپے ہے، 15دن میں 55ارب روپے کا نقصان برداشت کرچکے ہیں۔بعد ازاں وزارت خزانہ نے پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔

Leave a reply