الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی کی سیاسی حیثیت پر واضح موقف

election commision

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سیاسی حیثیت کے بارے میں اپنا موقف واضح کیا ہے۔ کمیشن کے ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی ایک قانونی سیاسی جماعت ہے اور اس کا نام رجسٹرڈ سیاسی پارٹیوں کی فہرست میں شامل ہے۔ذرائع نے زور دے کر کہا کہ الیکشن کمیشن نے کبھی بھی پی ٹی آئی کو غیر سیاسی جماعت قرار نہیں دیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ پی ٹی آئی کا نام بطور سیاسی جماعت الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔
تاہم، کمیشن نے پی ٹی آئی کے حالیہ انٹرا پارٹی الیکشن کے معاملے پر اپنے موقف کی وضاحت کی۔ ذرائع کے مطابق، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کو درست قرار نہیں دیا تھا۔ اس فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی مختلف فورمز پر گئی، لیکن الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رہا۔اس صورتحال کے نتیجے میں، پی ٹی آئی سے ان کا انتخابی نشان ‘بلہ’ واپس لے لیا گیا۔ کمیشن کے ذرائع نے تاکید کی کہ یہ کارروائی صرف انٹرا پارٹی الیکشن کے نتائج کی بنیاد پر کی گئی، نہ کہ پارٹی کی سیاسی حیثیت کی وجہ سے۔یہ وضاحت پی ٹی آئی کی حیثیت کے بارے میں پھیلی ہوئی افواہوں اور غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لیے سامنے آئی ہے.ذرائع الیکشن کمیشن نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے کبھی نہیں کہا کہ پی ٹی آئی سیاسی پارٹی نہیں ہے ۔ یہ ایک سیاسی پارٹی ہے اور اسکا نام بھی سیاسی پارٹیوں کی لسٹ میں شامل ہے جو کہ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر موجود ہے ۔ مزید الیکشن کمیشن نے کسی فیصلے کی غلط تشریح نہیں کی البتہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی الیکشن کو درست قرار نہیں دیا۔ جس کے خلاف پی ٹی آئی مختلف فورمز پر گئی اور الیکشن کمیشن کے فیصلےکو Uphold کیا گیا ۔ چونکہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن Valid نہیں تھے جس کا Logical Consequence یہ تھا کہ ان سے الیکشنز ایکٹ کی دفعہ 215کے تحت Bat کا نشان withdraw کیا گیا۔
آج کے فیصلے میں جن 39MNAsکو پی ٹی آئی کا MNAsقرار دیا گیا ہے انہوں نے اپنے کاغذات نامزدگی میں پی ٹی آئی سے اپنی Affiliation ظاہر کی تھی جبکہ کسی بھی پارٹی کا امیدوار ہونے کے لئے پارٹی ٹکٹ اور Declaration ریٹرننگ آفیسر کے پاس جمع کروانا ضروری ہے جو کہ ان امیدواروں نےجمع نہیں کروایا تھا۔ لہذا ریٹرننگ آفیسروں کے لئے یہ ممکن نہیں تھا کہ وہ انکو پی ٹی آئی کا امیدوار Declare کرتے ۔
جن 41 امیدواروں کو آزاد Declare کیا گیا ہے انہوں نے نہ تو اپنے کاغذات نامزدگی میں پی ٹی آئی کا ذکر کیا اور نہ پارٹی کی Affiliation ظاہر کی۔ اور نہ ہی کسی پارٹی کا ٹکٹ جمع کروایا ۔ لہذا ریٹرننگ افسروں نے ان کو آزاد حیثیت میں الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دی ۔ الیکشن جیتنے کے بعد قانون کے تحت تین دن کے اندر ان MNAsنے رضاکارانہ طور پر سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کی لہذا ان کو آزاد امیدوارDeclareکرنے کی قانون میں کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ سپریم کورٹ میں سنی اتحاد کونسل الیکشن کمیشن اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل میں آئی ۔ سنی اتحاد کونسل کی یہ اپیل مسترد کردی گئی ۔ پی ٹی آئی اس کیس میں نہ تو الیکشن کمیشن میں پارٹی تھی اور نہ ہی پشاور ہائیکورٹ کے سامنے پارٹی تھی اور نہ ہی سپریم کورٹ میں پارٹی تھی۔لہذا ان کو مخصوص نشستیں دینا سمجھ سے بالاتر ہے۔

رپورٹ، محمد اویس، اسلام آباد

Comments are closed.