رہنما تحریک انصاف و رکن قومی اسمبلی زرتاج گل نے کہا ہے کہ جیل میں عمران خان سے غیر انسانی سلوک روا رکھا جارہا ہے۔
فیصل آباد میں عدالت پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل کا کہنا تھا کہ کورٹ ٹرائل میں آج پہلی پیشی ہوئی اور تاریخ ملی ہے، انسداد دہشت گردی کی عدالت میں کوئی دہشت گرد پیش نہیں ہوتا البتہ پی ٹی آئی قیادت و کارکن پیش ہو رہے ہیں،پی ٹی آئی ورکرز کو دہشت گرد بنا کر پیش کیا جاتا ہے تاکہ وہ بانی پی ٹی آئی کا ساتھ چھوڑ دیں، چار روز قبل بانی پی ٹی آئی نے خود میرا نام ملاقات کیلئے دیا، چار گھنٹے طویل انتظار کے بعد ملاقات نہیں کروائی گئی، جیل میں ان سے غیر انسانی سلوک روا رکھا جا رہا ہے،شہباز شریف نے خود اعتراف کیا تھا یہ بجٹ آئی ایم ایف کا بجٹ ہے، اب انہوں نے گھر کا سامان بیچنا شروع کر دیا ہے، 26 ویں غیر آئینی ترمیم کر کے آئین پر شب خون مارا گیا۔
زرتاج گل کا مزید کہنا تھا کہ انتظار پنجوتھا کو اغوا کیا گیا رہائی کے وقت انکی ویڈیو ریلیز کی گئی،ایک معزز شخص، وکیل کی اس طرح ویڈیو جاری کرنا انسانیت کی بھی تذلیل ہے، انسانی حقوق کی پامالی ہو رہی ہے، پی ڈی ایم حکومت نے ٹھیکہ لے رکھا ہے، وکلا، خواتین ان کی زد میں ہیں، کوئی محفوظ نہیں، اس بار جو بجٹ کا ویژن دیا گیا تھا شہباز شریف نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف کی طرف سے دیا گیا ہے اب پی آئی اے،اداروں کو بیچ کر یہ سرمایہ کاری لانا چاہتے ہیں، پانامہ میں انہی دو تین خاندانوں کی جائیدادیں نکلی تھیں،پھر ملک میں کون سرمایہ کرے گا، ضمیر فروشی کے لئے ایک ایک ارب دیا جاتا ہے لیکن پی آئی اے کے لئے کہتے ہیں پیسے نہیں ہیں، نواز شریف تو پی آئی اے کو بھی اپنی جیب میں رکھنا چاہتے ہیں،مریم نواز سے کارکنان پوچھیں کہ گلے کی سرجری کے لئے پاکستان بنا جا رہی ہیں، چالیس سال ان کی حکومت رہی لیکن ان کا علاج یہاں نہیں ہو سکتا، نواز شریف کا بھی نہیں، جائیدادیں ان کی باہر ہیں،ہمارے اوپر تو پہلے ہی زندگی تنگ ہے، اب آ پ کی تنگ ہونی ہے، ہم کیا کر سکتے ہیں، ہم نے ضمیر فروشی نہیں کی، حق کے ساتھ کھڑے ہیں، انکی کچھ خواہشات پوری نہیں ہوئیں اس لئے ایک اور آئینی ترمیم لانا چاہتے ہیں، یہ غلط تاثر پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ کارکن مایوس ہو گئے ہیں یا پارٹی میں اختلافات ہیں، ہم تو 8 فروری کے الیکشن کے وقت نہیں ڈرے جب ظلم اور جبر کے پہاڑ توڑے گئے، صرف ڈی چوک احتجاج میں ہمارے ایم این ایز نہیں آئے کیونکہ 26 ویں ترمیم کی وجہ سے انھیں منع کیا گیا تھا، ورنہ ہمارے اراکین اسمبلی ہر احتجاج میں آتے تھے اور آئیں گے،
قبل ازیں زرتاج گل پی ٹی آئی رہنما زین قریشی کے ہمراہ 9 مئی مقدمات کے سلسلے میں انسداد دہشتگردی عدالت پیش ہوئیں، عدالت نے کیس کی سماعت 7 نومبر تک ملتوی کردی،