انتخابات بروقت ہوں 2018 کا ری پلے نہیں ہونا چاہئیے،جاوید لطیف
ن لیگی رہنما جاوید لطیف نے نیشنل پریس کلب میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ چند ہفتوں سے پاکستان میں دہشتگردی کی نئی لہر نظر آ رہی ہے ،
جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ دشمن تب وار کرتا جب ریاست کے اندر کوئی کمزوری نظر آئے ،دشمن ملکی معیشت کی صورتحال کو دیکھ کر وار کر رہا ہے ، قوم کو گوں مہ گوں کی کیفیت سے نکالنا ہے تو قوم کو حقائق سے آگاہ کیا جائے ،پاکستان اس نہج پر کیسے پہنچا قوم کو بتایا جائے ،75 سال سے پاکستان میں تجربے کئے جا رہے ہیں ،عمرانی پراجیکٹ عالمی اسٹیبلشمنٹ نے لانچ کیا تھا، عمرانی پراجیکٹ کو گود لے کر پروان چڑھایا، 2014 میں سوائے ایک ادارے کے سب کو اس نے گالیاں دینا شروع کردی، اداروں پر حملے شروع کیے اور اسے گرفتار نہیں کیا گیا،اس وقت اسے گرفتار نہ کرنے کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ تھی،جب سے ہٹا ہے تب سے کوئی ایسا دن نہیں جس میں ہر عدالت میں درجنوں درخواستیں نہ لگی ہوں،پرورش کرنے والوں کو میر جعفر اور میر صادق کہتا تھا، زمان پارک میں سرحد پار سے تربیت یافتہ لوگوں کو ادارے گرفتار نہ کرسکے، ادارے سب جانتے تھے مگر اداروں پر دباؤ تھا،
نواز شریف کب واپس آتے ہیں اس کا ابھی تک کنفرم نہیں
سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے
غیر ملکی سفارت خانوں نے اپنے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کر دی
نواز شریف کو آج تک انصاف نہیں ملا،
جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ 2017 کا پاکستان تب بن سکتا ہے جب نواز شریف جیسا تجربہ کار شخص آئے گا، کسی جماعت میں کوئی ایسا شخص نہیں جس پر دوست ممالک اعتبار کرسکیں،پاکستان کے اندر انتخابات کے علاوہ کوئی حل نہیں، کوئی چور دروازے سے اندر داخل ہونے کی کوشش کررہا ہے تو ایوب دور کے خلاء اب تک ہم بھگت رہے ہیں، اس نظام کو بدبودار کہنے والے ذہن میں رکھیں پاکستان اسی جمہوریت سے ترقی کرسکتا ہے،ڈالر اور چینی کی سمگلنگ کو روکنا سیاستدانوں کی ذمہ داری نہیں بلکہ دیگر اداروں کی ذمہ داری ہے،دو دنوں میں سمگلنگ کو روکنے سے حالات بہتر ہوئی،سرحدوں پر سمگلنگ کو مکمل طور پر روکیں تو حالات بہتر ہوجائیں گے، پاکستان کی رہبری کرنے کے لیے تجربہ کار محب وطن نواز شریف ہے، انتخابات بروقت ہوں 2018 کا ری پلے نہیں ہونا چاہئیے،