‏عید، قربانی کے مسائل اورفضائل . تحریر: محمد بلال اسلم

0
47

قربانی کا حکم، قربانی کرنا واجب ہے، رسول اللہ نے ہجرت کے بعد ہرسال قربانی فرمائی کسی سال ترک نہیں کی۔ جس عمل کو حضور نے لگاتارکیا اورکسی سال بھی نہ چھوڑا ہو تو یہ اُس عمل کے واجب ہونے کی دلیل ہے۔ علاوہ ازیں آپ نے قربانی نہ کرنے والوں پر وعید ارشاد فرمائی۔ حدیث پاک میں بہت سی وعیدیں ملتی ہیں، مثلاً: آپ کا یہ ارشاد کہ جو قربانی نہ کرے، وہ ہماری عیدگاہ میں نہ آئے۔ علاوہ ازیں خود قرآن میں بعض آیات سے بھی قربانی کا واجب ہونا ثابت ہے۔

قربانی کس پرواجب ہے جس شخص پرصدقۂ فطرواجب ہے، اُس پرقربانی بھی واجب ہے…یعنی قربانی کے تین ایام کے دوران اپنی ضرورت سے زائد اتنا مال یا اشیا جمع ہوجائیں کہ جن کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کے برابر ہو تو اس پر قربانی لازم ہے.
قربانی کے فضائل نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: قربانی کے دنوں میں قربانی سے زیادہ کوئی چیز ﷲ تعالیٰ کو پسند نہیں، ان دنوں میں یہ نیک کام سب نیکیوں سے بڑھ کرہے اورقربانی کرتے وقت خون کا جو قطرہ زمین پرگرتا ہے تو زمین تک پہنچنے سے پہلے ہی ﷲ تعالیٰ کے ہاں قبول ہوجاتا ہے (مشکوٰۃ) ۔ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا ہے ’’ قربانی تمہارے باپ ( ابراہیمؑ) کی سنت ہے۔صحابیؓ نے پوچھا، ہمارے لیے اس میں کیا ثواب ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا ایک بال کے عوض ایک نیکی ہے۔ ( مسند احمد )

عید کے دن کے مسنون اعمال۔ صبح سویرے اُٹھنا، غسل کرنا، مسواک کرنا، پاک اور صاف کپڑے جو اپنے پاس ہوں پہننا، خوشبو لگانا، نماز سے پہلے کچھ نہ کھانا، عید گاہ کو جاتے ہوئے راستہ میں بآوازِ بلند تکبیرکہنا۔

عید کی نماز پڑھنے کا طریقہ، نمازعید دو رکعت ہیں۔ نمازعید اوردیگر نمازوں میں فرق صرف اتنا ہے کہ اس میں ہر رکعت کے اندر تین تین تکبیریں زائد ہیں۔ پہلی رکعت میں ’’سبحانک اللّٰہم ‘پڑھنے کے بعد قراءت سے پہلے اور دوسری رکعت میں قراءت کے بعد رکوع سے پہلے۔ ان زائد تکبیروں میں کانوں تک ہاتھ اٹھانے ہیں۔ پہلی رکعت میں دو تکبیروں کے بعد ہاتھ چھوڑدیں، تیسری تکبیر کے بعد ہاتھ باندھ لیں۔ دوسری رکعت میں تینوں تکبیروں کے بعد ہاتھ چھوڑ دیئے جائیں، چوتھی تکبیر کے ساتھ رکوع میں چلے جائیں۔ اگر دورانِ نمازامام یا کوئی مقتدی عید کی زائد تکبیریں یا ترتیب بھول جائے تو ازدہام کی وجہ سے نماز درست ہوگی، سجدۂ سہو بھی ضروری نہیں۔ اگرکوئی نماز میں تاخیرسے پہنچا اورایک رکعت نکل گئی تو فوت شدہ رکعت کو پہلی رکعت کی ترتیب کے مطابق قضاء کرے گا، یعنی ثناء سبحانک اللّٰہم کے بعد تین زائد تکبیریں کہے گا اورآگے ترتیب کے مطابق رکعت پوری کرے گا.

@BilalAslam_2

Leave a reply