عیدالاضحی آمد آمد ہے اور ہر سال عید آتی اور گذر جاتی ہے اور ہر بار شہروں میں صفائی کا بڑا سنگین مسئلہ پیدا ہوتا ہے عید قربان پے جانورں کی قربانی سے بچی آلائشیںوں کو ٹھکانے لگانے کا سب سے اہم مرحلہ ہوتا ہے.
اسی حوالے سے گورنمنٹ کے منتخب اداروں کی طرف سے عملہ صفائی کی چھٹیاں منسوخ کرنے کے ساتھ ساتھ صفائی کا اہتمام کے لئے خصوصی انتظامات کیے جاتے ہیں
۔صوبائی وزرائے اعلیٰ نے بھی اپنے اپنے صوبے میں اس حوالے سے شعبہ صفائی کو سختی سے ہدایت کرتے ہیں،
ہر بڑے شہر میں انتظامیہ کی طرف سے انتظامات کیے جاتے ہیں اور ساتھ ساتھ عوام سے بار بار اپیل بھی کی جاتی ہے قربانی جگہ جگہ نہ کی جائے اور جانوروں کے ذبح کے بعد آلائشیں کھلی جگہ پر نہ پھینکیں جائیں،اسے شعبہ صفائی کی طرف سے مقرر کردہ مقامات پر جمع کیا جائے۔ تاکہ برقت عیدالاضحی کے حوالے سے آلائشوں کو سمیٹنا ممکن ہو سکے گا آسان ہوسکے اور فوری ہوسکے.آلائشیں فوری اٹھانا اس لیے ضروری ہے کے وقت بڑھنے کے ساتھ ان میں پیدا ہونے والے تعفن سے کئی قسم کے امراض اور آلودگی پھیلنے کا خدشہ ہوتا ہے تو گورمنٹ انتظامی محکموں کے ساتھ ہم پے بھی یہ ذمداری عائد ہوتی ہے کے ہم اس موقعے پر بھرپور تعاون کریں۔
ماہرین طب کے مُطابق عید قرباں پر آلودہ ماحول کے وجہ سے وبائی امراض پھیلنے کا خدشہ ہوتا ہے .اس لیے اپنے لیے اپنے خاندان اور صاف معاشرے کے لیے اپنی ذمداری پوری کریں قربانی کرنے کے بعد اس جگہ کی صفائی آلائشیں کو منتخب کردہ جگہ پر پنچہنا قربانی کے ساتھ ہمارا اہم فریضہ ہونا چاہیے.
اگرچہ بنیادی طور پر یہ سرکاری اداروں اور ذمدار افراد کی ہی ذمہ داری ہے کہ عید الاضحٰی کے موقع پر صفائی کے انتظامات کو یقینی بنائیں لیکن اس حوالے سے عوام الناس بھی بری الذمہ نہیں ہوسکتے اِنکی بھی ذمداری ہے کے وہ عید کے موقع پر بھرپور تعاون کریں.
عوام کو چاہیے کہ جس اہتمام سے وہ جانور خریدتے ہیں، اس کی خدمت کرتے ہیں، قربانی کے لیے قصائی کا بندوبست کرتے ہیں، گوشت بانٹتے اور پکا کے کھاتے کھلاتے ہیں، اسی اہتمام سے قربان کیے گئے جانوروں کی آلائشوں اور گندگی کو ٹھکانے لگانے کے لیے بھی انتظام کریں اپنی زمداری سمجھیں۔ سب جانتے ہیں کہ قربانی کے جانوروں کی کوئی چیز ضائع نہیں کی جاتی اور آلائشوں کو مفت میں اٹھا کر لے جانے والے باآسانی مل جاتے ہیں۔ بس آپ کی طرف سے ذمہ داری لینے اور تھوڑی سی کوشش کرنے کی بات ہے۔
قربانی کے بعد اپنے علاقے اپنی گلی کی صفائی سرکاری اداروں پر نہ رہیں، زندگی کے اور کتنے ہی معاملات ایسے ہیں جن میں ہم ذاتی حیثیت میں کوشش کرکے اپنا اور دوسروں کا بھلا کرلیتے ہیں تو اس میں کیوں نہں؟ اسی طرح اس حوالے سے بھی انفرادی کوشش کو اپنا فرض جانیں کیوں کے یہ آپ کی گلی، آپ کا محلہ، آپ کا علاقہ اور آپ کا شہر ہے یہ آپ کا پیارا ملک پاکستان ہے اس کی صفائی جتنی گورمنٹ کے اداروں کی زمداری ہے اتنی آپ کی بھی ہے.
عید کے موقع پر ہماری گلیاں ہماری محلے ہمارا ملک بھی ایسے ہی صاف ستھرا دکھائی دینا چاہیے جیسے ہمارے گھر خوشی کے موقع پر چمک دمک رہے ہوتے ہیں۔
آئیے ہم سب مل کر عہد کریں کہ ہم اس عید قربان پر صفائی کو یقینی بنائیں گے اور اگلی ہر عید پر ایسا ہی کریں گے اور اپنی آئندہ نسلوں کو بھی یہی تربیت دیں گے کے گورمنٹ کے ساتھ ساتھ ہم سب بھی صفائی کا خیال رکھیں گے اور اپنی ذمداری پوری کریں گے۔۔
قربانی کرتے وقت اور عید کے موقع پر ماسک لگانا اور سماجی فاصلہ رکھنا بھی نہ بھولیں تاکہ آپ خود اور دوسرے کو محفوظ رکھ سکیں۔
@umesalma_