کراچی: الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کی جانب سے غیر ذمہ دارانہ بیانات کا نوٹس لے لیا۔
باغی ٹی وی : ترجمان الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہےکہ سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 سیکشن 10 کے تحت لوکل کونسلوں کی تعداد مہیا کرنا صوبائی حکومت کا استحقاق ہے، سندھ حکومت نے لوکل کونسلزکی تعداد الیکشن کمیشن کو فراہم کی، الیکشن کمیشن اسی تعداد کے مطابق حلقہ بندیاں کرنےکا پابند تھا اور الیکشن کمیشن نے قانون کے مطابق شفاف انداز میں حلقہ بندیاں کیں۔
ایم کیو ایم نے الیکشن کمیشن کے خلاف چیف جسٹس کو خط لکھ دیا
#ECP #pressrelease #LGElections #sindhlgelections pic.twitter.com/psDFgkQI10
— Election Commission of Pakistan (OFFICIAL) (@ECP_Pakistan) January 15, 2023
ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا کہ سندھ کی حلقہ بندیوں کا اسلام آباد کی حلقہ بندیوں سےکوئی تعلق نہیں، اسلام آباد میں انتخابی شیڈول کے دوران یوسیزکی تعداد میں اضافہ کیا گیا اور اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کا معاملہ ہائیکورٹ میں زیرسماعت ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اسلام آباد کی101 یوسیزپر7سے 10 دن میں بلدیاتی انتخابات کرانے کے لیے تیار ہے لہٰذا الیکشن کمیشن پرلگائے تمام الزامات غلط اور قانون کے منافی ہیں، وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کا بیان غلط اور عوام کو گمراہ کرنےکے مترادف ہے، ان کا بیان ظاہرکرتا ہے کہ ان کی الیکشن قوانین سےواقفیت کم ہے۔
چین سے مال گاڑیوں کی 70 بوگیاں کل پاکستان پہنچیں گی
ترجمان نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن اپنی آئینی اور قانونی ذمہ داریاں احسن طریقے سے پوری کررہا ہے، الیکشن شیڈول جاری ہونے کے بعد انتخابی فہرستوں کو منجمد کردیا جاتا ہے اس لیے شیڈول جاری ہونے کے بعد ووٹر کا اندراج یا اخراج نہیں کیا جاسکتا، سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کا شیڈول 29 اپریل2022 کوجاری کیا گیا اور29 اپریل کی انتخابی فہرستوں کے مطابق بلدیاتی انتخابات کرائے جارہے ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ 7 اکتوبر 2022 کو جاری انتخابی فہرستیں آئندہ عام انتخابات میں استعمال کی جائیں گی۔