تُرک سیریز ’ارطغرل غازی‘ مجھے بالکل پسند نہیں آئی ان کے پاس چار گھوڑے ہیں جو لے کر پھر رہے ہوتے ہیں سید نور

0
63

پاکستان شوبز انڈسٹری کے سینئر ہدایتکار سید نور کا کہنا ہے کہ انہیں مسلمانوں کی اسلامی فتوحات پر مبنی شہرہ آفاق تُرک سیریز ’ارطغرل غازی‘ بالکل بھی پسند نہیں آئی ۔

باغی ٹی وی : ترک سپہ سالار ارطغرل غازی کی زندگی پر مبنی ڈرامہ ’دیریلش ارطغرل‘نے ریلیز ہونے کے بعد ترکی میں تو کامیابی حاصل کی اور نیٹ فلکس کے ذریعے یہ سیریز دنیا بھر میں مقبول ہوئی تاہم جب سے مذکورہ پاکستان میں ریلیز ہونا شروع ہوا ہے اس ڈرامے نے کامیابی کے سارے ریکارڈز توڑ دئیے ہیں۔

ڈرامہ سیریل’دیریلش ارطغرل‘کو وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر اردو میں ڈب کرکے ’ارطغرل غازی‘کے نام سے یکم رمضان المبارک سے پی ٹی وی نشر کیا جارہا ہے اور اس کی کہانی اور کرداروں نے پاکستانیوں کو اپنے سحر میں اس قدر جکڑ رکھا ہے کہ پاکستانیوں کی اس ڈرامے سے محبت کے چرچے دنیا بھر میں پھیل گئے ہیں۔ جہاں اس ڈرامے نے نہ صرف پاکستانیوں بلکہ فنکار اور سیاسی شخصیات بھی اس کے سحر سے بچ نہ سکے وہیں یہ ڈرامہ کچھ فنکاروں کو متاثر کرنے میں ناکام رہا انہوں نے اس ڈرامے کو پی ٹی وی پر نشر کرنے پر ناراضگی کا اظہار کیا- ان میں سید نور بھی شامل ہیں-

پاکستان شوبز انڈسٹڑی کے سینئر ہدایتکارسید نور نے حال ہی میں ایک ٹی وی پروگرام میں شرکت کی جہاں انہوں نے انٹرویو کے دوارن دیریلس ارطغرل اس سیریز سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کیا۔

سید نور نے ارطغرل غازی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یہ سیریز بلکل پسند نہیں آئی، دو اقساط دیکھنے کے بعد آگے نہیں دیکھی۔

ہدایتکار نے کہا کہ 2 اقساط میں ہی ’ارطغرل غازی‘ مجھے پسند نہیں آیا اس لیے آگے نہیں دیکھا۔

سید نور نے کہا کہ ایک سال پہلے انہوں نے یہ سیریز نیٹ فلکس پر دیکھنی شروع کی تھی لیکن ادھوری چھوڑ دی۔

انہوں نے کہا کہ ڈرامے میں ان کے پاس چار گھوڑے ہیں جو بھگائے جارہے ہیں ادھر بھی وہی گھوڑے ہیں اور دوسری طرف بھی وہی ہیں۔

سید نور نے کہا کہ اگر مجھے تاریخی کردار پر ڈرامہ بنانا ہوا تو میں محمد بن قاسم پر بناؤں گا۔

واضح رہے کہ سلامی فتوحات کی تاریخ پر مبنی ترکی کے شہرہ آفاق ڈرامے ’دیریلیش ارطغرل‘ جسے ترکی کا ’گیم آف تھرونز‘ بھی کہا جاتا ہے اس وقت دنیا بھر میں دیکھا جا رہا ہے اس ڈرامے کو 13 ویں صدی میں اسلامی فتوحات کے حوالے سے انتہائی اہمیت حاصل ہے

دیریلیش ارطغرل‘ ڈرامے کی کہانی 13 ویں صدی میں ’سلطنت عثمانیہ‘ کے قیام سے قبل کی کہانی ہے اور اس ڈرامے کی مرکزی کہانی ’ارطغرل‘ نامی بہادر مسلمان سپہ سالار کے گرد گھومتی ہے جنہیں ’ارطغرل غازی‘ بھی کہا جاتا ہے یہ عظیم شخصیت سلطنت عثمانیہ کے بانی عثمان اول کے والد تھے ڈرامے میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح 13 ویں صدی میں ترک سپہ سالار ارطغرل نے منگولوں، صلیبیوں اور ظالموں کا بہادری سے مقابلہ کیا اور کس طرح اپنی فتوحات کا سلسلہ برقرار رکھا۔ڈرامے میں سلطنت عثمانیہ سے قبل کی ارطغرل کی حکمرانی، بہادری اور محبت کو دکھایا گیا ہے

ارطغرل غازی میں آپ کو جو کچھ نظر آتا ہے وہ درحقیقت میری اندر کی دُنیا ہے مصنف مہمت بوزداع

Leave a reply